ماحولیاتی تحفظ کا ریڈ لائن سسٹم

حالیہ برسوں میں، چین نے انسانیت اور فطرت کے درمیان تعلقات کو از سرنو تعمیر کیا ہے اور فطرت کی بحالی میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔اس دوران انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کا تصور چینی لوگوں کے دلوں میں گہرائی تک پیوست ہو چکا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمیں اپنی آنکھوں کی طرح فطرت اور ماحول کی حفاظت کرنی چاہئے ، اور انسان اور فطرت کے مابین ہم آہنگ بقائے باہمی کا ایک نیا نمونہ قائم کرنا چاہیے۔یہی وجہ ہے کہ چین ماحولیاتی تہذیب کے نظام میں مسلسل اصلاحات کو فروغ دیتا چلا آ رہا ہے ، اور ملک میں ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کے لئے حمایت اور ضمانتی نظام کی تکمیل کی جار ہی ہے۔ انہی کوششوں کے ثمرات ہیں کہ آج چین دنیا میں سب سے زیادہ حیاتیاتی انواع کے حامل ممالک میں سے ایک ہے اور ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کی رفتار کو بھی تیز تر کررہا ہے ۔

انہی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے چین نے ملک بھر میں ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لکیریں قائم کرنے کا کام مکمل کر لیا ہے۔یہ سرخ لکیریں ان علاقوں کا احاطہ کرتی ہیں جو ماحولیاتی طور پر اہم تو ہیں لیکن کمزور ہیں۔یہ وہ علاقے ہیں جنہیں ماحولیاتی قدر سے مالا مال کہا جا سکتا ہے ، اسی باعث ان علاقوں کا لازمی اور مضبوط تحفظ لازم ہے ۔اس مثالی اقدام کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ چین نے دنیا میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے ریڈ لائن سسٹم کی تجویز اور نفاذ میں قائدانہ کردار ادا کیا۔یہ امر قابل زکر ہے کہ ملک نے اپنے رقبے کے کم از کم 3.15 ملین مربع کلومیٹر کو ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لائنوں کے تحت رکھا ہے ، جس میں 3 ملین مربع کلومیٹر زمینی رقبہ اور 150000 مربع کلومیٹر سمندری علاقہ شامل ہے۔چینی حکام نے ریڈ لائنوں کا احاطہ کرنے والے علاقوں کی نگرانی اور کنٹرول کو مضبوط بنانے ، ماحولیاتی ریڈ لائن علاقوں کے موثر انتظام اور کنٹرول کے لئے قواعد بھی وضع کیے ہیں اور سخت اقدامات کا نفاذ کیا گیا ہے۔حکام کے نزدیک ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لکیریں قومی ماحولیاتی سلامتی کے تحفظ کے لئے باٹم لائنیں اور لائف لائنیں ہیں۔

چین کی اعلیٰ قیادت کو اس حقیقت کا بخوبی ادراک ہے کہ ملک نے اصلاحات اور کھلے پن کے آغاز کے بعد سے معاشی اور سماجی ترقی میں بڑی پیش رفت کی ہے ، لیکن مختلف ماحولیاتی مسائل ، ماحولیاتی نظام کے انحطاط اور دیگر وجوہات کی وجہ سے سماجی و اقتصادی ترقی میں کئی رکاوٹیں آئی ہیں جن کا دور کیے جانا ضروری ہے۔ اس ضمن میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے سرخ لکیروں کی تشکیل اور سختی سے نفاذ ، چین کی جانب سے ایک بڑا تزویراتی اقدام ہے اور اسے ماحولیاتی ترقی میں ایک اہم ادارہ جاتی جدت طرازی کہا جا سکتا ہے۔اس خاطر چین کے تمام متعلقہ محکموں نے مل کر ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لائنوں کا تعین ، ایڈجسٹمنٹ اور حد بندی کا اہتمام کیا اور 2021 تا2035 کے عرصے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی ہے۔

چین کے ماحولیاتی تحفظ کے ریڈ لائن سسٹم کا مختصر جائزہ لیا جائے تو صوبہ ہیلونگ جیانگ کے شہر ہاربین میں تقریباً 10,700 مربع کلومیٹر یا اس صوبے کے رقبے کا تقریباً 20 فیصد سرخ لکیروں کے اندر رکھا گیا ہے، جس میں پہاڑی سلسلوں کے ساتھ ساتھ دریاوں ، جھیلوں، ویٹ لینڈز اور دیگر علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور پانی اور مٹی کے تحفظ، پانی کے ذرائع کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سمیت ماحولیاتی افعال کو بہتر بنانے کے بنیادی اہداف کا تعین کیا گیا ہے صوبہ یون نان میں 113,200 مربع کلومیٹر رقبے کو سرخ لائنوں میں رکھا گیا ہے جو اس کے مجموعی رقبے کا 29 فیصد سے زیادہ ہے ۔ان میں ٹراپیکل رین فاریسٹ ایکو سسٹم سمیت 15 عام ماحولیاتی عوامل کو منظم طریقے سے محفوظ کیا گیا ہے. یہ سرخ لکیریں 90 فیصد سے زیادہ ایسے پودوں اور 80 فیصد جانوروں کی رہائش گاہوں اور نقل مکانی کے چینلوں کا احاطہ کرتی ہیں جنہیں ملک کی جانب سے تحفظ کا درجہ حاصل ہے، یوں ماحولیاتی نظام سے وابستہ امور میں مزید بہتری آ رہی ہے۔

اسی طرح ماحولیاتی تحفظ کی یہ سرخ لکیریں بنیادی طور پر چنگھائی تبت سطح مرتفع کے ماحولیات ، دریائے زرد کے ساتھ اہم ماحولیاتی علاقوں، دریائے یانگسی کے ساتھ اہم ماحولیاتی علاقوں، شمال مشرقی جنگلاتی پٹیوں، شمالی جانب ریت کی روک تھام کی پٹیوں، جنوبی چین میں پہاڑی علاقوں اور ساحلی علاقوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ سرخ لکیریں ایسے تمام زمینی ماحولیاتی نظام کی اقسام کا احاطہ کرتی ہیں جن میں زیادہ تر قدرتی جنگلات ، گھاس کے میدان اور ویٹ لینڈز ، عام سمندری ماحولیاتی نظام جیسے مینگرووز ، مرجان کی چٹانیں اور سمندری گھاس ، نیز غیر آباد جزیروں کی ایک بڑی اکثریت شامل ہے۔تا حال ، زے جیانگ ، جیانگسی ، شنگھائی ، شان دونگ ، آن ہوئی اور سی چھوان سمیت صوبائی علاقوں نے ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لائنوں کے کنٹرول کے لئے تفصیلی قواعد وضع کیے ہیں۔ چین کے باقی صوبائی علاقے بھی اسی طرح کے قوانین کے لیے عوامی رائے حاصل کر رہے ہیں یا ریڈ لائنز کی نگرانی کو مضبوط بنانے کے لیے قوانین متعارف کرانے والے ہیں۔

چینی حکام پر عزم ہیں کہ ماحولیاتی تحفظ کی سرخ لائنوں کو سختی سے نافذ کرنے کے لئے طویل مدتی میکانزم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس خاطر مرکزاور مقامی حکومتوں کے درمیان مضبوط تعاون کو فروغ دیا جائے گا، باقاعدگی سے ریڈ لائنز کے تحفظ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، متحرک نگرانی اور پیشگی انتباہ کی صلاحیتوں کو مضبوط کیا جائے گا، متعلقہ قوانین اور ضوابط پر نظر ثانی میں تیزی لائی جائے گی اور عوام میں آگاہی کو فروغ دیا جائے گا، تاکہ ایک ایسے جدید چین کی تعمیر کی جاسکے جہاں انسانیت اور فطرت ہم آہنگی کے ساتھ موجود ہوں۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 408152 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More