تاریخ کا اعادہ

سلطنت ایک جغرافیائی منطق کو کہا جاتا ہے جس کو کسی حکومت نے قابو میں کیا ہو. عظیم ترین سلطنت برطانیہ اور دوسرے نمبر پر مغلیہ سلطنت رہی ہے۔
سلطنت عثمانیہ یا خلافت عثمانیہ (1517ء سے 1924ء تک(عثمانی ترکی زبان: "دولت عالیہ عثمانیہ"، ترکی زبان Osmanlı Devleti) )سنہ 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔
سلطنتِ روما یا رومی سلطنت، زمانۂ قدیم کی ایک سلطنت، جس کا دار الحکومت روم تھا۔ اس سلطنت کا پہلا بادشاہ آگسٹس سیزر تھا جو 27 قبل مسیح میں تخت پر بیٹھا۔ اس سے قبل روم ایک جمہوریہ تھا جو جولیس سیزر اور پومپئ کی خانہ جنگی اور گائس ماریئس اور سولا کے تنازعات کے باعث کمزور پڑ گئی تھی۔کئی موجودہ ممالک بشمول انگلستان، اسپین، فرانس، اٹلی، یونان، ترکی اور مصر اس عظیم سلطنت کا حصہ تھے۔ رومی سلطنت کی زبان لاطینی اور یونانی تھی۔ مغربی رومی سلطنت 500 سال تک قائم رہی جبکہ مشرقی یعنی بازنطینی سلطنت، جس میں یونان اور ترکی شامل تھے، ایک ہزار سال تک موجود رہی۔ مشرقی سلطنت کا دار الحکومت قسطنطنیہ تھا۔مغربی رومی سلطنت 4 ستمبر 476ء کو جرمنوں کے ہاتھوں تباہ ہو گئی جبکہ بازنطینی سلطنت 29 مئی 1453ء میں عثمانیوں کے ہاتھوں فتح قسطنطنیہ کے ساتھ ختم کردی۔اپنے عروج کے دور میں رومی سلطنت 5،900،000 مربع کلومیٹر (2،300،000 مربع میل) پر پھیلی ہوئی تھی۔ مغربی تہذیب کی ثقافت، قانون، ٹیکنالوجی، فنون، زبان، مذاہب، طرز حکومت، افواج اور طرز تعمیر میں آج بھی رومی سلطنت کی جھلک نظر آتی ہے۔
ہخامنشی سلطنت (قدیم فارسی: ہخامنشیہ) 559 قبل مسیح سے 338 قبل مسیح تک قائم ایک فارسی سلطنت تھی جو عظیم ایرانی سلطنتوں کے سلسلے کی پہلی کڑی تھی۔
ہخامنشی مملکت میں موجودہ ایران کے علاوہ مشرق میں موجودہ افغانستان، پاکستان کے چند حصے، شمال اور مغرب میں مکمل اناطولیہ یعنی موجودہ ترکی، بالائی جزیرہ نما بلقان (تھریس) اور بحیرہ اسود کا بیشتر ساحلی علاقہ شامل تھا۔ مغرب میں اس میں موجودہ عراق، شمالی سعودی عرب، فلسطین (اردن، اسرائیل اور لبنان) اور قدیم مصر کے تمام اہم مراکز شامل تھے۔ مغرب میں اس کی سرحدیں لیبیا تک پھیلی ہوئیں تھیں۔ 7.5 ملین مربع کلومیٹر پر پھیلی ہخامنشی سلطنت تاریخ کی وسیع ترین سلطنت تھی اور آبادی کے لحاظ سے رومی سلطنت کے بعد دوسری سب سے بڑی سلطنت تھی۔ یہ سلطنت 330 قبل مسیح میں سکندر اعظم کے ہاتھوں ختم ہو گئی۔سلطنت کا پہلا حکمران کورش اعظم یا سائرس اعظم تھا جبکہ دارا سوم اس کا آخری حکمران تھا۔ ہخامنشی سلطنت کا دار الحکومت پرسیپولس یعنی تخت جمشید تھا جبکہ آتش پرستی ریاستی مذہب تھا۔





Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 180 Articles with 149283 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More