جنت و دوزخ کا ذکر

جنت ایک مکان ہے جو اللہ تعالیٰ کے ایمان والوں کے لیے بنایا ہے۔ اس میں سو درجے ہیں اور ایک درجے سے دوسرے درجے تک اتنا فاصلہ ہے جتنا زمین سے آسمان تک، اور ہر درجہ اتنا بڑا ہے کہ اگر تمام دنیا ایک درجے میں ہو تب بھی اس میں جگہ باقی رہے۔ جنت میں اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کی جسمانی اور روحانی لذتوں کے سامان پیدا کیے ہیں۔ جن کا حاصل یہ ہے کہ ان نعمتوں کو نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کان نے سنا، نہ کسی کے دل میں اس کا خطرہ گزرا، بڑے سے بڑے بادشاہ کے خیال میں بھی وہ نعمتیں نہیں آسکتی ہیں جو ایک ادنیٰ جنتی کو ملیں گی۔ سب سے بڑی نعمت جو مسلمانوں کو اس روز ملے گی وہ اللہ تعالیٰ کا دیدار (دیکھنا ) ہے کہ اس نعمت کے برابر کوئی نعمت نہیں، جسے ایک بار اللہ کا دیدار نصیب ہوگا، وہ ہمیشہ ہمیشہ اسی کے ذوق میں ڈوبا رہے گا کبھی نہ بھولے گا۔ منبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میری امت سے ستر ہزار بے حساب جنت میں داخل ہوں گے اور ان کے طفیل میں ہر ایک کے ساتھ ستر ہزار ہوں گے اور اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ تین جماعتیں اور کردے گا، معلوم نہیں ہر جماعت میں کتنے ہوں گے۔ اس کا شمار تو وہی جانے یا اس کے بتائے سے اس کا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔

دوزخ: اللہ تعالیٰ نے گہنگاروں اور کافروں کے عذاب اور سزا کے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ جس کا نام جہنم ہے اس کو دوزخ بھی کہتے ہیں۔ دوزخ میں ستر ہزار وادیاں (جنگل) ہیں۔ ہر وادی میں ستر ہزار گھاٹیاں ، ہر گھاٹی میں ستر ہزار بچھو اور ستر ہزار اژدھے ہیں۔ دوزخ میں ہر قسم کی تکلیف دینے والے طرح طرح کے عذاب اللہ تعالیٰ نے مہیا کئے ہیں جن کے خیال سے ہی رونگٹے کھڑے ہوتے اور اچھے بھلے آدمی کے حواس جاتے رہتے ہیں۔ اس میں آگ کا عذاب ہے، سخت سردی کا عذاب ہے، سانپ، بچھو اور زہریلے جانوروں کا عذاب ہے۔ جہنم کے شرارے (آگ کے پھول) اونچے اونچے محلوں کے برا بر اڑیں گے، گو یا زرد انٹوں کی قطار کے بر ا برآتے رہیں گے، آدمی اور پتھر اس کا ایندھن ہیں، اس کی آگ بالکل سیاہ ہے جس میں روشنی کا نام نہیں۔ مسلمان کتنا بھی گناہ گار ہو کبھی نہ کبھی ضرور نجات پائے گا اور جنت میں جائے گا۔ خواہ اللہ تعالیٰ اس کے گناہ محض اپنے فضل سے بخش دے یا نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت کے بعد اسے معاف فرمادے یا دوزخ میں اپنے کنے کی سزا پا کر جنت میں جائے اس کے بعد کبھی جنت سے نہ نکلے گا۔ کفر اور شرک کبھی نہ بخشے جائیں گے۔ کافر اور مشرک ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اور طرح طرح کے عذاب میں گرفتار، اور آخر میں کافر کے لیے یہ ہوگا کہ اس کے قد کے بر ابر آگ کے صندوق میں اسے بند کرکے یہ صندوق آگ کے دوسرے صندوق میں رکھ کر اس میں آگ کا قفل لگا دیا جائے گا تو اب ہر کافر یہ سمجھے گا کہ اس کے سوا اور کوئی عذاب نہ رہا اور یہ اس کے لیے عذاب پر عذاب ہوگا۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1382631 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.