چین کے مغربی خطے کی ترقیاتی صلاحیت


ابھی حال ہی میں چین میں "چھٹا مغربی چین بین الاقوامی میلہ برائے سرمایہ کاری اور تجارت" منعقد ہوا جس میں 196 بڑے منصوبوں پر دستخط کیے گئے۔اس پیش رفت سے چین کے مغربی خطے میں 12 ممالک اور خطوں کے منصوبے تشکیل دیے جائیں گےجن کی مجموعی مالیت 26.7 بلین یوآن سے زائد ہے۔ ان منصوبوں میں ذہین منسلک نئی توانائی کی گاڑیاں، اسمارٹ آلات اور ذہین مینوفیکچرنگ، اور جدید فنانس وغیرہ شامل ہیں.سرمایہ کاری کے عمل روس، اسپین اور جاپان جیسے ممالک اور خطے فعال طور پر شامل ہیں.

مثال کے طور پر جاپانی کمپنی اے ایف سی چھونگ چھنگ میں ہی تقریباً 12.67 ہیکٹر رقبے پر محیط پیداوار اور مینوفیکچرنگ بیس کی تعمیر میں سرمایہ کاری کرے گی۔ اس سہولت میں خام مال کی پروسیسنگ لائنیں اور صحت کی مصنوعات، خوراک، کاسمیٹکس اور فارماسیوٹیکل کے لئے پروڈکشن لائنز شامل ہوں گی، جس سے مقامی علاقے کی لائف سائنسز انڈسٹری کی ترقی کو فروغ ملے گا۔ معاہدوں پر دستخط کرنے والوں میں گوانگ جو میں فعال یونیکارن انٹرپرائز ہائی گیئرز بھی شامل ہے جو تھری ڈی پرنٹنگ ایپلی کیشنز اور ڈیجیٹل ذہین مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔یہ کمپنی چھونگ چھنگ میں تھری ڈی پرنٹنگ آلات اور پروڈکٹ مینوفیکچرنگ سینٹر قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور مشترکہ طور پر مصنوعی ذہانت اور بگ ڈیٹا کے لیے کلیدی لیبارٹریاں قائم کرے گی۔

جنوب مغربی چین کی چھونگ چھنگ بلدیہ میں منعقد ہونے والا یہ چار روزہ میلہ نئے دور میں چین کے مغربی خطے کی ترقی کو فروغ دینے کے موضوع پر 23 اپریل کو منعقد ہونے والے سمپوزیم کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا میلہ ہے۔ اس سرگرمی کے انعقاد سے چین کے کھلے پن اور تعاون کو وسعت دینے کے پختہ عزم کا اشارہ ملتا ہے۔میلے میں وال مارٹ اور کانٹی نینٹل اے جی سمیت 40 ممالک اور خطوں اور چین کے 27 صوبائی سطح کے علاقوں سے 1700 سے زائد کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ شرکاء میں بین الاقوامی اور گھریلو تجارتی انجمنوں کے رہنما اور ماہرین بھی شامل رہے۔ میلے کے شرکاء نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، توانائی، ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں فریقین کے درمیان تعاون کو مزید وسعت ملے گی اور انہوں نے چینی کمپنیوں کو بھی اپنے ہاں سرمایہ کاری اور کام کرنے کی دعوت دی۔

چین کا مغربی خطہ، جو ملک کے تقریباً دو تہائی رقبے پر مشتمل ہے، پیداواری عوامل اور ترقیاتی صلاحیت کے اعتبار سے نمایاں خوبیوں کا حامل ہے. 2023 میں ، مغربی چین کی مجموعی درآمد اور برآمد کا حجم 3.7 ٹریلین یوآن (تقریباً 511 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ گیا ، جو 2019 کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ ہے۔ماہرین کے نزدیک چین، معاشی گلوبلائزیشن کے تاریخی رجحان کے مطابق، کھلے پن کو وسعت دینے، اقتصادی ترقی سے پیدا ہونے والے ترقیاتی مواقع کو بانٹنے اور پیچیدہ اور شدید عالمی معیشت میں مسلسل رفتار پیدا کرنے میں ثابت قدمی سے عمل پیرا ہے۔ایسے میں میلے میں دستخط کیے گئے منصوبوں میں اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں بشمول نئی توانائی، نئے مواد اور اگلی نسل کی الیکٹرانک معلومات کے ساتھ نئی معیار کی پیداواری قوتوں کی خصوصیات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے، جو خطے میں نئی پیداواری قوتوں کی ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں۔ یہ منصوبے مختلف نئے شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں ، جیسے پورٹیبل انرجی اسٹوریج بیٹریاں ، نئے مرکب مواد اور نئے نینو مواد وغیرہ وغیرہ۔

رواں سال میلے میں بنیادی ڈھانچے کے خلا کو دور کرنے اور چین کے مغربی خطے میں پیداواری عوامل کے ہموار اور موثر بہاؤ کو آسان بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے ، جس میں توانائی ، نقل و حمل اور ٹیکنالوجی کے شعبوں کا احاطہ کرنے والے منصوبوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس سے چین کے مغربی خطے اور دیگر دنیا کے درمیان کاروباری روابط سمیت افرادی و ثقافتی تعلقات بھی مزید آگے بڑھیں گے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 618581 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More