اب میں بھکاریوں کو بھیک نہیں دوں گا بلکہ یہی رقم۔۔۔ کراچی کے ایک تاجر کا ایسا اعلان جو سب کے لیے ایک مثال بن گیا

image
 
اللہ کے نام پر دینا، اللہ کاروبار میں برکت دے، مولا حج کروائے اپنے گھر بلائے یہ کچھ دعائيں عام طور پر ہر روز ہی ہم گھر سے باہر نکل کر جب کام کے لیے جاتے ہیں تو ہمیں سننے کو ملتی ہیں-
 
ہر روز ایک ہی جگہ پر کھڑے بھکاری کسی مخصوص سگنل یا کسی خاص اور مصروف روڈ پر کھڑے نظر آتے ہیں اور بعض بھکاری تو سالہا سال سے ایک ہی محلے یا ایک ہی سڑک پر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں اور کسی دوسرے کو اس جگہ پر نہیں چھوڑتے ہیں-
 
کراچی کے تاجر کا بڑا فیصلہ
کراچی کے علاقے نیو ٹاؤن میں موجود حنیفیہ بروسٹ کے بارے میں وہاں سے گزرنے والے اکثر لوگ جانتے ہوں گے۔ اس کے مالک نے سوشل میڈيا کے ذریعے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اس رمضان اپنے کاروبار کی جگہ پر تمام بھکاریوں کا بائيکاٹ کریں گے-
 
image
 
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر روز صبح سے شام تک ان کی دکان پر مختلف بھکاری آتے ہیں جن کو وہ دس بیس یا پچاس روپے بھیک میں دیتے ہیں جو دن بھر میں تقریبا سات آٹھ سو کے مساوی ہو جاتے ہیں-
 
مگر اب سے ان کا یہ کہنا ہے کہ وہ اپنی دکان پر آنے والے پیشہ ور افراد کو اس طرح سے دس پچاس روپے بھیک کی صورت میں نہیں دیں گے بلکہ وہ یہی پیسے جمع کر کے جو کہ ایک مہینے کے چوبیس ہزار بنتے ہیں ان پیسوں سے کسی غریب کو راشن ڈلوا کر دیں گے تاکہ اس کا بھلا ہو سکے اور حق دار تک حق پہنچ سکے-
 
رمضان کے مہینے میں بھکاریوں کی تعداد
رمضان کے مہینے کو اللہ تعالیٰ نے اپنا مہینہ قرار دیا ہے اور اس مہینے میں لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ہر نیکی کا بدلہ کئی گنا ثواب کی صورت میں ملتا ہے۔ عام طور پر روزے دار جب روزے سے ہوتے ہیں تو ان کو غریب کی بھوک پیاس کا احساس بھی زيادہ ہوتا ہے۔
 
اس کے علاوہ کراچی کے لوگ اپنی دریا دلی اور سخاوت کے سبب پورے ملک میں مشہور ہیں اس وجہ سے ویسے تو سال بھر ہی بھکاری اپنے آبائی علاقوں سے کراچی آکر ڈیرہ ڈال کر بیٹھے رہتے ہیں- مگر رمضان کے مہینہ تو ان کا سیزن ہوتا ہے اس وجہ سے بڑی تعداد میں بھکاری سیزن لگانے کے لیے کراچی آتے ہیں اور حق داروں کا حق کھا جاتے ہیں-
 
image
 
سفید پوشوں کی حق تلفی
دوسری جانب بڑی تعداد میں کراچی میں ایسے سفید پوش افراد بھی ہیں جو کہ بھوکے رہ جائيں گے مگر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائيں گے- لہٰذا ان بھکاریوں کی وجہ سے کسی بھی صاحب حیثیت کا دھیان ان کی طرف تو جاتا نہیں ہے اور ایسے پیشہ ور افراد ہی سب کچھ وصول کر لیتے ہیں-
 
ایک احسن قدم
کراچی کے اس تاجر کا یہ فیصلہ اس حوالے سے ایک احسن قدم ہے کہ اس سال رمضان کی آمد سے قبل ہی سوشل میڈيا پر باقاعدہ یہ مہم چلائیج جا رہی ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر افطار اور انواع اقسام کے دسترخوان سجانے کے بجائے ایسے اقدامات کیے جانے چاہئیں جس سے حقیقی ضرورت مندوں کی مدد ہو سکے اور بھکاریوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے
 
بے شک اللہ تعالیٰ اپنی راہ میں خرچ کرنے والوں کو دس گنا زيادہ نوازتا ہے لیکن اگر تھوڑی سی کوشش اور تحقیقات کے بعد اللہ کی راہ میں خرچ کیا جائے تو اس کوشش کا صلہ بھی اللہ کی بارگاہ میں شامل ہو سکتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: