|
|
اولاد کی خواہش ہر شادی شدہ جوڑے کے دل میں ہوتی ہے۔
اولاد بیٹا ہو یا بیٹی دونوں ہی ماں باپ کی آنکھوں کی روشنی اور دل کی
ٹھنڈک ہوتے ہیں۔ مگر ہمارے معاشرے میں بیٹے کی پیدائش کی خبر کو زيادہ ہی
اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ جس عورت کے بیٹے ہی بیٹے ہوں وہ دوسری عورتوں میں
فخریہ انداز میں بیٹھتی ہے جبکہ جس عورت کی صرف بیٹیاں ہی بیٹیاں ہوں اس کو
ساری دنیا نت نئے ٹوٹکے دیتے نظر آتی ہے- |
|
بیٹا پیدا کرنے والے
ٹوٹکے |
سائنس اس حوالے سے کچھ بھی کہہ لے بیٹے کی پیدائش میں
ایکس اور وائی کروموسوم کے کردار کے حوالے سے بیان کر دے یا بیٹے اور بیٹی
کی پیدائش کی ذمہ داری مرد کے کروموسوم پر عائد کر دے- مگر ہمارے معاشرے
میں لوگ بیٹے کی پیدائش کے لیے طرح طرح کے ٹوٹکے استعمال کرتے ہیں- جن کا
عقل یا سائنس سے تو کوئی تعلق نہیں ہوتا مگر ان کے مجرب ہونے کے ان کے
سامنے کئی ثبوت سامنے موجود ہوتے ہیں- ایسے ہی کچھ ٹوٹکے آج آپ کو بتائيں
گے |
|
اپنی بیٹی کا نام بشریٰ
رکھیں |
عام طور پر اگر کسی جوڑے کے گھر صرف بیٹیاں ہی پیدا ہو
رہی ہوں اور ان کو اولاد نرینہ کی خواہش ہو تو ان کو چاہیے کہ وہ اپنی بیٹی
کا نام بشری رکھ لیں- کیونکہ بڑی بوڑھیوں کا یہ کہنا ہے کہ بشریٰ کے بعد جو
بچہ پیدا ہوتا ہے وہ بیٹا ہی ہوتا ہے- تاہم اس معاملے کا کسی عقلی دلیل سے
کوئی لینا دینا نہیں ہے- |
|
|
|
ناریل پانی پینا |
حمل کی خبر ملتے ہی اگر حاملہ عورت کو کچے ناریل کا پانی
پلایا جائے تو اس کے نتیجے میں بھی یہی کہا جاتا ہے کہ بیٹے کے پیدا ہونے
کے امکانات بڑھ جاتے ہیں- اس صورتحال میں یہ بھی کہا جاتا ہے پیدا ہونے
والے بچے کی رنگت بھی صاف ہوتی ہے- |
|
حمل کے شروع کے دنوں میں
بیٹے کے کپڑوں کی سلائی |
اس موقع پر کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر حمل کے
شروع کے دنوں میں حاملہ عورت لڑکے کے کپڑوں کی سلائی کرے- اس سے بھی ماں کی
کوکھ میں موجود بچے کے لڑکے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں- |
|
حمل کے ٹہرنے سے قبل
کافی پینا |
اگر ازدواجی تعلقات قائم کرنے سے قبل جو جوڑا اولاد
نرینہ کا خواہشمند ہو اگر کافی پی لے تو اس صورت میں بھی ان کے گھر میں
لڑکے کے پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں- |
|
جو حاملہ عورت زیادہ
کھائے |
عام طور پر حمل کے دنوں میں متلی اور الٹی کی تکلیف کی
وجہ سے حاملہ عورت کی غذا کم ہو جاتی ہے- لیکن جو خواتین حمل کی مدت میں
زیادہ کھاتی ہیں اور ان کو بار بار بھوک لگتی ہوں تو بڑی بوڑھیوں کا یہ
ماننا ہے کہ ایسی عورت کے گھر میں بیٹا ہی پیدا ہوگا-
|
|
|
|
نیم گرم پانی
سے غسل کرنا |
یہ ایک اور ایسا ٹوٹکا ہے جس کا عقل سے دور کا
بھی واسطہ نہیں ہے مگر کچھ افراد اس کو آزمودہ ترین مانتے ہیں- لوگوں کا یہ
کہنا ہے کہ جو حاملہ عورت حمل کی مدت کے دوران نیم گرم پانی سے غسل کرتی ہے
اس کے اثرات سے اس کے ہاں پیدا ہونے والا بچہ بیٹا ہی ہوتا ہے- |
|
یاد رہے کہ یہ تمام وہ ٹوٹکے ہیں جو ہمارے
اردگرد کے افراد استعمال کرتے ہیں۔ مگر ان کا نہ تو مذہب سے کوئی تعلق ہے
اور نہ ہی ان کا سائنس سے کوئی تعلق ہے۔ اور جہاں تک ان کے آزمودہ ہونے کا
تعلق ہے تو ہم اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں تو کبھی تو یہ کامیاب بھی ہو گئے
اور کبھی کامیابی سے کوسوں دور بھی رہے- اس حوالے سے کہہ سکتے ہیں کہ بیٹے
اور بیٹی کا فیصلہ کرنے والی ذات اللہ تعالیٰ ہی کی ہے- |