|
|
کرکٹ کو انگریزوں کا کھیل کہا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ
کرکٹ کی کمنٹری ہو یا اس کے میدان میں ہونے والے تمام اصول و ضوابط سب کچھ
ہی انگریزی زبان میں ہی کیا جاتا ہے۔ پاکستان کے اندر کرکٹ کا جنون کوئی
ڈھکی چھپی بات نہیں ہے پی ایس ایل کے مقابلوں کے سبب اس ملک کو نہ صرف
بہترین ترین کھلاڑی مل رہے ہیں بلکہ عوام کو بھی بین الاقوامی لیول کے
مقابلے دیکھنے کو مل رہے ہیں- |
|
پاکستان کے مایہ
نازکھلاڑی اور انگریزی میں کمزوری |
پاکستان کی ٹیم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے کھلاڑی
اپنے معیار کے سبب دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں وہ کراچی سے تعلق رکھنے والے
بابر اعظم ہوں یا خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے محمد رضوان اور شاہین
شاہ آفریدی یہ تمام کھلاڑی اپنے کھیل کے سبب دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں-
مگر جب مین آف دا میچ کا ایوارڈ جیتنے کے بعد انٹرویو دینے کا مرحلہ آتا ہے
تو ان کی قابلیت انگلش نہ بول سکنے کے سبب ختم ہوتی نظر آتی ہے- |
|
1: بابر اعظم |
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اور پشاور ظالمی کے کپتان
بابر اعظم کا شمار دنیا کے ان بہترین کھلاڑيوں میں ہوتا ہے جن کی تیکنیک کو
دنیا بھر کی اکیڈمیز میں بطور مثال پڑھایا جاتا ہے۔ مگر انہی کے بارے میں
گزشتہ دن سابقہ فاسٹ بالر یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ انگریزی کرکٹ سے
زيادہ مشکل نہیں ہے بابر اعظم اب ایک برانڈ کا نام ہے اس کو انگلش سیکھ
لینی چاہیے تاکہ دنیا کے سامنے اپنی بات بیان کر سکیں- |
|
|
2: محمد رضوان |
پاکستان ٹیم کے نائب کپتان اور ملتاں سلطان کے کپتان
محمد رضوان بھی جن کی مادری زبان پشتو ہے انگلش میں بات چیت نہیں کرتے ہیں-
یہاں تک کہ جب انٹرویو میں ان سے کسی نے بات بھی کرنی ہو تو وہ رضوان سے
اردو ہی میں بات کرتے ہیں- یاد رہے کہ رضوان ابھی بی پی ایل بھی کھیل کر
آئے ہیں اور وہاں بھی جب بین الاقوامی میڈیا ان سے انٹرویو لیتا تھا تو وہ
جوابات اردو ہی میں دیتے تھے- |
|
|
3: شاہین آفریدی |
شاہد آفریدی کے داماد اور پاکستان ٹیم کے فاسٹ بالر اور
لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی بھی ایسے ہی کھلاڑی ہیں جو کہ بین
الاقوامی شہرت اور کامیابی کے باوجود اردو ہی میں بات کرتے ہیں اور ان سے
انٹرویو کرنے والے کے لیۓ ضروری ہے کہ وہ اردو زبان جانتا ہو- |
|
|
4: نسیم شاہ |
پاکستان ٹیم کے ینگسٹر فاسٹ بالر جن کی شہرت سرحد پار تک پہنچی ہوئی ہے
اپنے کھیل اور اسمارٹنس کے سبب لاکھوں دلوں کی دھڑکن ہیں مگر اس کے باوجود
انگریزی میں کمزوری ان کی بھی خصوصیت ہے- یہاں تک کہ ایک انٹرویو میں ان سے
کسی نے دریافت کیا کہ آپ لاکھوں لڑکیوں کا کرش ہیں تو یہ جان کر آپ کو کیسا
لگتا ہے تو اس وقت نسیم شاہ کی انگریزی سے لاعلمی کی انتہا یہاں تک ہے کہ
انہوں نے میزبان سے انتہائی معصومیت سے دریافت کیا کہ کرش کس کو کہتے ہیں- |
|
|
5: کامران اکمل |
ماضی کے مقبول کھلاڑی کامران اکمل کی انگریزی بھی کافی کمزور رہی ہے ایک
بار جب ان سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ انگلش زبان میں بات کیوں نہیں کرتے
تو ان کا جواب یہ تھا کہ اردو میری مادری زبان ہے اس وجہ سے میں اسی میں
بات کرتا ہوں - |
|
|
تاہم انگلش جیسا کہ ہمارے ملک میں اسٹیٹس سمبل سمجھا جاتا ہے اور شہرت حاصل
کرنے کے بعد ہر کھلاڑی کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ وہ انگلش بولنا سیکھ لے- مگر
کچھ کھلاڑی ایسے بھی ہیں جن کا یہ ماننا ہے کہ ٹیم میں ان کی جگہ ان کے
کھیل کی وجہ سے بنے گی انگریزی بولنا ایک اضافی خصوصیت ضرور ہو سکتی ہے مگر
ٹیم میں جگہ بنانے کا سبب نہیں ہو سکتی- چلیں کوئی تو ہے ہمارے ملک میں جس
کو انگریزی کے بجائے اپنی زبان میں بات کرنا پسند ہے- |