عشقِ حقیقی

کیا عشق اور محبت میں کوئی فرق ہے لوگوں کے نزدیک ان میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ عشق میں گہرائی ہے، قربانی ہے، یہ محبت سے آگے کا مقام ہے، عشق میں موت اور زندگی کا فلسفہ چھپا ہے- محبت میں انسان اپنے اپ کو فنا نہیں کرتا, اپنی خواہشات کو نہیں مارتا, اس کے لیے فوقیت اپنی ہی ذات کی ہوتی ہے- عشق میں خود کو فنا کر دیتا ہے-اپنی خواہشات سے غافل ہو جاتا ہے، اس کو اپنی پرواہ نہیں رہتی، اس کی راحت ہر پل محبوب کی خوشی سے وابستہ ہوتی ہے- اصل میں یہی عشق ہے جس میں انسان ہر طرح کی تکلیف اٹھاتا ہے- عشق میں ایک وقت ایسا آتا ہے کہ جب انسان تکلیف اٹھائے ہوئے لذت محسوس کرتا ہے، اسے مزہ آ رہا ہوتا ہے کیونکہ اس کا کوئی مقصد ہوتا ہے اور وہ منزل کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے، منزل کو پانے کے لیے وہ سب کچھ برداشت کر لیتا ہے اور محبوب سے وابستہ ہر چیز، ہر شخص اس کے لیے اہمیت رکھتا ہے-
جو عشق میں فنا کر دےخود کو
آسان ہے پھر جینا بھی مرنا بھی

ان سب باتوں سے میری سوچ عشق حقیقی کی طرف گئی کہ اگر ہم اللہ تعالی سے عشق کریں اس کے لیے ہر تکلیف اٹھائیں اور اپنی خواہشات کو ماریں اور اللہ کے حکم کے تابع ہو جائیں تو اس سے بڑھ کر بہترین بات کوئی نہیں- اسی میں دنیا اور اخرت کی کامیابی ہے اور اسی کاحکم بھی ہے تو ہم اسی کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیں- جب ہم اللہ تعالی کو, اپنے محبوب کو پا لیں گے اس کی رضا حاصل کر لیں گے تو ہمیں اپنی منزل جنت الفردوس بھی مل جائے گی -ہم نے دونوں جہانوں کے مالک سے، اتنی بڑی طاقت سے، عشق کیا ہے اس کو اپنا بنایا ہے تو پھر ہر طرف لوگ ہمارے پیچھے ہوں گے ہمارے تابع ہو جائیں گے-

عاشق کے لیے سب سے بہترین لمحات وہ ہوتے ہیں جب وہ اپنے محبوب سے بات کر رہا ہوتا ہے، محبوب کے پاس ہوتا ہے، تو جب ہم اللہ تعالی کے قریب ہوں گے، عبادات کریں گے، اذکار کریں گے تو ہمارے لیے بہترین لمحات وہی ہوں گے ہمیں اس سے سکون حاصل ہوگا اور اس کے اثرات ہماری زندگی میں بھی ائیں گے کیفیات بنیں گی اور یہ لطف و کرم جو ہمیں ملے گا یہ عارضی نہیں ہوگا دائمی ہوگا تو اس سے بہتریں بات کیا ہو سکتی ہے- عاشق کے لیے سب سے مشکل وقت محبوب سے دوری ہے اور اس سے ملاقات کے لیے وہ ترس رہا ہوتا ہے لیکن ہمارا محبوب رب کائنات ہر پل ہر لمحہ ہمارے ساتھ ہوگا ہم کتنے خوش نصیب ہوں گے جب چاہا اپنے محبوب سے، اپنے اللہ سے، اپنے رب سے بات کر لی دل کو سکون دے دیا-
اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں عشق حقیقی میں مبتلا کرے اپنا عاشق بنائے تاکہ ہم اس کے مزے لے سکیں اور دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو ہو جائیں- آمین
 

AHSAN JAMAL
About the Author: AHSAN JAMAL Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.