15 سال میں 4 پارٹیاں چھوڑ دیں۔۔ فواد چوہدری کا اگلا ٹھکانہ (ن) لیگ؟

image
 
سانحہ نو مئی کے بعد عمران خان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے، چند روز پہلے تک عمران خان کو ریڈ لائن اور نجانے کیا کیا قرار دینے والے فواد چوہدری بھی پی ٹی آئی کو چھوڑ گئے ہیں لیکن پی ٹی آئی فواد چوہدری کی پہلی جماعت نہیں تھی بلکہ انہوں نے پچھلے 15 سال میں یہ چوتھی پارٹی چھوڑی ہے۔
 
سانحہ نو مئی کے بعد ملک کی سیاست میں ایک طوفان برپا ہے، نومئی سے پہلے جو لوگ عمران خان پر جان نچھاور کرنے کو تیار تھے ایک ایک کرکے پارٹی سے فرار ہوتے جارہے ہیں ۔شیریں مزاری، فیاض چوہان،عامر کیانی سمیت درجنوں نامور افرادکے پی ٹی آئی سے کنارہ کشی کے بعد فواد چوہدری بھی پی ٹی آئی سے الگ ہوگئے ہیں۔
 
 
فواد چوہدری کی اہلیہ حبا نے شوہر کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے کہا ہے کہ۔۔ آخرکار سفر اختتام کو پہنچا۔کیونکہ بطور بیوی ان کیلئے شائد یہی کافی ہے کہ جان بچی لاکھوں پائے، خیر سے بدھو گھر کو آئے۔
 
فواد چوہدری کی سیاست اور پارٹیاں تبدیل کرنے کی عادت کے بارے میں بات کرنے سے پہلے آپ کو پی ٹی آئی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں کچھ بتاتے ہیں۔
 
سانحہ نو مئی کے بعد قانون کی گرفت سے بچنے کیلئے پی ٹی آئی کے رہنماؤں میں پارٹی چھوڑنے کیلئے ریس لگی ہوئی ہے، ایک رہنما کی پریس کانفرنس ختم نہیں ہوتی کہ دوسرے کی شروع ہوجاتی ہے۔
 
ہم نے ہماری ویب کی ایک ویڈیو میں بھی فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی کے حوالے سے آپ کو بتایا تھا کہ یہ دونوں شخصیات بھی جلد پی ٹی آئی سے الگ ہوسکتی ہیں تاہم باوثوق ذرائع اور حالات کے دیکھتے ہوئے یوں محسوس ہوتا ہے کہ شائد شاہ محمود قریشی کو عمران خان کے متبادل کے طور پر ابھی محفوظ رکھا گیا ہے۔۔
 
سیاسی حلقوں سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اب تک پی ڈی ایم حکومت کیلئے درد سر بنے ہوئے صدر عارف علوی بھی بہت جلد صدارت اور پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرنے والے ہیں اور دیگر کئی رہنما بھی جلد پارٹی چھوڑنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
 
image
 
اب آپ کو بتاتے ہیں کہ پچھلے 15 سال میں فواد چوہدری نے کون کون سی پارٹیاں تبدیل کیں اور آگے کس جماعت میں جانے کا امکان ہے۔فواد چوہدری 2008 کے بعد پرویز مشرف کی آل پاکستان مسلم لیگ کے رکن بنے اورپرویز مشرف کے ترجمان بھی رہے۔
 
مارچ 2012 میں آل پاکستان مسلم لیگ چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے ۔ فواد چوہدری کو اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا معاون خصوصی برائے اطلاعات و سیاسی امور مقرر کیا گیا۔یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد راجا پرویز اشرف وزیراعظم بنے تو فواد چوہدری کا عہدہ برقرار رکھا گیا۔
 
فواد چوہدری پیپلز پارٹی چھوڑ کر کچھ روز کیلئے مسلم لیگ ق کا حصہ بھی بنے لیکن 2013 کے الیکشن کے بعد بلاول بھٹو کے ترجمان رہے۔ فواد چوہدری نے جون 2016 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی اور 2018 میں جہلم سے الیکشن جیت کر وفاقی وزیر کے عہدے پر رہے۔
 
فواد چوہدری نے 15 سال میں تقریباً تمام بڑی اور برسراقتدار جماعتوں کی نمائندگی کی اور اب چند علاقائی جماعتوں کے علاوہ صرف ایک ہی بڑی جماعت ہے جس میں جانے کا امکان ہے اور وہ ہے مسلم لیگ (ن)۔
 
تحریک عدم اعتماد کے وقت سے فواد چوہدری کے (ن) لیگ میں جانے کے حوالے سے اطلاعات ہیں تاہم لیگی قیادت کی جانب سے ٹکٹ کی یقین دہانی نہ ملنے کی وجہ سے شائد معاملات زیر التوا ہیں۔ اب اگر فواد چوہدری کو (ن) لیگ میں سہارا نہیں ملتا تو بھی ان کے پاس بھی شیخ رشید کی طرح اپنی اکیلے کی جماعت بناکر خود اکیلے کھیلنے کا آپشن بھی موجود ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: