اس سے میری روز تو نہ سہی کبھی کبھی فون پر بات ہو جاتی تھی ۔ مگر
آمنے سامنے بیٹھ کر باتیں کرنے کا موقع میسر نہیں آیا تھا۔ میں سوچ رہا تھا کہ اس
بار فون پر بات کرنے کی بجائے کیوں نہ آمنے سامنے بیٹھ کر باتیں کی جائیں اسی خوشی
میں ، میں سوچنے لگا اس بار جب ملنے جاؤں تو اس کےلیے گھٹری تحفہ لے کر جاوٗں ؟ یا
بلکہ کانوں کی بالیاں ، چوڑیاں لے جاؤں۔ یا بلکہ تینوں ہی چیزیں کیوں نہ لے جاؤں؟
ہاں تینوں ہی چیزیں لے جاؤں گا۔ لیکن ایک تو میرا جانا وقت سے پہلے پلان ہو گیا اور
دوسرا کچھ طبیعت کی ناسازی اور کاہلی کی وجہ سے میں بازار کا چکر نہ لگا سکا سو،
تینوں ہی چیزیں نہیں لے گیا۔ لیکن "خیر ہے،" پیار میں یہ سب عارضی چیزیں ہوتی ہیں۔
اصل چیز بذاتہٖ پیار ہوتا ہے۔ جب وہ ۲۰ میل کا سفر طے کر کے پہنچی میں اسے لینے کے
لیے پہلے ہی وہاں موجود تھا ۔ سلام کرنے کے بعد میں نے اسے اپنی نئی چمکتی موٹر
سائیکل پر بیٹھایا ہم اپنی منزل کی طرف گامزن تھے ۔ میرے اندر بار بار یہ بات کٹھک
رہی تھی ۔ کہ میں اس کےلئے وقت نہیں نکال پایا اور کوئی پیارا سا تحفہ ساتھ نہیں
لایا ۔ اس سوچ سے باہر تب آیا جب کوئی سڑک پر پڑا کیل یا پتھر بائیک کا ٹائر پنکچر
کر گیا چلو یہ شکر پنکچر والی دوکان نزدیک ہی تھی ۔ اسے ایک طرف کھڑا کر کے میں
پنکچر لگوانے لگ گیا۔ اسی دوران ایک بچے کی آواز میری سماعتوں سے ٹکرائی ، تازہ سرخ
گلابوں کے گجرے اور ہار ، میں نے اس بچے کو اپنی طرف اشارہ کر کے بلایا اور ۲ خوشبو
سے مہکتے گجرے خرید لیے ، بس وہ کیا تھے ، ۱۵۰ روپے کے سادہ سے گجرے ، جس کےلیے میں
اسپیشل کسی دکان پر نہیں گیا، کوئی خاص سرچ نہیں کی، اور کچھ بھی وقت صرف نہیں کیا۔
بس راہ چلتے ہی لیے اور پاس جا کر تھما دیئے ۔ بالکل ایسے جیسے کوئی بچے کو بالکل
عام سے انداز میں کھلونا تھما دے ۔ لیکن اس وقت اس کا چہرہ دیکھنے والا تھا۔ "آ۔۔۔
یہ میرے لیے ہیں؟" اس نے تقریباً چیختے ہوئے کہا۔ یقینا ً آپ ہی کے واسطے ہیں۔ یہاں
اور تو کوئی نہیں ہے جس کے لیے لایا ہوں۔" میں نے دل میں سوچا اور زبان سے کہا کہ،
"جی، آپ ہی کےلیے ہیں۔ عموماّ ایسا ہوتا ہے جب ہمیں اچانک غیر متوقع خوشی ملتی ہے
یا ہمارے دل میں کوئ معمولی سے کوئی جذبات پیدا ہوتے ہیں تو عُموماً ہم ان کا اظہار
نہیں کرتے۔ اور جب کوئی بڑی خوشی جو ہمارے دل میں بہت سے جذبات پیدا کر دے تو
عُموماً ہم ان کا اظہار کرتے ہیں۔ جب کبھی ایسا ہو کہ کوئی بہت ہی غیر متوقع طور پر
بہت زیادہ اچھی یا بری چیز ہمارے ساتھ پیش آئے تو ہمارا دماغ یکدم کوئی فیصلہ نہیں
کر پاتا اور ہمارا دماغ کورے کاغذ کی طرح خالی رہ جاتا ہے۔ تب ہم اپنے جذبات کا
اظہار کر ہی نہیں پاتے۔ گجرے وصول کرنے کے بعد کچھ لمحے کچھ ایسی ہی اس کی بھی حالت
تھی۔ تھوڑی دیر بعد جب س نے مجھے بتایا کہ اسے گلاب اور اسے بنے گجروں کی خوشبو بہت
پسند ہے اور یہ بہت پیارا تحفہ ہے ۔ وہ قدرے رُندھی ہوئی اور شرمیلی آواز میں بول
رہی تھی۔ میں بہت پیارا ہوں اور اسے بہت پسند ہوں۔ یقیناً وہ ابھی تک ان لمحات میں
کھوئ ہوئ تھی اور میں سوچ رہا تھا کہ کچھ لڑکیاں کتنی سادہ ہوتی ہیں۔ اور کتنی
چھوٹی چھوٹی باتوں پر کتنا زیادہ زیادہ خوش ہو جاتی ہیں۔ اور لڑکیوں کا مجھے اس قدر
اندازہ نہیں لیکن وہ ضرور ایسی ہی ہے۔ بہت سادہ اور بہت چھوٹی چھوٹی باتوں پر بہت
زیادہ خوش ہونے والی۔ اور بہت چھوٹی چھوٹی ہی باتوں پر بہت زیادہ غمگین ہونے والی ۔
اسے اسنیپ چیٹ پر اسنیپ کیسے بھیجتے ہیں؟ نہیں آتا۔ فیسبک، وٹس ایپ ، انسٹاگرام،
ٹوئٹر وغیرہ کا اکاونٹ بنانا اس کےلیے آسمان سے تارے توڑ کر لانے نیا موبائل لینے
پر اس میں اردو کی بورڈ اِنیبل کرنے میں اسے غالباً ایک ہفتہ لگ گیا تھا۔ لیکن ایک
چیز جس میں وہ خوب ماہر ہے اور وہ ہے اس کی انمول محبت اور وفا جس میں وہ کسی پی
ایچ ڈی فیلڈ پریکٹیشنر سے بھی زیادہ مہارت اور ستھرائی اور منطق اور گہرائی سے سرِ
انجام تک پہنچاتی ہے۔ دوسروں سے ہمدردی ، اخلاقی حسن ، اور وفا میں اس کا کوئی ثانئ
نہیں ۔ جیسے تم خدا کے کسی پسندیدہ برگزیدہ بزرگ کو دیکھو تو تمہیں اس ولی پر رشک
آتا ہے ایسے ہی میں اسے دیکھتا ہوں تو اُسے خدا کے دیے ہوئے اس محبت کرنے کے وصف پر
مجھے رشک آتا ہے۔ میں اسے دیکھتا ہوں اور سوچتا اور سیکھتا ہوں کہ کوئی اتنی محبت
کیسے کر لیتا ہے؟ اس تحریر کو لکھنے سے میرا مقصود اس کی محبت اور سادگی کی وضا حت
کرنا تھا۔ لیکن اس کا اختتام کرتے ہوئے مجھے اپنے پیار کی بےبسی کا احساس ہو رہا ہے
وہاں یہ بھی ادراک ہو رہا ہے کہ
محبت، بتانے کی نہیں ، محسوس کرنے اور ثا بت کر کے دکھانے کی چیز ہے
|