کسی نے شیر خوار کو روزہ رکھوایا تو کسی نے معصوم بچی کی آئی بروز بنا ڈالیں، آج کل کے ماں باپ کیا کر رہے ہیں کوئی بتائے گا

image
 
بچے معصوم فرشتوں کی طرح ہوتے ہیں جس گھر میں چھوٹے بچے ہوں اس گھر کی رونق ہی الگ ہوتی ہے۔ یہ بچے صرف اپنے والدین کو ہی نہیں بلکہ اپنے اردگرد کے افراد کو بھی اپنی پیاری پیاری حرکتوں کی وجہ سے ہر وقت مصروف رکھتے ہیں-
 
لیکن جس طرح بچہ پیدا ہوتے ہی کھانا پینا شروع نہیں کر دیتا ہے اسی طرح قدرت کے قانون کے مطابق ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے- لیکن آج کل کے سوشل میڈیا کے دور میں کچھ لوگ وقتی شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنے بچوں کو بھی تماشا بنا دیتے ہیں- ایسے ہی کچھ افراد کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
صرف چند ماہ کے بچے کو روزہ رکھوانے کا مزاق
ویسے تو یو ٹیوبر اور ٹک ٹاکر افراد کلک حاصل کرنے کے لیے نئے نئے ڈرامے کرتے رہتے ہیں- کبھی تو شوہر کے مرنے کی جھوٹی خبر پھیلا دیتے ہیں تو کبھی اپنی ہی ننگی ویڈیوز لیک کر دیتے ہیں- مگر اس رمضان میں ایک یوٹیوبر معاذ صفدر میں اپنے چند ماہ کو چند گھنٹوں کا روزہ رکھوانے کا اعلان کر کے سستی شہرت تو حاصل ہی کی- مگر اس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی سخت تنقید کا سامنا کیا- اپنی ویڈیو میں معاذ نے اپنے بچے کو عصر سے مغرب کے دوران روزہ رکھوانے کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ اس کی روزہ کشائی کے لیے پھول جیسے بچے کے لیے پھولوں کا ہار بھی لے لیا-
 
 
اس موقع پر سوشل میڈيا صارفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ روزہ ایک اہم مذہبی ذمہ داری ہے اور یہ کوئی مذاق نہیں ہے- دوسری جانب شیر خوار ننھے بچے جن کو ہر کچھ دیر کے بعد دودھ پینا ہوتا ہے اس کو اس طرح سے دودھ سے روکنا اور بھوکا پیاسا رکھنا نہ صرف بچے کے ساتھ ظلم ہے بلکہ ایک مذہبی فریضے کا بھی مذا‍ق اڑانے کے برابر ہے-
 
معصوم بچی کے چہرے پر ویکسنگ
اسی طرح کا ایک واقعہ امریکی ٹک ٹاکر کارشیا کے ساتھ بھی پیش آیا جس نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں اپنی تین سالہ بیٹی کے ساتھ ایک ویڈيو بنائی۔ اس ویڈيو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گارشیا کی آئی بروز آپس میں بہت ساری باقی بچیوں کی طرح جڑی ہوئی تھی- جس پر اس کی والدہ یعنی گارشیا نے ایک ویکسنگ اسٹرپ کی مدد سے اپنی بچی کی بھوؤں کے درمیانی بالوں کو صاف کرتے ہوئے دکھایا- ویڈيو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچی کو جب ویکسنگ کی اسٹرپ لگائی گئی تو وہ تکلیف سے ایک دم چیخ پڑی-
 
یہ ویڈيو چھ لاکھ لوگوں نے دیکھی جب کہ اس پر 45 ہزار لوگوں نے بھی کمنٹ کیے جن میں سے کچھ افراد نے اس عمل کو غیر انسانی قرار دیا- جب کہ کچھ افراد نے گارشیا کے اس نقطہ نظر کی بھی تائيد کی جس کے مطابق اس کا یہ کہنا تھا کہ جس طرح اس نے اپنے بچپن میں اپنی جڑی ہوئی آئی بروز پر لوگوں کی باتیں سنیں وہ نہیں چاہتی تھیں کہ ایسا ان کی بیٹی کو بھی سننا پڑے-
 
image
 
تاہم اس ویڈيو کو دیکھ کر لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ معصوم بچوں کا استعمال صرف چند کلک کے حصول کے لیے کرنا ایک غیر اخلاقی عمل ہے اور اس طرح سے بچوں کی معصومیت اور ان کے بچپن کا نقصان ہوتا ہے-
 
یاد رہے کہ ایسے والدین کو اپنے بچوں کا اس طرح سے استعمال کر کے کچھ کلک تو ضرور مل جاتے ہیں- اور اس کے نتیجے میں شائد کچھ پیسے بھی مل جائيں مگر اس طرح سے جو نقصان وہ اپنے بچوں کا کر رہے ہوتے ہیں وہ بہت زيادہ ہوتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: