دنیا کی سب سے زرخیز مٹی میں سے ایک کے طور پر مشہور سیاہ
مٹی چاول، مکئی، سویابین اور جوار جیسی فصلوں کو اگانے کے لئے ضروری تصور
کی جاتی ہے۔ چین میں، سیاہ مٹی بنیادی طور پر شمال مشرقی علاقوں میں پائی
جاتی ہے، جو اناج کی پیداوار کے لئے ایک اہم خطہ ہے.
سیاہ مٹی ایک جانب جہاں انتہائی زرخیز اور زراعت کے لئے مثالی ہے وہاں
دوسری جانب، یہ نایاب ہے جو دنیا کے 7 فیصد سے بھی کم رقبے کا احاطہ کرتی
ہے. چین کے شمال مشرقی خطے میں پائی جانے والی سیاہ مٹی عالمی سطح پر
مجموعی مقدار کا تقریباً 12 فیصد ہے۔چین میں سیاہ مٹی کا کل رقبہ 1.09 ملین
مربع کلومیٹر ہے۔ یہ شمال مشرقی صوبوں حے لونگ جیانگ ، جی لان اور لیاوننگ
کے وسیع علاقوں سمیت شمالی چین کے اندرون منگولیا خود اختیار علاقے کے کچھ
حصوں میں پائی جاتی ہے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ سیاہ مٹی ملک کی مجموعی اناج کی
پیداوار کا تقریباً ایک چوتھائی پیدا کرتی ہے اور چین میں خوراک کی فراہمی
کی ڈھال ہے۔
زرعی اعتبار سے سیاہ مٹی کی اہمیت کی بات کی جائے تو اس کا شمار ایسی معدنی
مٹی میں کیا جاتا ہے جس کی سطح کا افق سیاہ ہوتا ہے، یہ مٹی کم از کم 25
سینٹی میٹر گہرائی میں نامیاتی کاربن سے بھرپور ہوتی ہے۔قدرتی حالات میں
سیاہ مٹی کی صرف ایک سینٹی میٹر موٹی تہہ بننے میں 200 سے 400 سال لگتے
ہیں۔اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن کے مطابق دنیا بھر میں
ایک اندازے کے مطابق 725 ملین ہیکٹر پر محیط سیاہ مٹی کو دنیا کی"خوراک کی
ٹوکری"یا فوڈ باسکٹ سمجھا جاتا ہے۔ یہی عوامل اس سیاہ مٹی کو ایک قیمتی
وسیلہ بناتے ہیں۔
مٹی کی غیر معمولی خصوصیات اور سازگار آب و ہوا کے حالات کی بدولت سیاہ مٹی
میں اگائی جانے والی فصلیں اپنے منفرد معیار کے لئے جانی جاتی ہیں ۔ چین کے
شمال مشرقی خطے میں موسم گرما میں مون سون آب و ہوا، وافر سورج کی روشنی،
گرمی اور بارش جیسے عوامل کی وجہ سے فصلوں کی نشوونما میں مدد ملتی ہے۔اسی
طرح موسم سرما میں طویل ، سرد اور خشک سردی کیڑوں جیسے مسائل کو کم کرتی ہے
اور حشرہ کش دواؤں کی ضرورت کو کم کرتی ہے۔
ان فوائد کے باوجود، شمال مشرقی چین میں سیاہ مٹی کو اراضی کی ترقی اور
ضرورت سے زیادہ استعمال کی وجہ سے تنزلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سیاہ مٹی
کے قدرتی وسیلے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے چین نے اس نایاب خزانے کے تحفظ
اور استعمال کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ سنہ 2022 میں ملک نے اناج کی
فراہمی اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے سیاہ مٹی کے تحفظ سے متعلق ایک
قانون بھی تشکیل دیا۔ یہ قانون سیاہ مٹی کی حفاظت کے لیے حکومت اور زرعی
اسٹیک ہولڈرز کی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ سیاہ مٹی ثمر
آور اور زرخیز ہے لیکن اس بات کو یاد رکھیں کہ یہ قدرتی تحفہ خطرے سے بھی
دوچار ہے۔قانون ان لوگوں کے لیے بھی سخت سزا کا تعین کرتا ہے جو سیاہ مٹی
کے علاقوں میں آلودگی یا مٹی کے کٹاؤ کا سبب بنتے ہیں اور سرکاری فارموں پر
زور دیتا ہے کہ سیاہ مٹی کے تحفظ کی کوششوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کی
بدولت ایک عمدہ مثال قائم کی جائے۔ چین کی یہ کوشش بھی ہے کہ 14ویں پانچ
سالہ منصوبہ (2021-2025) کے دوران 6.67 ملین ہیکٹر سیاہ مٹی کے تحفظ کو
مکمل کیا جائے۔ اس دوران کاشتکاری کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا اور زمین
میں نامیاتی مادے میں 10 فیصد اضافہ ہوگا۔دوسری جانب ،تکنیکی جدت طرازی،
نئی تکنیکوں کے مظاہرے اور فروغ، اور حفاظتی پالیسیوں کے نفاذ کے ذریعے،
سیاہ مٹی کے مستقبل کے تحفظ کے لئے اہم پیش رفت مسلسل جاری ہے.
|