رواں سال 2023 چین اور پاکستان میں "سیاحتی تبادلے کے سال" کے طور پر منایا جا رہا ہے۔اس دوران سال بھر دونوں ممالک میں مختلف تقریبات کا انعقاد تسلسل سے جاری ہے جس سے یقینی طور پر دونوں عوام کے درمیان رابطوں کو بہتر بنانے بالخصوص سیاحتی تعاون کو فروغ دینے میں بہت مدد مل رہی ہے۔یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک کے لوگ ایک دوسرے سے ملنا جلنا اور ایک دوسرے کے ممالک میں آنا جانا پسند کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے دونوں ممالک کے حکام بھی یہ چاہتے ہیں کہ سیاحت کے شعبے میں پائے جانے والے امکانات سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے۔ پاکستان میں چینی سیاحوں کے لیے بے شمار سیاحتی مقامات موجود ہیں، جن میں بلند و بالاپہاڑ، سرسبز و شاداب میدان، شاندار وادیاں، ٹریکنگ کے لیے خوبصورت ٹریک، ایڈونچر اسپورٹس کے لیے سائٹس ، متعدد آثار قدیمہ سائٹس اور دیگر پرکشش مقامات شامل ہیں جو چینی سیاحوں کو مسحور کرنے کے منتظر ہیں۔اس ضمن میں حکومت پاکستان دونوں اطراف سے معلومات کی دستیابی کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اہم سیاحتی مقامات سے متعلق چینی زبان میں نیا لٹریچر بھی تیار کرنے پر مسلسل کام کر رہی ہے تاکہ چینی سیاح پاکستان کے بارے میں بہتر طور پر جان سکیں۔دوسری جانب ، پاکستان میں سی پیک کی تعمیر بھی سیاحتی صنعت میں ترقی کے نئے امکانات لا رہی ہے۔سی پیک فریم ورک کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے ملک میں سیاحت کو ایک نئی طاقت ملی ہے اور مختلف سیاحتی مقامات تک رسائی آسان ہو چکی ہے جس کے آئندہ عرصے میں پاکستانی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ سیاحت کے ساتھ ساتھ ثقافتی شعبے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھ رہا ہے جس میں فلم سازی کا شعبہ بھی شامل ہے۔اس حوالے سے ابھی حال ہی میں چین اور پاکستان کی مشترکہ پروڈکشن میں بننے والی پہلے فلم"پاتھیے گرل" کے حوالے سے ایوارڈ عطا کرنے کی تقریب بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقد ہوئی۔پاکستان کے نگران وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق ، ثقافت کے شعبے سے وابستہ ممتاز چینی شخصیات اور پاکستانی سفارت خانے کے اعلیٰ عہدہ داروں نے تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید جمال شاہ نے حال ہی میں بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون فورم کے دوران بی آر آئی شراکت دار ممالک کے مابین ثقافتی روابط کے فروغ سے متعلق عزم کو خوش آئند قرار دیا۔سید جمال شاہ نے مزید کہا کہ چین اس وقت فلم سازی کے حوالے سے ایک بڑا ملک ہے اور پاکستان اس شعبے میں چین کے تجربات سے سیکھ سکتا ہے ، اس حوالے سے دونوں ممالک کے مابین تعاون سے روایتی دوستی اور ہم آہنگی کو مزید فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کے اواخر تک سی پیک کلچرل کارواں کے انعقاد کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کا مقصد پاکستان، چین اور وسطیٰ ایشیائی ریاستوں کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ نگران وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ کارواں چین کے شہر شی آن سے شروع ہوگا اور کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان، ایران، متحدہ عرب امارات، عمان، گوادر، کراچی سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے گا۔ جمال شاہ نے مزید کہا کہ ان کی اگلی فلم "کٹ" بھی پاکستان اور چین کے اشتراک سے بننے جا رہی ہے۔ اس موقع پر چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے دونوں ممالک کے مابین ثقافتی تعاون کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلم"پاتھیے گرل" خواتین کو بااختیار بنانے، دوستی، رواداری اور افہام و تفہیم کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک بہت ہی خاص تعلقات اور منفرد اور آزمودہ دوستی ہے جو پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے بھی گہری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ثقافتی تعاون اور عوامی سطح پر تبادلے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان اور چین سیاحتی تبادلے کا سال منا رہے ہیں اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اس سے فریقین کے مابین سیاحتی تبادلوں کو فروغ ملے گا۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آرٹ میں امن، بھائی چارے اور دوستی کے پیغامات کو آگے بڑھانے کی منفرد صلاحیت ہے۔یہی وجہ ہے کہ فلم سازی میں دونوں ممالک کے مابین تعاون سے فریقین کے درمیان ثقافتی روابط کو مضبوط بنانے اور افرادی تبادلوں کو فروغ دینے میں انتہائی مدد ملے گی۔
|