|
|
آج کل کے دور میں سوشل میڈیا ایک ایسا ہتھیار ہے جس کا
استعمال کر کے جھوٹ کو سچ اور سچ کو چھوٹ بنایا جا سکتا ہے اور اس حوالے سے
اب سوشل میڈيا صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی چیز یا
پوسٹ کو شئیر کرنے سے قبل اس کے حوالے سے مکمل تحقیق ضرور کر لیں تاکہ جھوٹ
اور سچ کا فیصلہ ہو سکے- |
|
یاک گرل
ریسٹورنٹ سیل |
گلگت کا معروف ریسٹورنٹ یاک گرل نے اپنے
سوشل میڈيا اکاونٹ سے ایک پوسٹ شئير کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے
ریسٹورنٹ کو اسسٹنٹ کمشنر گوجل، راؤ رافع افضل نے اس وجہ سے سیل کر دیا کہ
انہوں نے ایک روز قبل انتظامیہ کو 25 فیصد تک ڈسکاؤنٹ دینے سے منع کیا تھا- |
|
جس کے بعد اگلے ہی روز اسسٹنٹ کمشنر نے ان کے ریسٹورنٹ کو بجلی کے ہیٹر استعمال
کرنے کے جرم میں سیل کر دیا- |
|
ان کا یہ کہنا تھا کہ کاروبار کرنا اور قانون کی حدود میں رہ کر اپنے کسٹمر کو
سروسز مہیا کرنا ان کا قانونی حق ہے مگر اسسٹنٹ کمشنر نے ان کے ریسٹورنٹ کو سیل کر
کے اس حق سے محروم کر دیا ہے جس کے خلاف وہ نہ صرف عدالت جائيں گے بلکہ قانونی جارہ
جوئی بھی کریں گے- |
|
|
|
اسسٹنٹ کمشنر کا مؤقف |
اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے یہ
ریسٹورنٹ کسی ڈسکاؤنٹ نہ دینے کی وجہ سے بند نہیں کیا ہے مالکان اس حوالے
سے غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں- |
|
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے اسنیپ چیکنگ کے دوران
ریسٹورنٹ میں بجلی کے ہیٹر استعمال کرنے پر اس ریسٹورنٹ کو سیل کیا ہے۔ جب
ان سے اس حوالے سے یہ پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے ریسٹورنٹ مالکان کو کوئی
پیشگی نوٹس دیا تو انہوں نے مزید بتایا کہ وہ سوشل میڈيا کے ذریعے 28 نومبر
2022 سے نوے دن کے لیے پہلے ہی تمام ہوٹل مالکان پر الیکٹرک ہیٹر کے
استعمال پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر چکے تھے- |
|
اس وجہ سے انہیں کسی پیشگی نوٹس کی ضرورت نہ
تھی انہوں نے مزيد بتایا کہ اب ہوٹل مالکان ان پر بے بنیاد الزامات لگا رہے
ہیں اور ایک روز قبل انہوں نے ہوٹل میں کھانے کی مکمل ادائیگی کی تھی اور
وہ کسی بھی قسم کے ڈسکاؤنٹ کے طلب گار نہ تھے- |
|
|
|
کس پر یقین
کریں |
تاہم یہاں یہ عمل قابل غور ہے کہ اسنیپ چیکنگ
کے لیے صرف اسی ریسٹورنٹ کا انتخاب کیوں کیا گیا اور یہ سیل اس علاقے میں
موجود کسی اور ریسٹورنٹ پر کیوں نہیں لگائی گئی- |
|
سچ اور چھوٹ کا فیصلہ تو اب عدالت ہی کرے گی
تاہم یاک گرل مالکان کی جانب سے سوشل میڈيا پر ایک ویڈيو بھی شئير کی گئی
ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر ریسٹورنٹ سیل کرنے کے حکم جاری
کر رہے ہیں جبکہ مالکان ان پر اس وقت ہی یہ الزام عائد کر رہے ہیں کہ
ڈسکاونٹ نہ دینے پر یہ ظالمانہ فیصلہ کیا گیا ہے- |