|
|
رمضان کی آمد کے ساتھ جہاں گھر کی خواتین کی ذمہ داریوں
میں اضافہ ہوجاتا ہے- سحری کی تیاری ہو یا افطاری میں لوگوں کے منہ کے مزے
کے لیے طرح طرح کے پکوان یہ سب خواتین کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے۔ |
|
اگر آپ کے بچے کا پہلا
رمضان ہے تو ۔۔۔ |
ویسے تو رمضان میں گھر کے کاموں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
مگر ایسی خواتین جو کہ نئی نئی ماں بنی ہوتی ہیں ان کے لیے رمضان بہت مشکل
ثابت ہوتے ہیں۔ کیونکہ اگر گھر کے کاموں کے ساتھ ساتھ ان کو بچہ بھی
سنبھالنا پڑتا ہے جس کا سونا جاگنا اور دوسرے کام ماں کے لیے رمضان اور بھی
مشکل بنا دیتا ہے- |
|
ایسے وقت میں تجربہ کار مائيں اور بزرگ خواتین نئی ماؤں
کو کچھ ایسے طریقے بتاتی ہیں جن کی مدد سے مائيں اپنے بچے کو نہ صرف سنبھال
سکتی ہیں- بلکہ اپنے رمضان کو بھی اچھے طریقے سے گزار سکتی ہیں- |
|
رمضان کے حوالے سے شیڈول |
جیسے کہ رمضان کے مہینے میں سونے اور جاگنے کا شیڈول بدل جاتا ہے۔ سحری کے
وقت جاگنا اور دیر سے سونے کے سبب گھر کی خواتین کی عام طور پر یہ کوشش
ہوتی ہے کہ سحری کے بعد کچھ وقت سو کر آرام کر لیں- |
|
|
مگر چھوٹے بچوں کی مائيں بے چاری اس وقت جب سونے کا
ارادہ کرتی ہیں اس وقت ان کے بچے جاگ جاتے ہیں- اور اس وقت تک جاگتے رہتے
ہیں، روتے رہتے ہیں جب تک دن کے آغاز میں دوسرے کاموں کا وقت ہو جاتا ہے-
اور جب تھک ہار کر بچہ سوتا ہے تو ماں کو کام کرنے کے لیے کچن میں جانا
پڑتا ہے-ویسے تو اگر آپ کا بچـہ تین ماہ سے چھوٹا ہے تو اس کا شیڈول بنانا
تقریباً ناممکن ہوتا ہے- لیکن اگر بچہ چار ماہ یا اس سے بڑا ہے تو اس کے
شیڈول کو بنایا جا سکتا ہے۔ |
|
رمضان کے مہینے میں جس طرح آپ کا شیڈول تبدیل ہوا اسی
طرح سے بچے کے شیڈول کو بھی تبدیل کریں۔ اس کو ان اوقات میں مصروف رکھیں جب
کہ آپ جاگ رہی ہوتی ہیں۔ تاکہ جب آپ لیٹنے لگیں تو وہ بھی آپ کے ساتھ
سوجائے۔ |
|
بچوں کو فیڈ کروانے والی
ماؤں کے لیے ہدایت |
ویسے تو اسلام میں دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے روزہ
رکھنے میں آسانی ہے اور ان کو اس بات کی اجازت حاصل ہے کہ وہ اس ماہ میں
روزہ چھوڑ دیں اور گنتی بعد میں پوری کر لیں- |
|
لیکن اکثر خواتین یہی کوشش کرتی ہیں وہ رمضان میں ہی
روزے رکھیں تو ایسی خواتین جن کے بچوں کی عمر چار ماہ سے زيادہ ہو اور وہ
روزے بھی رکھنا چاہ رہی ہوں- ان کو چاہیے کہ بچے کے کھانے کا شیڈول روزے کی
حالت میں اس طرح بنائيں کہ جب ماں کا روزہ ہو تو اس کو بچے کو کم دودھ
پلانا پڑے۔ |
|
صبح دوپہر اور افطار سے پہلے تین اوقات میں بچے کو کھچڑی،
انڈہ ، اور دوسری نرم غذا بنا کر دیں کیونکہ بچے کا پیٹ بھرا ہو تو وہ تنگ
نہیں کرتا ہے- |
|
|
|
گھر کے
دوسرے افراد کی ذمہ داری |
یہ بات تو سب ہی نے سنی ہوگی کہ ہنستا ہوا
بچہ سب کا مگر روتا ہوا بچہ صرف ماں کا ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ رمضان میں ایک
بڑی نیکی کمانا چاہتے ہیں تو اس بچے کی ماں کو سکھ دیں- |
|
رمضان کے اس مہینے میں گھر کے بڑوں کی بھی
کچھ اضافی ذمہ داریاں ہوتی ہیں ایک نئی بننے والی ماں جو بچے کی پیدائش کے
سبب نئے نئے تجربات کا سامنا کر رہی ہوتی ہیں- ایسی ماؤں کو جب رمضان کے
مہینے میں شیڈول کی تبدیلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس سے ان پر منفی
نفسیاتی اثرات بھی مرتب ہو سکتے ہیں- اور وہ ڈپریشن ، چڑچڑے پن کا شکار ہو
سکتی ہیں اس وجہ سے ان مسائل سے بچانے کے لیے گھر کے ہر فرد کو ان کا ساتھ
دینا چاہیے- تاکہ وہ بھی رمضان کے اس مہینے کی رحمتیں برکتیں سمیٹ سکیں- |