معیشت کے مضبوط پہیے

یہ ایک حقیقت ہے کہ آج دنیا کے تقریباً سبھی ممالک میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے ، جنہیں ایس ایم ایز کہا جاتا ہے، ہزاروں گھرانوں سے منسلک ہیں اور اختراعات اور روزگار کو فروغ دینے اورعوامی زندگی کو بہتر بنانے کی اہم قوت ہیں۔ یہ ادارے جہاں پیداواری سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہیں وہاں روزگار کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے کے کلیدی عوامل ہیں ۔آج ایس ایم ایز اختراعات پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے صنعتی و سپلائی چین کے استحکام اور معاشی و معاشرتی ترقی میں مزید اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور ہر ملک کی کوشش بھی ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے انٹرپرائزز کی ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے۔

چین جو اپنی پیداواری صلاحیت کے اعتبار سے دنیا کی فیکٹری کہلاتا ہے، میں اس وقت جدید اور منفرد مصنوعات تیار کرنے والے خصوصی ایس ایم ایز نئی صنعتوں، نئی کاروباری شکلوں اور نئے ماڈلز کا گہوارہ بن رہے ہیں اور ملک کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو اعلیٰ درجے، زیادہ ذہین اور سبز ترقی کی جانب فروغ دے رہے ہیں۔یہ بات قابل زکر ہے کہ حالیہ عرصے میں چین نے 70 ہزار سے زائد خصوصی اور جدید ایس ایم ایز تیار کیے ہیں جو نئی اور منفرد مصنوعات تیار کرتے ہیں، جن میں سے تقریباً 9 ہزار "چھوٹی بڑی" کمپنیاں ہیں۔اس ضمن میں مقامی حکومتیں بھی ایس ایم ایز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے فعال طور پر متعلقہ پالیسیاں اپنا رہی ہیں۔مختلف صوبوں نے ایس ایم ایز کے لئے "گریڈینٹ ٹریننگ سسٹم" کو بہتر بنانے کے لئے ورک پلان بھی وضع کیے ہیں ۔بیجنگ اسٹاک ایکسچینج کی ہی بات کی جائے تو اس نے ایس ایم ایز کو ہمیشہ اپنی نمایاں ترجیح کے طور پر لیا ہے اور انہیں جامع خدمات فراہم کرنے کے لئے ایک مکمل مارکیٹ سسٹم تشکیل دیا ہے۔بیجنگ اسٹاک ایکسچینج میں اس وقت 70 سے زائد لسٹڈ خصوصی اور جدید ترین "چھوٹی بڑی" کمپنیاں موجود ہیں ، جو کل 186 لسٹڈ کمپنیوں کا 40 فیصد ہیں۔چینی حکام کے نزدیک ایس ایم ایز قومی ترقی کے عمل میں تبدیلی کو تیز کرنے، معاشی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور ترقی کی رفتار کو تبدیل کرنے کے لئے مؤثر طریقے سے مدد فراہم کریں گے۔
چین میں ویسے بھی ایس ایم ایز مارکیٹ میں اعلیٰ حصص رکھتے ہیں اور مضبوط اختراعی صلاحیت اور بنیادی ٹیکنالوجیز پر عبور رکھتے ہیں۔چین نے ہمیشہ تزویراتی لحاظ سے اہم صنعتوں میں تکنیکی صلاحیت کو مضبوط بنانے پر بہت زور دیا ہے جس میں ان ایس ایم ایز کا کردار قابل ستائش ہے۔ ملک نے حالیہ عرصے میں اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ایس ایم ایز سے متعلق قوانین اور ضوابط میں بہتری لانے کے لیے مزید کوششیں کی جائیں، جدت طرازی کی حوصلہ افزائی اور ایس ایم ایز کے لیے مالی اعانت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں، جبکہ ایسے اداروں کو مشکلات سے نکلنے میں مدد کے لیے بھی تعاون بڑھایا جائے۔چین کے 14ویں پانچ سالہ منصوبے (2021تا25) کی مدت کے دوران، ملک کا مقصد 10 ہزار "ایس ایم ایز" کمپنیوں کو ترقی دینا ہے، جو مینوفیکچرنگ میں چین کی لچک کو بڑھانے اور ملک کی پھیلتی ہوئی صنعتی معیشت میں ایس ایم ایز کی قوت کو متحرک کرنے کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک قدم ہے۔ یہ امر بھی قابل توجہ ہے کہ ان ایس ایم ایز کا ملک میں فراہمی روزگار میں بھی ایک نمایاں کردار ہے اور یہ روزگار کو مستحکم کرنے میں ایک اہم ستون کا درجہ رکھتے ہیں کیونکہ وہ ملک میں 80 فیصد سے زائد روزگار پیدا کرتے ہیں۔سو مجموعی طور پر دیکھا جائے تو ایس ایم ایز کو کاروبار کے بہترین ماحول کی فراہمی سے روزگار کی ایک مضبوط قوت میں ڈھالا جا سکتا ہے جو نہ صرف معاشی ترقی میں انتہائی سودمند ہے بلکہ بے روزگاری کے باعث جنم لینے والے مختلف سماجی مسائل سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 408338 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More