|
|
ہم میں سے اکثر خواتین کو اپنے بچپن میں یہ جملے ماں
خالاؤں یا آنٹیوں سے سننے کو ملے ہوں گے کہ لڑکیوں کے سر میں درد نہیں ہوتا
ہے یا لڑکیوں کی کمر میں درد نہیں ہوتا۔ اگرچہ ایسا سب کچھ کہتے ہوئے ان
بڑوں کے ذہن میں یہی ہوتا ہے کہ وہ اس طرح سے لڑکی کو آنے والے مشکل حالات
کے لیے تیار کر رہی ہیں- مگر اس وجہ سے بعض اوقات ہماری دیسی آنٹیاں کم عمر
لڑکیوں کو ایسے ایسے مشورے دے جاتی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا
ہے اور ان کو سن کر اور ان مشوروں کی حکمت جان کر انسان حیران ہوئے بغیر
نہیں رہ سکتا ہے- ایسی ہی کچھ تجاویز سے آج ہم آپ کو متعارف کروائيں گے- |
|
1: تم لڑکی
ہو اور لڑکیوں کو درد سہنا پڑتا ہے |
اس بات سے سب ہی واقف ہیں کہ لڑکیوں کو ہر
مہینے ماہواری کی تکلیف اور ماں بننے کے بعد ڈلیوری کی تکلیف اور اس کے بعد
ساری عمر ذمہ داریوں کی تکالیف سے گزرنا پڑتا ہے- یہی وجہ ہے کہ اس تکلیف
کو برداشت کرنے کے قابل بنانے کے لیے دیسی آنٹیاں ہمیشہ لڑکیوں کو یہ کہتی
نظر آتی ہیں کہ یا تو لڑکیوں کو درد نہیں ہوتا ہے یا پھر لڑکیوں کو تو درد
سہنا ہی پڑتا ہے- |
|
2: لڑکیوں کو چائے نہیں پینا چاہیے |
ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کے پیدا ہوتے ہی اس کی شادی کی تیاریوں کا آغاز ہو جاتا ہے
اس کو اٹھنا بیٹھنا اس کی تعلیم غرض ہر ہر کام کا مقصد والدین کے دل میں اس کی شادی
ہی سے جڑا ہوتا ہے- اس وجہ سے دیسی آنٹیاں ہمیشہ لڑکیوں کو ہر بات پر ٹوکتی نظر آتی
ہیں جیسے زیادہ کھانا نہ کھاؤ موٹی ہو جاؤ گی زيادہ چائے نہ پیو ورنہ کالی ہو جاؤ
گی اور موٹی اور کالی لڑکی سے کون شادی کرے گا جبکہ حقیقت میں چائے پینے سے رنگ کا
کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے- |
|
|
|
کنواری لڑکیاں
گائناکولوجسٹ کے پاس نہیں جاتیں |
آج کل کے دور میں آلودگی اور کھانے پینے کی چیزوں میں
مضر اثرات کے سبب لڑکیاں مختلف ہارمونل مسائل کا شکار ہو جاتی ہیں جس کے
علاج کے لیے اگر ابتدائی مرحلے پر ہی گائناکولوجسٹ سے علاج کروا لیا جائے
تو اس صورت میں بڑے مسائل سے بچا جا سکتا ہے- مگر دیسی آنٹیاں یہ مانتی ہیں
کہ گائناکولوجسٹ کا کام شادی کے بعد ہی شروع ہوتا ہے اور شادی سے قبل کسی
بھی صورت میں ایسے ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا چاہیے- |
|
شادی سے پہلے میک اپ
کرنے سے نور ختم ہو جاتا ہے |
دیسی آنٹیوں کا یہ بھی ماننا ہوتا ہے کہ شادی سے پہلے
کنواری لڑکیوں کو کسی قسم کا میک اپ نہیں کرنا چاہے اور اگر وہ چہرے پر کچھ
لگائيں گی تو اس سے شادی کے بعد ان کی خوبصورتی پر فرق پڑے گا اور وہ شادی
کے بعد اچھی نہیں لگیں گی- اس وجہ سے دیسی آنٹیاں ان لڑکیوں کو شادی سے
پہلے میک اپ نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوۓ نظر آتی ہیں- |
|
نظر جتنی بھی کمزور ہو
چشمہ نہ لگاؤ |
دیسی آنٹیاں یہ بھی سمجھتی ہیں کہ جن لڑکیوں کی
نظر کمزور ہو جاتی ہے ان لڑکیوں کو چشمہ نہیں لگانا چاہیے کیونکہ چشمہ
لگانے والی لڑکیوں سے کوئی شادی نہیں کرتا ہے اور وہ ساری عمر کنواری رہ
جاتی ہیں- |
|
|
|
یہ تمام ایسے مشورے ہیں جن کا ایک جانب حقیقت
سےکوئی تعلق نہیں ہوتا ہے اور دوسری جانب عقلی پیرائے میں بھی ان کی کوئی
اہمیت نہیں ہوتی ہے- |