اب یہ بچی آبپارہ کس حال میں ہے اور کیسی ہے کچھ معلوم
نہیں۔
تصویر میں اپنے والدین کے ساتھ نظر آنے والی نوزائیدہ بچی آبپارہ ہے۔
اسلام آباد کی آبپارہ مارکیٹ کا نام اس نوزائیدہ بنگالی بچی آبپارہ کے نام
پر رکھا گیا تھا۔ جب اسلام آباد شہر آباد ہوا اور پاکستان کا دارالحکومت
بنا تو اس بچی کی پیدائش ہوئی لہذا اسلام آباد میں جس بچے کی پیدائش سب سے
پہلے رجسٹرڈ ہوئی وہ یہ بنگالی بچی آبپارہ تھی۔ جب پاکستان ایک تھا یعنی
بنگلہ دیش نہیں بنا تھا اس وقت مشرقی پاکستان کے لوگ بھی وفاقی گورنمنٹ میں
ملازمت کے سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں ہی رہتے تھے۔آبپارہ کے والدین
بھی وفاقی دارالحکومت میں ہی کام کرتے تھے۔جب 1960 میں دارالحکومت کراچی سے
نئے بسائے گئے شہر اسلام آباد میں منتقل تو ملازمین بھی یہاں پر ہی منتقل
ہو گئے۔ 1960 میں مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے اس جوڑے کے ہاں ایک بچی
کی پیدائش ہوتی ہے اور اس بچی کا نام آبپارہ رکھا جاتا ہے۔ بچی کے نام کو
متعلقہ ادارے کے ریکارڈ میں رجسٹرڈ کیا گیا لہذا اسی نام کی مناسبت سے
اسلام آباد میں بننے والی نئی مارکیٹ کو آبپارہ مارکیٹ کا نام دیا گیا۔
پھر دس سال بعد یہ بچی آبپارہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے بعد اپنے والدین
کے ساتھ بنگلہ دیش چلی گئی۔ اب آبپارہ کہاں ہے، کس حال میں ہے کچھ معلوم
نہیں۔
|