ترکی: زلزلے کے بعد 'پراسرار' بچی اپنی ماں سے مل گئی٬ بچھڑی ہوئی ماں بیٹی کیسے دوبارہ ملیں؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے

image
 
اس بچی کی عمر ابھی صرف ساڑھے تین ماہ ہے، جسے تباہ کن زلزلے کے تقریباً دو ماہ بعد اس کی ماں کے حوالے کیا گیا ہے۔ زلزلے کے بعد یہ بچی پانچ دنوں تک ملبے تلے دبی رہی اور پھر اسے زندہ نکالا گیا تھا۔
 
ترکی میں خاندانی بہبود کی وزارت کا کہنا ہے کہ ملک میں تباہ کن زلزلے کے سبب اپنی ماں سے جدا ہو جانے والی بچی تقریباً دو ماہ بعد اپنی ماں سے دوبارہ مل گئی ہے۔
 
اس بچی کا اصل نام ویتن ہے اور حکام کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے رشتے کی تصدیق ہو جانے کے بعد بچی کو اس کی ماں کے حوالے کر دیا گیا۔
 
وزارت کے مطابق بچی کی عمر صرف ساڑھے تین ماہ ہے اور نرسوں نے ترکی زبان میں اس کا نام غزیم بیبک (یعنی پراسرار بچہ) رکھ دیا۔
 
جنوبی ترکی میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی زد میں آنے کے پانچ دن سے بھی زیادہ عرصے کے بعد صوبہ ہاتائی میں ایک عمارت کے ملبے سے اس بچی کو نکالا گیا تھا۔ اس تباہ کن زلزلے کی وجہ سے دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔ وزارت نے بتایا کہ بچی کی صحت کو کوئی مسئلہ لاحق نہیں ہے۔
 
image
 
سانحے میں خاندان تباہ ہو گیا
ترکی کے خبر رساں ادارے انادولو کی اطلاعات کے مطابق زلزلے میں بچی کی ماں یاسمین بیگداس زخمی ہو گئی تھیں، جب کہ ان کے والد اور بڑے بھائی ہلاک ہو گئے۔
 
خاندانی اور سماجی سروس کی وزیر دیریا یانیک کا کہنا تھا، ''ماں اور اس کے بچے کو دوبارہ ملانا دنیا کے سب سے بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔'' انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''ویتن اب ہماری بچی بھی ہے۔''
 
ابتدائی طور پر اڈانا کے ایک ہسپتال میں ویتن کی دیکھ بھال کی گئی تھی اور پھر مزید طبی علاج کے لیے اسے صدر کے خصوصی طیارے کے ذریعے انقرہ لایا گیا تھا۔ جب اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ یاسمین ہی اصل میں اس کی ماں ہیں، تو بچی کو واپس اڈانا لے جایا گیا۔
 
انادولو نیوز ایجنسی نے خاندانی بہبود کی وزیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ یاسمین بھی پیر کے روز تک اڈانا کے ہسپتال میں ہی زیر علاج تھیں۔
 
واضح رہے کہ چھ فروری کو ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں 56 ہزار سے بھی زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
 
Partner Content: DW Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: