باپ کا قرضہ اتارنے کے لیے سارا دن لوہا کوٹنا پڑتا ہے، پشاور زلمی کے جاوید آفریدی کی ایسی مدد کہ سب ہی ان کے فین ہو جائيں

image
 
آج کل ہر طرف پی ایس ایل کا شور مچا ہوا ہے۔ ویسے تو سارے ستارے ہی ہمارے ہیں مگر ہر پاکستانی کی محبت اور ہمدردی کسی نہ کسی ایک خاص ٹیم کے ساتھ ضرور جڑی ہوئی ہے اور وہ یقیناً اپنی ٹیم کو سپورٹ بھی کر رہا ہوگا-
 
پشاور زلمی
پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی ایک بڑے بزنس مین ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے فلاحی اقدامات کے لیے بھی کافی مشہور ہیں۔ لیکن اس سال انہوں نے ایک ایسا عمل کر ڈالا جس نے ان کی قدر نہ صرف کے پی کے کے لوگوں کے دلوں میں بڑھا دی بلکہ پورے پاکستان کے لوگوں کے دلوں میں بھی پشاور زلمی کی محبت کو بڑھا دیا-
 
پشاور زلمی کا ننھا ایمبسڈر
دو دن قبل جاوید آفریدی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے اس بات کا اعلان کیا کہ وہ پشاور سے تعلق رکھنے والے بارہ سالہ شہزاد کو پشاور زلمی کے ننھے ایمبسڈر کے طور پر منتخب کرتے ہیں-
 
تفصیلات کے مطابق شہزاد کا تعلق پشاور کے ایک انتہائی غریب گھرانے سے ہے اور وہ ساتویں جماعت کا طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے والد کا کام میں ہاتھ بھی بٹاتا ہے جو کہ لوہار کے طور پر کام کرتے ہیں- مگر ان کے معاشی حالات اتنے خراب ہیں کہ ان کے اوپر 28 لاکھ روپے کا قرضہ چڑھا ہوا ہے-
 
جاوید آفریدی نے شہزاد کو منتخب کر کے اس کی شناخت بنائی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ اس شہرت کے سبب شہزاد کے والد پر چڑھا قرضہ بھی مخیر حضرات کی مدد سے اتار دیا جائے گا-
 
 
کچھ ذرائع کی جانب سے تنقید
کسی بھی شخص کو جب کوئی ٹیم اپنے برانڈ ایمبسڈر کے طور پر منتخب کرتی ہے تو اس کے بدلے میں اس کو بھاری معاوضہ دیا جاتا ہے تاکہ وہ اس ٹیم کی شہرت میں اضافے کا سبب بن سکے-
 
مگر یوٹیوب پر موجود ایک ویڈيو کے مطابق ماضی میں جب مائرہ خان کو برانڈ ایمبسڈر کے طور پر منتخب کیا گیا تو ان کو دو کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی اسی طرح پاوری گرل دنانیر کو ایک کروڑ روپے جب کہ معروف پشتو گائک گل پانڑا کو 50 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی جب کہ یوٹیوب کی ایک ویڈيو جو پشتو ٹاک نامی چینل پر بنائی گئی انہوں نے شہزاد کے حوالے سے جاوید آفریدی کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا-
 
 ان کا یہ کہنا تھا کہ جاوید آفریدی نے اس معصوم بچے کو برانڈ ایمبسڈر بنانے کے صرف دس ہزار روپے ادائگی کی جو کہ بہت ہی کم ہیں جبکہ اس بچے کے والد کے اوپر بھاری قرضہ بھی ہے تو اس حوالے سے جاوید آفریدی کو چاہیے تھا کہ وہ کم از کم اس بچے کے والد کے اوپر چڑھا قرضہ ہی ادا کر دیتے تاکہ وہ اپنی گزر بسر آرام سے کر سکتے-
 
 
تاہم اس حوالے سے جاوید آفریدی کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے معصوم شہزاد نے کسی قسم کا اعتراض کیا ہے بلکہ وہ تو اس سب سے بہت خوش تھا اور ویڈيو میں اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ پشاور زلمی اور بابر اعظم اس کے لیے بہت اہم ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: