”جنوبی بلوچستان میں یوم آزادی اور معرکہ حق کی شاندار تقریبات“
(نسیم الحق زاہدی, Lahore)
|
پاکستان کا 78واں یوم آزادی اور معرکہ حق ”آپریشن بنیان مرصوص“میں تاریخی فتح کو جنوبی بلوچستان میں انتہائی جوش وخروش اور قومی جذبے کے ساتھ منایا گیا، مرکزی تقریب ایف سی ہیڈکوارٹر تربت میں منعقد ہوئی،جس کا آغاز پرچم کشائی اوریادگارِ شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھانے سے کیا گیا۔ ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔تقریب میں مقامی عمائدین،ضلعی انتظامیہ،سیاسی وسماجی شخصیات،طلبہ سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ بچوں نے ولولہ انگیز تقاریر، ٹیبلو، آرٹ نمائش اور ملی نغموں کے ذریعے یومِ آزادی اور معرکہ حق کی تاریخی فتح کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی آئی جی ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) میجر جنرل بلال سرفراز خان تھے۔اس سلسلے میں جنوبی بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی عوام نے بھرپور جوش و خروش سے تقریبات میں حصہ لیا۔ دشت، خاران، ماشکیل، ہوشاب، پنجگور، بلیدہ، مند، تمپ، دالبندین اور تفتان سمیت مختلف شہروں میں پروقار اور رنگا رنگ تقاریب کا سلسلہ 11 سے 14 اگست تک جاری رہا۔ دشت میں یوم آزادی پاکستان اور معرکہ حق میں تاریخی فتح کی مناسبت سے پروقار تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ جن میں بچوں اور مقامی افراد نے ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم تھام کر وطن سے محبت کا شاندار مظاہرہ کیا، جبکہ خواتین نے تقاریر کے ذریعے حب الوطنی کے جذبات کو اجاگر کیا۔تقریبات میں رسہ کشی اور بوری دوڑ کے مقابلے بھی شامل تھے، جن میں بچوں نے بھرپور حصہ لیا۔ ایف سی بلوچستان(ساؤتھ) کی جانب سے بچوں میں کھیلوں کا سامان اور اسٹیشنری تقسیم کی گئی۔ اس کے علاوہ، شہداء کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی گئی تاکہ ان کی قربانیوں کو یاد رکھا جا سکے اور قومی یکجہتی کے جذبے کو مزید تقویت مل سکے۔خاران میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی تاریخی فتح کے موقع پر شاندار تقریب میں آزادی کا کیک کاٹا گیا، قومی پرچم کو سلامی پیش کی گئی اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔ اس موقع پر ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا،ملی نغموں و تقریری مقابلوں کے ذریعے طلبہ و طالبات نے بھرپور جذبے اور والہانہ انداز میں پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔تقریب میں پیش کیے گئے ثقافتی ٹیبلو نے حاضرین کو محظوظ کیا، جبکہ فٹ بال میچ نے ماحول کو مزید پرجوش اور خوشیوں سے بھرپور بنا دیا۔ خاران کے عوام نے اس یو م آزادی کوملی جوش وخروش کے ساتھ منایا۔ماشکیل میں ہونے والی پروقار اور شاندار تقریبات میں بچوں نے سبز ہلالی پرچم کی نسبت سے سبز و سفید لباس پہن کرہاتھوں میں قومی پرچم تھامے جذبہ حب الوطنی کا خوبصورت مظاہرہ پیش کیا۔اس موقع پر ایک پرجوش ریلی بھی نکالی گئی، جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے قومی جوش و خروش کے ساتھ اس عظیم دن کو منایا اور مادرِ وطن سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا۔ہوشاب میں یوم آزادی اور معرکہ حق میں فتح کی خوشیوں کو دوبالاکرنے کے لیے کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں مقامی ٹیموں نے بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لیا۔ نوجوانوں، مقامی عمائدین اور عوام کی بڑی تعداد نے ان تقریبات میں شرکت کی، جبکہ نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کو انعامات سے نوازا گیا۔پنجگور کے مختلف علاقوں، جن میں چیدگی، پروم اور خدابادان شامل ہیں، میں یوم آزادی اور معرکہ حق کی مناسبت سے مختلف ریلیوں اور پروقار تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی، شرکاء نے ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم اٹھا رکھے تھے اورفضا ''پاکستان زندہ باد'' کے نعروں سے گونج رہی تھی۔ اس موقع پر مختلف اسکولوں کی بچیوں نے خوبصورت ٹیبلو پیش کیے، جنہیں دیکھ کر حاضرین کے دلوں میں وطن سے محبت کا جذبہ مزید گہرا ہو ا۔ عوام نے اس دن کو انتہائی شایانِ شان انداز میں منایا، جو اتحاد، حب الوطنی اور قومی یکجہتی کی روشن مثال بن گیا۔ بلیدہ کے مختلف علاقوں میں یومِ آزادی اور معرکہ حق کی تاریخی فتح کوانتہائی جوش و خروش اور ملی جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس پرمسرت موقع پر مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا، جن میں ریلیاں، رسہ کشی، دوڑ، ڈرائنگ، تقریری مقابلے اور کرکٹ میچ شامل تھے۔جن میں بچوں نے بھرپور حصہ لیتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا۔ تقریب کے اختتام پر نمایاں کارکردگی دکھانے والے بچوں میں انعامات تقسیم کیے گئے، جبکہ ہر طرف ''پاکستان زندہ باد'' اور ''پاک فوج زندہ باد'' کے فلک شگاف نعرے بلند تھے۔مند میں بھی عوام نے پرجوش ریلیوں اور تقریبات کے ذریعے وطن سے محبت کے جذبے کا اظہار کیا، جو قومی اتحاد اور یکجہتی کی روشن مثال ثابت ہوا۔ اسی طرح گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول تمپ میں پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں طالبات نے ملی نغمے، تقاریر اور رنگا رنگ ثقافتی ٹیبلو پیش کیے۔ شہداء کی قبروں پہ فاتحہ خوانی بھی گئی۔دالبندین میں 78ویں یومِ آزادی اور معرکہ حق میں تاریخی فتح کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے پرقار تقریبات اور ایک شاندار ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ریلی میں عوام نے طویل سبز ہلالی پرچم ہاتھوں میں اٹھا رکھا تھا، جب کہ گاڑیوں کو بھی قومی پرچموں سے سجایا گیا۔تقریبات میں مختلف اسکولوں کے طلبہ نے ملی نغمے، تقاریر اور خوبصورت ٹیبلو پیش کر کے سامعین کو محظوظ کیا۔ نوجوانوں نے روایتی رقص کے ذریعے اپنی ثقافت اور پاکستان سے والہانہ محبت کا بھرپور اظہار کیا۔اختتام میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے گئے، جبکہ شرکاء نے پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔تفتان میں منعقدہ تقریب میں آزادی کا کیک کاٹا گیا، مقامی افراد نے روایتی رقص پیش کیا، جبکہ میوزیکل نائٹ اور مختلف کھیلوں کے مقابلوں اور معرکہ حق ریلی نے تقریبات کی رونق کو دوبالا کر دیا۔ اختتام میں نمایاں کارکردگی دکھانے والوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ عوام نے اس دن کو بھرپور جوش و خروش کے ساتھ یادگار انداز میں منایا۔ یومِ آزادی کی مناسبت سے آبسر اور ملحقہ علاقوں میں پروقار تقریبات اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔جن میں طالبات نے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ملی نغمے اور تقاریر پیش کیں، جبکہ رنگا رنگ ثقافتی ٹیبلوز کے ذریعے وطن کی عظمت اور شہداء کی قربانیوں کو اجاگر کیا گیا۔ تقریبات کا ہر لمحہ جوش و ولولے اور نئے عزم و حوصلے سے مثال تھا، جہاں مادرِ وطن سے محبت کے ہر رنگ نے حاضرین کے لہو کو گرما دیا۔اس موقع پر جنوبی بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے اسکولوں کی بھی خصوصی تزئین و آرائش کی گئی، جسے یوم آزادی اور معرکہ حق سے منسوب کیا گیا۔جنوبی بلوچستان کے محب وطن بلوچ عوام نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ وہ ملی یکجہتی اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہیں اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ |
|