میں نے بچے کو بچا ہوا کھانا اٹھا کر کھاتے دیکھا اور۔۔۔ ایک کامیاب ایم بی اے نوجوان جس کی زندگی ایک چھوٹے سے واقعہ نے بدل کر رکھ دی

image
 
کچھ واقعات انسان کی زندگی کو بدل کر رکھ دیتے ہیں۔ ایسا ہی واقعہ بھارتی حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے خواجہ معین الدین کے ساتھ بھی پیش آیا۔ جو کہ نواب کچن کے نام سے ایک یو ٹیوب چینل چلاتا ہے اور گولڈن بٹن حاصل کر چکا ہے۔ جس کے لاکھوں کی تعداد میں سبسکرائبر موجود ہیں-
 
عام طور پر کمرشل طور پر کھانا بنانے والے کو باورچی کے نام سے پکارا جاتا ہے- اور ایسے شخص کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ چونکہ تعلیم حاصل نہیں کر سکا اس وجہ سے یہ کام کر رہا ہے-
 
ایک واقعہ جن نے زندگی بدل ڈالی
مگر خواجہ معین الدین کے معاملے میں قصہ کچھ مختلف ہے ۔ کیونکہ نواب کچن شروع کرنے سے قبل معین الدین نہ صرف ایم بی اے کی ڈگری حاصل کر چکا تھا- بلکہ ایک اچھے ادارے میں کامیاب نوکری بھی کرتا تھا-
 
 
ایک دن دفتر جاتے ہوئے جب وہ لوکل ٹرین میں سوار ہوا تو اس نے دیکھا، کہ ایک غریب بچہ کہیں سے چلتا ہوا آیا۔ اور اس نے کسی مسافر کا چھوڑا ہوا روٹی کا رول اٹھا کر کھانا شروع کر دیا۔
 
یہ منظر دیکھ کر خواجہ معین الدین کے دل پر بہت اثر ہوا۔ اس موقع پر اس نے یہ فیصلہ کر لیا کہ اسے ان بچوں کے لیے کچھ کرنا ہے۔ مگر اپنی محدود نوکری میں ایسا کچھ کرنا ایک آسان کام نہیں تھا۔
 
نواب کچن کا آغاز
اس وقت میں خواجہ معین الدین نے اپنے بچپن کے شوق یعنی کوکنگ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے نواب چکن کے نام سے ایک یوٹیوب چینل بنایا۔ جس میں اس نے بڑی مقدار میں کھیتوں میں جاکر کھانا بنایا۔ اور اس کھانے کی ویڈیو اپنے چینل پر اپ لوڈ کر دی۔
 
بڑی مقدار میں بنایا گیا یہ کھانا اس نے قریبی یتیم خانے کے بچوں کو کھلا دیا اور اس طرح سے یہ سلسلہ شروع ہو گیا۔ معین الدین کا یہ کہنا ہے کہ وہ ہر ہفتے دو سے تین ويڈیو بناتا ہے-
 
ویڈيو میں بنایا گیا کھانا لے جا کر وہ یتیم خانے کے بچوں کو کھلا دیتا ہے اس طرح سے وہ ہر ہفتے تقریبا 1200 بچوں کو کھانا کھلاتا ہے-
 
کسی سے کوئی امداد نہیں لیتا
اپنے اس چینل اور اس نیکی کے حوالے سے خواجہ معین الدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی کوئی کھانا رپیٹ نہیں کرتا ہے- لیکن اگر اس سے بچے کسی خاص چیز کو دوبارہ کھانے کی فرمائش کریں تو وہ ان کو دوبارہ بھی بنا کر دیتا ہے-
 
image
 
اس کی مشہور ڈشز میں پٹاخہ چکن ، نوڈلز ، ملک شیک وغیرہ شامل ہیں جو بچے بہت شوق سے کھاتے ہیں- اس کے علاوہ وہ اس عمل کے لیے کسی سے امداد نہیں لیتا ہے- بلکہ لاکھوں کی تعداد میں سبسکرائبر کی وجہ سے اس کو جو آمدنی سوشل میڈيا سے ملتی ہے وہ اسی آمدنی کو ان بچوں کو کھانا کھلانے کے لیے استعمال کرتا ہے-
 
خواجہ معین الدین کی یہ کوشش ایک صدقہ جاریہ ہے۔ اللہ نیتوں کا حال بہتر جانتا ہے مگر یتیم بچوں کے سر پر ہاتھ رکھنے والوں کے لیے بڑے اجر کا وعدہ کیا گیا ہے- یہی وجہ ہے کہ خواجہ معین الدین کے چینل کو روز بروز کامیابی ملتی جا رہی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: