سوات میں موسم بہار کے رنگ

سوات دنیا بھر میں اپنے منفرد موسموں کی وجہ سے بہت مشہور ہے ، یوں تو بہار کا لفظ کانوں میںپڑتے ہی انسان خوبصورتی کی دنیا میں کھوجاتا ہے کیونکہ موسم بہار میں ہر طرف رنگ برنگ کے پھول کھل جاتے ہیں ،طویل عرصہ سے خشک رہنے والے درخت اور پودے ہرے بھر ے ہوجاتے ہیں اور باغوں کی رونق بھی دوبالاہوجاتی ہے لیکن آج ہم اپنے قارئین کو سوات میں موسم بہار کے رنگ دکھانے کی کوشش کریں گے، آج کل وادی سوات میں موسم بہار کی آمد کے بعد چار سو کھلے رنگے برنگے پھولوں سے وادی کا حسن نکھر کر سامنے آگیا ہے۔یوں تو سوات میں موسم بہار کا آغاز 15 مارچ سے شروع ہوکر اپریل کے مہینہ کے آخر تک جاری رہتا ہے لیکن موسمیاتی تغیر کی وجہ سے اب اس میں دنوں کے حساب سے ردوبدل پیدا ہوگیا ہے ،وادی سوات میں اس وقت بہار کا موسم اپنے جوبن پر ہے اور ہر طرف رنگ رنگ کے پھول کھل اٹھے ہیں جن کی وجہ سے وادی گویا عروسی جوڑا پہنے دکھائی دے رہی ہے۔
سوات میں بہار کے یہی رنگ دیکھنے کیلئے دنیا بھر سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے بھی سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد اس وقت وادی سوات کے مختلف سیاحتی مقامات پر موجود ہیں ، موسم بہار کے رنگ دیکھنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ بہار کی آمد سے ہر سو پھول کھل گئے ہیں جس سے ایک عجیب قسم کی ترو تازگی کا احساس ہورہا ہے اور حسین وادیاں مزید حسین دکھائی دے رہی ہیں۔سوات کے مختلف علاقوں میں پھلوں کے باغات خصوصاًآڑو،خوبانی اورالوچہ کے باغات میں پھولوں نے علاقے کو رنگ برنگ کے گلابی، سفید اور پیلے رنگوں میں رنگ دیا ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگر پھلوں کے باغات میں رنگا رنگ پھولوں سے بھی فضا معطر ہوگئی ہے۔سیاحوں کا کہنا ہے کہ پھولوں کی مہک نے ان کی دل ودماغ کو معطر کرکے باغ و بہار کردیا ہے ساتھ ساتھ حسین نظارے دیکھ کر ذہنی و قلبی سکون بھی مل رہا ہے۔

موسم بہار میں بکھرے پھولوں سے نہ صرف انسان بلکہ چرند اور پرند بھی خوب محظوظ ہورہے ہیں اس موسم میں دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے پرندے خاص کر مرغابی بھی یہاں آکر سوات کی رونق میں اضافہ کرتے ہیں جبکہ شہد کی مکھیاں بھی اس موسم میں مختلف قسم کے پھولوں کا رس چوس کر مختلف قسم کا شہد بنانے کا باعث بنتے ہیں جو یہاں کے لوگوں کی معاش کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
 
ویسے تو سوات کا ہر موسم دلفریب ہے لیکن موسم بہار میں یہاں کی خوبصورتی میں مزیدنکھار آجاتا ہے۔سوات میں بہار آتے ہی خوبصورت وادیوں کی سرزمین کے حسن کو چارچاند لگ جاتے ہیں۔ دلکش وادیاں جنت نظیر بن جاتی ہیں۔ فلک بوس پہاڑوں اور برف پوش چوٹیوں میں گھری ہو ئی وادی سوات کا موسم سال کے بیشتر مہینوں میں نہایت معتدل اور خوشگوار رہتا ہے۔موسم بہار میں پورے سوات میں سبزہ ہی سبزہ نظر آتاہے۔درختوں کو نئی زندگی ملتی ہے اور پھولوں کی رنگینی اور خوشبوں ہر طرف پھیل جاتی ہے۔یہاں آنے والے سیاح کہتے ہیں کہ وادی سوات کے مسحور کن حسن اوریہاں پھیلی بہار کی مثال نہیں ملتی کیونکہ یہ پوری دنیا سے مختلف ہوتی ہے بچے جو خود بھی پھولوں کی مانند خوبصورت ہو تے ہیں سوات آنے والے سیاح بچوں کا کہنا ہے کہ سوات میں جہاں سیر و سیاحت کا مزہ آیا وہاں رنگ برنگے پھول دیکھ کر ان کے چہرے بھی خوشی سے کھل اٹھے ہیں۔ وادی سوات میں موسم بہار کے دوران مختلف علاقوں میں پودوں کی نرسریوں میں پھولوں کی فروخت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے جس سے اِس کاروبار سے منسلک لوگوں کے روزگار میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی وادی سوات میں ہر جانب پھیلی ہریالی اور پھولوں کی خوشبوﺅں نے پوری فضا کو معطر کردیا ہے۔

وادی سوات میں موسم بہار کی آمد کے بعد چار سو کھلے رنگے برنگے پھولوں سے وادی کا حسن بہت زیادہ نکھر کر سامنے آگیا ہے، اس وقت وادی سوات میں بہار اپنے پورے جوبن پر ہے، رنگ رنگ کے پھول کھل اٹھے ہیں، جن کی وجہ سے وادی گویا عروسی جوڑا پہنے دکھائی دے رہی ہے۔سیاحوں کا کہنا ہے کہ بہار کی آمد سے ہر سو پھول کھل گئے جس سے ترو تازگی کا احساس ہورہا ہے اور حسین وادیاں مزید حسین دکھائی دے رہی ہیں۔سوات کے مختلف علاقوں کانجو ٹاﺅن شپ ، تحصیل بریکوٹ ، تحصیل مٹہ کے علاقوںمیں موجود آڑو کے باغات کے پھولوں نے پورے علاقے کو گلابی رنگ میں رنگ دیا ہے اس کے علاوہ دیگر رنگا رنگ پھولوں سے بھی فضا معطر ہوگئی ہے۔

سوات کے میدانی علاقوں کے ساتھ ساتھ پہاڑی علاقوں میں بھی اس وقت ہر طرف بہار کے رنگ پھیلے ہوئے ہیں، خوبصورت سیاحتی علاقوں کے پہاڑوں کے خوبصورت مناظر نے سوات کی خوبصورتی میں اور بھی اضافہ کردیا ہے اور یہ ثابت کردیا ہے کہ بہارکاموسم آگیا ہے،بہار آتے ہی خوبصورت وادیوں کی سرزمین وادی سوات کے فلک بوس پہاڑوں پر بھی برف کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کے پھولوں نے اس کے حسن میںمزید اضافہ کردیا ہے ، وادی سوات کا موسم سال کے بیشتر مہینوں میں نہایت معتدل اور خوشگوار رہتا ہے لیکن موسم بہار میں تو پورے سوات میں سبزہ ہی سبزہ نظر آتاہے،درختوں کو نئی زندگی ملتی ہے اور پھولوں کی رنگینی اور خوشبوں اس وقت ہر طرف پھیل گئی ہے جسے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاح بھی خوب انجوائے کررہے ہیں ،باغات میں پودوں کے ساتھ ساتھ پھلدار درختوں کے پھول بھی ہر ایک کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں اور ہر کوئی ان حسین مناظر کو اپنے موبائل کے ذریعے تصاویر کھینچ کر اپنے سوات کے سفر کے حسین یادوں کا حصہ بنارہے ہیں۔

موسم بہار کے اس حسین موسم میں اس وقت سیاحتی علاقوں مرغزار ، مالم جبہ ، مدین، بحرین اور کالام کے ساتھ ساتھ دیگر ملحقہ علاقوں میں ایک رونق لگی ہوئی ہے اور سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد ان خوبصورت نظاروں سے محظوظ ہورہی ہے، کالام کے مختلف علاقوں میں بھی مختلف قسم کی رنگوں کے پھولوں نے سیاحوں کو مسحور کرکے اپنے سحر میں جھکڑ لیا ہے ، وادی مانکیال میں 10 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع چوکیل بانڈہ ایک ایسا خطہ ارضی ہے جہاں فطرت نے حسن کے تمام دلفریب رنگ اپنے دامن میں چھپا رکھے ہیں۔موسم بہار کے اس موقع پر مانکیال کے بلند و بالا پہاڑ چاروں اطراف سے خوبصورت پھولوں کی رنگوں میں رنگے ہوئے ہیں واضح رہے کہ ان پہاڑوں کی چوٹیاں سارا سال برف میں ڈھکی رہتی ہیں اور ہر صبح سورج کی کرنیں ان سے منعکس ہو کر پھولوں کی جھرمٹ میں اس وقت ایک عجیب منظر پیش کرتی ہیں ۔

ہر سال ملک کے میدانی علاقوں میں گرمی کے مارے لوگ سوات میں موسم بہار کے آغاز پر یہاں کا رُخ کرتے ہیں اور یہاں کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ سوات کے خوبصورت موسم بہار کے رنگوں سے مزے لیتے ہیں،سیاحتی علاقوں چوکیل بانڈہ کے علاوہ مدین، بحرین اور کالام کی مختلف وادیوں میں بنے لکڑی، پتھر اور مٹی گارے کے گھر اس منظر کو مزید دیدہ زیب بناتے ہیں۔

الغرض جیسا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ سوات جسے پاکستان کا سوئٹزر لینڈ کہا جاتا ہے اپنی خوبصورتی کی وجہ سے ایک الگ مقام رکھتا ہے لیکن سوات میں بہار کے موسم کے جو رنگ ہیں وہ شائد آپ کو دنیا کے کسی اور جگہ ملے ، سوات کے یہی خوبصورت رنگ ہیں جو دنیا بھر سے سیاحوں کو اس جانب راغب کرتے ہیں اور اس سال مزے کی بات یہ ہے کہ عید بھی موسم بہار میں آئی ہے جس کی وجہ سے سوات آنے والے سیاح عید کی چھٹیوں میں سوات کا سفر کرکے حسین نظاروں کے ساتھ ساتھ یہاں کے حسین بہار کے موسم بھی لوٹ سکیں گے۔

Fazal khaliq khan
About the Author: Fazal khaliq khan Read More Articles by Fazal khaliq khan: 63 Articles with 52187 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.