ایک کسان تھا


یہی فلسفہ ہے زندگی کا کہ:
وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (حج: 77)
"اور نیکی کرو تاکہ تمہیں فلاح و کامرانی نصیب ہو

ایک کسان تھا جس نے بہترین کوالٹی کی مکئی اگائی۔ ہر سال اس نے بہترین مکئی کا ایوارڈ جیتا۔ ایک سال ایک اخبار کے رپورٹر نے اس کا انٹرویو کیا کہ اس نے کیسے پیداوار کو بڑھایا اس کے بارے میں اس نے کچھ دلچسپ سیکھا۔
کسان: میں نے اپنی مکئی کا بیج اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بانٹ دیا۔۔
رپورٹر: "آپ اپنے بہترین بیج مکئی کو اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کیسے بانٹ سکتے ہیں جب کہ وہ ہر سال آپ کے ساتھ مسابقت میں مکئی میں داخل ہو رہے ہوں؟"

کسان: "کیوں جناب" ، "کیا آپ نہیں جانتے کہ ہوا پکتی ہوئی مکئی سے پولن اٹھاتی ہے اور اسے کھیت سے دوسرے کھیت میں منتقل کرتی ہے۔ اگر میرے پڑوسی کمتر مکئی اگاتے ہیں تو کراس پولینیشن میری مکئی کے معیار کو مسلسل گرا دے گا۔ اگر مجھے اچھی مکئی اگانی ہے تو مجھے اپنے پڑوسیوں کی اچھی مکئی اگانے میں مدد کرنی چاہیے۔

یہی فلسفہ ہے زندگی کا کہ:
وَافْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (حج: 77)
"اور نیکی کرو تاکہ تمہیں فلاح و کامرانی نصیب ہو۔"

ہماری زندگیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے... جو لوگ بامعنی اور اچھی طرح سے جینا چاہتے ہیں انہیں دوسروں کی زندگیوں کو سنوارنے میں مدد کرنی چاہیے، کیونکہ زندگی کی قدر ان زندگیوں سے ہوتی ہے جو اس کو چھوتی ہے۔ اور جو خوش رہنے کا انتخاب کرتے ہیں انہیں دوسروں کی خوشی تلاش کرنے میں مدد کرنی چاہیے، کیونکہ ہر ایک کی فلاح سب کی فلاح و بہبود سے وابستہ ہے۔
 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 317 Articles with 431953 views I am honest loyal.. View More