عورت ہمیشہ اپنی مرضی کرنا چاہتی ہے۔


ایک شخص کو پھانسی لگنے والی تھی۔
راجا نے کہا :
تمہاری جان بخش دوں گا، اگر تم میرے اس سوال کا صحیح جواب بتا دو گے کہ عورت آخر چاہتی کیا ہے ؟
اس شخص نے کہا :
مہلت ملے، تو پتہ کر کے بتا سکتا ہوں۔
راجا نے کہا :
تجھے ایک سال کی مہلت دے دی ہے۔
اس کے بعد وہ شخص بہت گھوما، بہت لوگوں سے ملا،
پر کہیں سے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا۔
آخر کار کسی نے اسے کہا :
دور جنگل میں ایک چڑیل رہتی ہے، وہ اس سوال کا جواب ضرور بتا سکتی ہے۔
وہ شخص اُس چڑیل کے پاس پہنچا اور اپنا سوال اُسے بتایا۔
چڑیل نے کہا کہ :
میں ایک شرط پر بتاؤں گی کہ اگر تم مجھ سے شادی کر لو۔
اُس شخص نے سوچا :
صحیح جواب معلوم نہ ہوا تو جان راجا کے ہاتھ جانی ہی ہیں،
اسی لئے شادی کرنے پر رضامند ہو گیا۔
شادی ہونے کے بعد چڑیل نے کہا :
چونکہ تم نے میری بات مان لی ہے تو میں نے تمہیں خوش کرنے کے لئے فیصلہ کیا ہے کہ بارہ (12) گھنٹے چڑیل اور بارہ (12) گھنٹے خوبصورت پری بن کے رہوں گی۔
اب تم یہ بتاؤ کہ دن میں چڑیل رہوں یا رات کو ؟
اُس شخص نے سوچا کہ اگر یہ دن میں چڑیل ہوئی تو دن نہیں گزرے گا اور رات میں ہوئی تو رات نہیں گزرے گی۔
آخر کار اُس شخص نے اچھی طرح سوچ سمجھ کر کہا :
جب تمہارا دل کرے پری بن جانا اور جب دل کرے چڑیل بن جانا۔
یہ بات سن کر چڑیل نے خوش ہو کر کہا :
چونکہ تم نے مجھے اپنی مرضی کی چھوٹ دے دی ہے تو میں ہمیشہ ہی پری بن کے رہا کروں گی۔

پس ثابت ہوا کہ
عورت ہمیشہ اپنی مرضی کرنا چاہتی ہے۔

اگر عورت کو اپنی مرضی کرنے دو تو وہ پری بن کر رہے گی ورنہ ساری زندگی چڑیل۔
 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 317 Articles with 431902 views I am honest loyal.. View More