|
|
پاکستان میں ہر خاندان میں کوئی نہ کوئی فرد ایسا ضرور
ہوتا ہے جو کہ روزگار کے سبب ملک سے باہر جانے میں کامیاب ہو جاتا ہے اور
پھر باہر کے ریال یا ڈالر اس فرد کی قسمت کو بدل ڈالتے ہیں- یہ عزیز بیرون
ملک میں بھلے ویٹر کی نوکری کرتا ہو یا ٹوائلٹ صاف کرتا ہو مگر جب بھی
پاکستان آتے ہیں تو ایسے کروفر سے آتے ہیں کہ جیسے ایلون مسک کے برابر کے
عہدے پر فائز ہوں اور ان کو دیکھ کر پاکستان کے رہنے والے لوگ ان کو بہت
عزت دیتے اور ان کا استقبال بالکل اسی طرح کیا جاتا ہے جیسے امریکی صدر
بزات خود ہمارے گھر تشریف لے آیا ہے- ایسے رشتے داروں کے آنے پر ایک جانب
تو ان کی شاندار مہمانداری کی جاتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کچھ خواہشات
ایسی بھی ہوتی ہیں جو کہ پاکستان کے رہنے والے رشتے داروں کے دلوں میں حسرت
کی صورت مین پیدا ہوتی ہیں- |
|
1: امپورٹڈ
سوغاتیں |
باہر کی چاکلیٹ، پرفیوم اور کاسمیٹکس وغیرہ
ایسی اشیا ہوتی ہیں جو کہ اگر پاکستان میں خرید کر استعمال کی بھی جائيں تو
دل کو یہی دھڑکا ہوتا ہے کہ یہ چیزیں تو نقلی ہیں- اس وجہ سے سب سے پہلے
باہر سے آنے والوں کے بکس کھلنے کا انتظار کیا جاتا کہ یہ چاچا یاماما جو
باہر سے آئے ہیں ڈھیر ساری چاکلیٹیں اور دیگر تحائف ضرور لائے ہوں گے- |
|
|
|
2: ڈالر کے تحفے |
جیسے جیسے ڈالر کی قیمت روپے کے مقابلے میں بڑھتی جا رہی
ہے۔ ویسے ویسے جب بھی بیرون ملک سے آئے رشتے دار کا پرس کھلتا ہے تو نگاہ
بے ساختہ اس کے پرس میں ڈالر کو دیکھنے کے لیے بے تاب ہو جاتا ہے- یہاں تک
کہ دل چاہتا ہے کہ کاش یہ عیدی میں بھی ڈالر دیں اور ڈالر دیتے ہوئے کہیں
کہ میں زيادہ کچھ نہیں لا سکا تو بچوں کے لیے یہ ڈالر کا تحفہ قبول کریں-
مگر کچھ حسرتیں ناتمام رہنے کے لیے ہی ہوتی ہیں- |
|
3: ساتھ لے جائيں |
بیرون ملک سے آنے والے عزیز کے سامنے گھر کے
نوجوان لڑکے اپنی قابلیت کا بھی رعب ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور کرید کرید
کر ان سے باہر کے ملک جانے کے طریقے پوچھتے ہیں تاکہ وہ بھی ان کی طرح باہر
جا کر اپنی اور اپنے گھر والوں کی قسمت بدل سکیں- اس کے علاوہ ان کے اندر
یہ خواہش بھی پیدا ہوتی تھی کہ کوئی ایسا معجزہ ہو جائے کہ یہ کہیں کہ بھئی
اس کا پاسپورٹ ریڈی کر دو اس کو تو ہم اپنے ساتھ لے کر جائيں گے- |
|
4: اپنی بیٹی
کا رشتہ دے دیں |
باہر ملک سے آئے عزیزوں سے اپنا تعلق مضبوط
کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کا رشتہ دے دیں بھلے
گھر داماد بنا لیں مگر اس طرح سے کم از کم اپنے اٹیچی میں بند کر کے ساتھ
لے جائيں تاکہ ہمارا بھی مستقبل بھی روشن ہو جائے- |
|
|
|
ویسے تو یہ کچھ خواب ہیں جو کہ ہر پاکستانی کی
آنکھوں میں ہوتے ہیں مگر ان کے علاوہ بھی آپ کے خیال میں کچھ حسرتیں ہو
سکتی ہیں تو وہ آپ ہمارے ساتھ شئير کر سکتے ہیں- |