|
|
ہمارے معاشرے میں جب کسی کے گھر میں تین بیٹیاں پیدا
ہوتی ہیں تو سب کی نظریں اس کی طرف ہمدردانہ انداز میں اٹھنے لگتی ہیں
اوراس انسان کو بے چارا کہہ کر پکارا جاتا ہے جبکہ اس کے برخلاف اگر کسی کو
اللہ تین بیٹوں سے نواز دیتا ہے تو وہ سب کے سامنے چوڑا ہو جاتا ہے کیولکہ
اس کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ تینوں بیٹے اس کے بڑھاپے کا سہارا بن جائيں
گے- |
|
لاہور کا
ایک بد نصیب باپ |
حالیہ دنوں میں لاہور کے ایک بدنصیب خاندان
کی ویڈيو نظر سے گزری جس کو مکمل دیکھنا بھی بہت دل گردے کی بات تھی- یہ
ویڈيو لاہور میں رہنے والے ایک خاندان کی تھی جس کا باپ ایک فیکٹری میں
بطور سپروائیزر کام کرتا تھا- |
|
اس کو اللہ نے تین بیٹوں اور ایک بیٹی سے نوازہ تھا بظاہر دیکھنے میں یہ گھرانہ ایک
خوشنصیب گھرانہ نظر آتا ہے جہاں باپ نے ساری عمر محنت مشقت کر کے ایک تین منزلہ
مکان بنا لیا- |
|
مکان بناتے ہوئے لازمی طور پر اس نے یہی سوچا ہوگا کہ اللہ نے اس کو تین بیٹوں سے
نوازہ ہے جس میں سے ہر ایک منزل ایک بیٹے کی ہوگی اور بیٹی کی شادی کے بعد یہ میاں
بیوی اپنے تینوں بیٹوں اور ان کی بیویوں کے ساتھ سکون سے اپنا آخری وقت گزاریں گے- |
|
|
|
تین وارث یا تین ظالم
|
مگر معاملہ اس کے قطعی برعکس ثابت ہوا اور یہ تینوں بیٹے
بری صحبت کا شکار ہو گئے اور انہوں نے اپنے باپ کا سہارہ بننے کے بجائے اس
کے لیے ایک عذاب بننا شروع کر دیا- باپ جو بھی کما کر لاتا یہ اس سے چھین
لیتے اور خود کمانے کے بجائے باپ کی کمائی جوئے اور شراب میں اڑانے لگے- |
|
معاملہ جب بڑھا تو باپ نے یہی فیصلہ کیا کہ وہ اپنا گھر
اپنی بیوی اور بیٹی کے نام کر دے گا تاکہ اگر خدانخواستہ اس کو کچھ ہو جائے
تو اس کی بیٹی اور بیوی کو ان نافرمان بیٹوں کے در پر محتاج نہ ہونا پڑے- |
|
جائيداد کے لیے
باپ سے بد سلوکی |
تینوں بیٹوں کو جب باپ کے ارادے کا پتہ چلا تو
انہوں نے ایسا عمل کر دیا جس کے بارے میں جان کر زمین آسمان ہی کانپ اٹھے
انہوں نے اپنے والد پر تشدد کر کے کوشش کی کہ وہ اپنی جائيداد ان تینوں
بیٹوں کے نام پر کر دے مگر جب باپ نے اس عمل سے انکار کیا-تو ان ناخلف اور
ظالم بیٹوں نے گھر کی چھت پر موجود اسٹور روم میں زنجیروں سے تالے لگا کر
باپ کو نہ صرف باندھ دیا بلکہ ماں اور بہن کو اس بات پر پابند کیا کہ وہ
باپ کو کھانا پانی تک نہیں دیں گے اور اگر انہوں نے اس کو کچھ کھانے کو دیا
تو وہ ان کو بھی ان کے ساتھ بند کر دیں گے- |
|
مخبری کے بعد
چھاپہ |
اس حوالے سے کچھ اہل محلہ نے جب اپنے سگے باپ
کے ساتھ ایسے ناخلف بیٹوں کا سلوک دیکھا تو انہوں نے اس حوالے سے ایک
یوٹیوب چینل والے بندے کو اس سارے واقعہ سے آگاہ کیا- جس نے پولیس سے رابطہ
کیا اور پولیس کی مدد سے ان کے گھر سے چھاپہ مار کر اس مظلوم باپ کو آزاد
کروایا جو کہ چھ دن سے بھوکا پیاسا اس کمرے میں قید تھا موقع پر موجود
افراد کا یہ کہنا تھا کہ اس کمرے میں اتنی شدید بدبو تھی کہ ان کا کھڑا
ہونا بھی محال تھا- |
|
|
|
باپ کا اس سب
کے باوجود حیران کن ردعمل |
اس موقع پر یو ٹیوب چینل والے میزبان نے جب اس
شخص سے دریافت کیا کہ کیا وہ اپنے بچوں کو پولیس کی قید سے چھڑانے کے لیے
جائے گا تو اس نے اس حوالے سے سختی سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ ان تینوں
بیٹوں کو پولیس کی قید سے چھڑانے کی قطعی کوشش نہیں کریں گے- تاہم ان کا یہ
بھی کہنا تھا کہ ایک بات کی حیثیت سے اپنے تینوں بیٹوں کے لیے وہ کبھی
بددعا نہیں کر پائيں گے- یقیناً اس موقع پر زمین بھی یہ سوچ کر کانپ اٹھی
ہوگی کہ ایک باپ اپنے بیٹوں کا اتنا ظلم برداشت کرنے کے باوجود اپنی محبت
کے ہاتھوں اتنا مجبور ہے کہ اپنی اولاد کے حق میں بددعا نہیں کرنا چاہتا
بلکہ اس کی بیٹوں کے تبدیل ہونے کی امید اب بھی ایک دعا کی صورت اختیار کیے
ہوئے ہے- |