نوجوانوں سے وابستہ امیدیں اور اقدامات


چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے نوجوانوں کو پاکستان کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی آنکھوں کی چمک دیکھ کر یہ یقین ہو جاتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علم انسان کو دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہمیں نا امیدی سے منع کیا گیا ہے، زندگی امتحان کا نام ہے اور قرآن کی آیت پڑھیں کہ
‘‘کیا لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیے جائیں گے کہ‘ہم ایمان لائے’اور ان کی آزمائش نہ ہو گی’’۔
نواجوانوں سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اور قیمتی سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں، ہم کسی صورت اسے ضائع نہیں ہونے دیں گے اور خطاب کے اختتام پر آرمی چیف نے نوجوانوں کو علامہ اقبال کا شعر سنایا:
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ

عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نوجوان نسل ملک کی تقدیربدل سکتی ہے، نوجوانوں کو وسائل مہیا کرنے سے ملکی ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ? تعبیر ہو گا، 10 لاکھ طلباء کو میرٹ پر ٹیبلٹس اور سمارٹ فونز دینگے، ہواوے کے تعاون سے 3 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت دی جائے گی، ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو سکالرشپ پر چین بھیجا جائے گا، ایس ایم ایز کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے، آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے، پاکستان کی اقتصادی بحالی اور ترقی و خوشحالی کے منصوبے کا جلد اعلان کروں گا،ہمیں ماضی سے سبق حاصل کرکے آگے بڑھنا ہے اور ملک کی تقدید بدلنا ہے،ہماری محنت کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان ہی ملک کی قسمت بدل سکتے ہیں، ان نوجوانوں کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے، مصنوعی ذہانت دنیا میں سب سے جدید تعلیم کا ہتھیار ہے، چین دنیا کا دوسرا بڑا ترقی یافتہ ملک ہے، انہوں نے جدید علوم کے ذریعے ملک میں انقلاب برپا کیا، اگر ہم اسی راستے پر نوجوان نسل کو وسائل فراہم کریں تو ملک میں نوجوان نسل خوشحالی کا ایسا انقلاب لائے گی جس سے آزادی کے تقاضے پورے ہونگے، نوجوانوں کو ہر ممکن وسائل فراہم کرینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں، 77 سال میں قرضوں کے پہاڑ بن گئے، امیر اور غریب کی زندگیوں میں بڑا فرق ہے، ہمیں اپنے مصمم ارادے اور محنت سے آگے بڑھنا ہو گا، یہ نوجوان وسائل ملنے پر ملک کو عظیم بنا سکتے ہیں۔شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج عہد کرتے ہیں کہ ہم سب مل کر دن رات محنت کریں تاکہ آئندہ یوم آزادی پر یہ مسائل نہ ہوں جن کے لئے ہمارے دل افسردہ ہیں، ہمارے متحد ہونے سے ہمیں یقینی کامیابی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی کھیل ہاکی کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے،زیراعظم نے بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں میں یوتھ ایوارڈز بھی تقسیم کئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، پاکستانی قوم محنتی، ذہین اور ایماندار ہے، ملکی ترقی کیلئے نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ، نوجوانوں سے کہوں گا کہ جھوٹی خبروں پر توجہ نہ دیں۔ چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ نوجوان ملکی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم میں صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے نوجوان نسل کو کھیلوں کی طرف راغب کرنا از حد ضروری ہے انہ کا کہناتھا کہ ہمارے نوجوانوں میں بے پناہ ٹائیلنٹ ہے اور وہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر عالمی سطح پر ملک وقوم کانام روشن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں جن کو کھیلوں کے میدان میں دیکھ کر خوشی ہوتی ہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کی کھیلوں کی طرف لائیں تاکہ منشیات کی لعنت سے بچا جاسکے۔پشاور میں انٹر اکیڈمی گیمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نوجوانوں کا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آرہا ہے۔علی امین گنڈاپورکاکہناتھا کہ مجھے فخر ہے کے کھیل کے میدان میں نوجوان آگے آ رہے ہیں، جو پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کریں گے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ ہر گیم میں اچھے کوچز لائیں گے، نوجوان نسل کو کھیلوں کی طرف لائیں تاکہ منشیات کی لعنت سے بچاجا سکے۔

نوجوان نسل کی جدیدتقاضوں کے مطابق تربیت کرناوقت کاتقاضابھی ہے اورضرورت بھی۔آرمی چیف نے نوجوانوں کی درست راہنمائی کرتے ہوئے انہیں علم حاصل کرنے کی ترغیب اورمایوسی سے بچنے کی نصیحت کی ہے۔ علم سے بڑھ کرمشعل راہ کوئی نہیں اورمایوسی آگے بڑھنے کے سارے دروازے بندکردیتی ہے۔امیدقائم رہے تولگن ،محنت، جدوجہد،کوشش ،توقع ،دل چسپی اورشوق سب کچھ بھی قائم رہتا ہے۔ امیدقائم رہے توانسان لگن اورمحنت سے اپناکام جاری رکھتا ہے۔ امیدانسان کوآگے بڑھنے کاحوصلہ اورہمت فراہم کرتی ہے ۔آرمی چیف نے قرآن مجید کی آیت مبارکہ کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زندگی امتحان کانام ہے۔انسان کوزندگی میں بہت سے امتحانات سے گزرناپرتا ہے۔ زندگی میں بہت سی مشکلات کاسامناکرناپڑتا ہے۔انسان کوان مشکلات اورامتحانات سے پریشان نہیں ہوناچاہیے۔ وزیراعظم شہبازشریف کا نوجوانوں سے امیدکااظہارکرنا اورنوجوانوں کے بارے میں ان کے اعلانات بھی موجودہ دورکے تقاضوں کے عین مطابق ہیں۔ یقینا نوجوانوں کوآئی ٹی کی تربیت دینا ،لیپ ٹاپ ، ٹیبلٹس فراہم کرنابھی موجودہ دورکاتقاضا ہے۔ نوجوانوں کوآنے والے دور کے تقاضوں اورضروریات کے مطابق تیارکرنے کے لیے وزیراعظم شہبازشریف کے اعلانات و اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔ نوجوانوں کوجدیددورکے تقاضوں ہم آہنگ کرنے کے لیے اعلان کردہ اقدامات ضرورکریں لیکن نوجوانوں کودین اسلام کی طرف بھی راغب کریں۔ حکومت پاکستان اس سلسلہ میں بھی اقدامات کرے۔ سکولوں اورکالجوں میں ایک پیریڈ دین سیکھنے کابھی ہوناچاہیے۔ تعلیمی اداروں میں نمازپنجگانہ کی پابندی بھی کرائی جائے۔ اس کے علاوہ ہرپیریڈ کے آغازمیں پانچ منٹ تک ہرکلاس میں درودوسلام کاورد کرایاجائے۔ نوجوانوں میں بہت سی ایسی صلاحیتیں ہوتی ہیں جووہ مناسب موقع اورپلیٹ فارم نہ ملنے کی وجہ سے ظاہرنہیں کرپاتے۔ یہ صلاحیتیں صرف تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے نوجوانوں میں ہی نہیں بلکہ ورکشاپوں، ہوٹلوں، دکانوں اوربیکریوں میں کام کرنے والوں میں بھی ہوتی ہیں۔ نوجوانوں کی ان چھپی ہوئی صلاحیتوں کودنیاکے سامنے لانے کے لیے مختلف مقابلے کرائے جائیں۔ جونوجوان نئی ایجادات کارجحان رکھتے ہیں انہیں اسی کے مطابق ماحول ،پلیٹ فارم اورموقع فراہم کیاجائے۔کمپیوٹر اورلیپ ٹاپ آنے کے بعد نوجوان نسل کاقلم اورکاغذ سے رشتہ کمزورہورہاہے۔ یہ تعلق قائم رہناچاہیے اورمضبوط بھی ہوناچاہیے۔ وفاقی وصوبائی سطح پر نوجوانوں میں تحریری مقابلے بھی کرائے جانے چاہییں۔ جس میں نوجوانوں کومختلف عنوانات دے کرمضامین لکھنے کاکہاجائے اورساتھ ہی وہ ایک مضمون اپنی مرضی اورپسندکابھی لکھ کردیے گئے ایڈریس پربھیجیں۔ان تمام مقابلوں میں حصہ لینے والوں اوربہترلکھنے والوں کوانعامات بھی دیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خطوط لکھنے کے مقابلے بھی کرائے جائیں۔ پرائمری سکولوں کے بچوں میں کہانیاں لکھنے اورسنانے کے مقابلے بھی کرائے جائیں۔پرائمری ،مڈل اورہائی سکولوں میں ایسے گیمزبھی کرائے جائیں جس سے طلباء ٹریفک کے اصولوں اوراشاروں کوسمجھ اورسیکھ سکیں۔ایسے خاکے کرائے جائیں جس سے طلباء والدین، اساتذہ اوربزرگوں کاادب واحترام سیکھ سکیں۔ ایسے گیمزبھی متعارف کرائے جائیں جس سے طلباء وطالبات خوشی اورذمہ داری سے قرض واپس کرنا،ریاست کے واجبات بشمول ہرقسمی ٹیکسز بروقت اداکرنا،ریاست کاپیسہ اوراملاک کوامانت اورذمہ داری سمجھ کراستعمال کرنا،امانت کی حفاظت کرنا اورسب سے بڑھ کررزق حلال ہی کمانا سیکھ سکیں۔ ان تمام مقابلوں میں حصہ لینے والوں اوربہترکارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں کوانعامات بھی دیے جائیں ۔یہ تمام مقابلے سالانہ بنیادوں پرکرائے جائیں اس کے علاوہ ہمارے ڈراموں میں بھی نوجوانوں کی اس طرح کی تربیت کاکوئی منظرنہیں دکھایا جاتا، مختلف ٹی وی چینلز پرایسے ڈرامے بھی دکھائے جائیں جنہیں دیکھ کرنوجوان وہ سب سیکھ سکیں جواس تحریرمیں لکھاجاچکاہے۔نوجوانوں کی بڑی تعدادسوشل میڈیاسے وابستہ ہے۔ حکومت پاکستان اپناملک کاسوشل میڈیامتعارف کرائے۔ پاکستان کی اپنی یوٹیوب، ٹویٹر، فیس بک وغیرہ ہونی چاہیے۔ نوجوانوں کوسوشل میڈیا کے منفی اثرات کے محفوظ رکھنے کایہ بہترین طریقہ ہے ۔ وفاقی اورصوبائی حکومتیں چاہیں تواس سب کے لیے محکمہ تعلیم میں الگ سے شعبہ بھی قائم کرسکتی ہے۔ یقین کریں مندرجہ بالااقدامات کرلیے جائیں تواس کے دوررس نتائج برآمدہوں گے اورہمیں زندگی کے ہرشعبے میں مثالی کردارایک نہیں ہزاروں ملیں گے۔

Muhammad Siddique Prihar
About the Author: Muhammad Siddique Prihar Read More Articles by Muhammad Siddique Prihar: 401 Articles with 332584 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.