گلوبل ولیج میں کچھ شیئر "دوسروں" کا بھی

چینی صدر شی جن پھنگ نے23 مارچ 2013 کو ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں اپنے خطاب میں کہا تھا کہ بنی نوع انسان آج ایک ہی گلوبل ولیج کے باسی ہیں جہاں تاریخ اور حقائق ملتے ہیں اور انسانیت تیزی سے ایک ہم نصیب معاشرے کے طور پر ابھری ہے جس میں ہر کسی کے پاس کچھ شیئر دوسروں کا بھی ہے۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران، چینی صدر نے مسلسل اس تصور کی وضاحت کی ہے۔انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو جیسے نئے خیالات اور تصورات کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے، جنہوں نے دنیا، وقت اور تاریخ کی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے چینی حل پیش کیے ہیں۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران، بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے وژن نے مضبوط قوت کا مظاہرہ کیا ہے اور یہ عالمی امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے ایک مضبوط مطالبہ بن کر ابھرا ہے.یہی وجہ ہے کہ اس تصور کی مقبولیت کے پیش نظر چین نے عالمی سطح پر سائبر اسپیس میں مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی، جوہری تحفظ کے لیے مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی، سب کے لیے صحت کی عالمی کمیونٹی ، ترقی کی عالمی کمیونٹی ، بنی نوع انسان کے لیے مشترکہ سلامتی کی کمیونٹی ، انسانیت اور فطرت کے لیے زندگی کی کمیونٹی اور مشترکہ مستقبل کی حامل میری ٹائم کمیونٹی کے تصورات اٹھائے ہیں۔دوطرفہ سطح پر چینی صدر نے پاکستان، کمبوڈیا، لاؤس، میانمار، قازقستان، ازبکستان، انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور کیوبا سمیت 20 سے زائد ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیے اور چین اور متعلقہ ممالک کے درمیان مشترکہ مستقبل کی حامل کمیونٹی کی وکالت کی ہے۔

کہا جا سکتا ہے کہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے وژن کی "جڑ" سے جنم لیتے ہوئے ، چینی اقدامات اور تجاویز کا ایک سلسلہ مسلسل جاری ہے اور آہستہ آہستہ انسانیت کے لیے امن ، ترقی ، شفافیت ، انصاف ، جمہوریت اور آزادی کی مشترکہ اقدار کی رہنمائی کرتے ہوئے سائنس پر مبنی نظریاتی نظام تشکیل دیا گیا ہے ، جس میں عالمی شراکت داری کی تعمیر اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو ایک کلیدی پلیٹ فارم کے طور پر شامل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔یہ ایک ایسانظریاتی نظام ہے جو حقیقی کثیرالجہتی پر عمل پیرا ہونے، بین الاقوامی تعلقات میں زیادہ سے زیادہ جمہوریت کو فروغ دینے، وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد پر مشتمل عالمی حکمرانی کے وژن کو برقرار رکھنے، ایک مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کے ساتھ ساتھ دیگر بین الاقوامی "عوامی پروڈکٹس" کی حمایت کرتا ہے ۔

دوسری جانب بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر چینی خصوصیات کے حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کا ایک عظیم مقصد ہے۔چین ہمیشہ سے پرامن ترقی کے راستے پر کاربند رہا ہے اور اس نے ہمیشہ عالمی امن کے تحفظ کے لئے کام کیا ہے۔چین آج بھی مشترکہ ترقی کے راستے پر قائم ہے اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو آگے بڑھارہا ہے ، جو عالمی معیشت اور ترقی کے لئے انتہائی مددگار ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ چین عالمی گورننس کے نظام میں اصلاحات اور ترقی میں فعال طور پر مصروف ہے ، عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کو فروغ دینے کا مضبوط ترین حامی ہے. بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے "بینر" کو بلند رکھتے ہوئے چین ہمیشہ اپنی ترقی کو تمام انسانیت کی مشترکہ ترقی کے تناظر میں دیکھتا ہے اور اپنے لوگوں کے مفادات کو دنیا بھر کے تمام لوگوں کے مشترکہ مفادات سے جوڑتا ہے۔

بلا شبہ امن، ترقی، تعاون اور باہمی مفاد کا تاریخی رجحان ناقابل تسخیر ہے، جو عالمگیر خواہش کی عکاسی کرتا ہے اور انسانیت کے روشن مستقبل کی عکاسی کرتا ہے اور چین جیسا ملک جو جدیدیت کے چینی راستے پر گامزن ہو چکا ہے ،اُس سے یہ توقعات وابستہ ہیں کہ وہ دنیا بھر کی تمام ترقی پسند قوتوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھتا رہے گا اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کے وژن کے لئے اپنی حقیقی اور عملی جدوجہد کو مزید فروغ دے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616936 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More