سائنس و ٹیکنالوجی کو عزت دیں

عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے گزشتہ 75 سالوں میں سائنس ٹیک جدت طرازی میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ جدت طرازی پر مبنی ترقی کی پیروی کرتے ہوئے ، چین نے مسلسل اپنی تکنیکی طاقت میں اضافہ کیا ہے ، اعلیٰ معیار کی ترقی میں سائنس دوست رویے اپنائے ہیں اور چینی جدیدکاری کے لئے ٹھوس مدد فراہم کی ہے۔

چین اس وقت 2035 تک سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک مضبوط ملک کی تعمیر کے اسٹریٹجک ہدف کے لئے پرعزم ہے اور اس مقصد کے حصول کی خاطر سائنس ٹیک کے نظام میں اصلاحات کو گہرا کر رہا ہے اور اعلیٰ سطح کی سائنس ٹیک خود انحصاری میں تیزی لا رہا ہے.

ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس 2024 کے مطابق چین دنیا کی جدید ترین معیشتوں کی درجہ بندی میں ایک درجے ترقی کے ساتھ 11 ویں نمبر پر آگیا ہے۔چین کی سائنس ٹیک جدت طرازی کی مضبوط رفتار اور مسلسل ابھرتے ہوئے نتائج چینی عوام میں جدت طرازی کی مسلسل مہم سے آتے ہیں۔

خلائی صنعت کو ایک مثال کے طور پر لیں. گزشتہ 75 سالوں میں ، چین کی خلائی صنعت کمزور سے مضبوط تک بڑھی ہے ، اور آزاد انہ جدت طرازی کے لئے ان گنت پیشہ ور افراد کی انتھک وابستگی کی بدولت تاریخی ، اعلیٰ معیار کی ترقی اور نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔رواں سال انسانی تاریخ میں پہلی بار چھانگ عہ 6 قمری مشن نے چاند کے دور دراز حصے سے نمونے جمع کیے اور متعدد اہم ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا جو خلا کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی میں چین کی کوششوں میں ایک اور تاریخی کامیابی ہے۔

چین کی تکنیکی جدت طرازی کی مضبوط رفتار اور مسلسل ابھرتے ہوئے نتائج سائنس ٹیک جدت طرازی میں مسلسل بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے آتے ہیں۔تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) میں چین کے کل اخراجات 2012 میں 1 ٹریلین یوآن (141.53 ارب ڈالر)، 2019 میں 2 ٹریلین یوآن اور 2022 میں 3 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئے۔ گزشتہ سال یہ اعداد و شمار 3.3 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی جو سال بہ سال 8.4 فیصد کا اضافہ ہے۔ آر اینڈ ڈی اخراجات میں مستحکم ترقی سائنس اور ٹیکنالوجی میں زیادہ سے زیادہ خود انحصاری اور طاقت حاصل کرنے کی چین کی کوششوں کے لئے ٹھوس حمایت فراہم کرتی ہے۔چین کا مضبوط جدت طرازی ماحول اور بھرپور انسانی وسائل ملٹی نیشنل کمپنیوں کو اپنے چینی آر اینڈ ڈی مراکز میں سرمایہ کاری بڑھانے کی طرف راغب کر رہے ہیں، تاکہ جدت طرازی کی دوڑ میں مسابقتی برتری حاصل کی جا سکے۔

اس وقت دنیا بھر میں ایک صدی میں نظر نہ آنے والی اہم تبدیلیاں تیزی سے رونما ہو رہی ہیں اور تکنیکی انقلاب اور صنعتی تبدیلی کا ایک نیا دور گہری ترقی کر رہا ہے۔ ہائی ٹیک سیکٹر بین الاقوامی مسابقت میں نمایاں حیثیت اختیار کر چکا ہے ، جس نے عالمی نظام اور ترقی کے منظر نامے کو بڑی حد تک نئی شکل دی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ چین ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے اسٹریٹجک قائدانہ کردار اور جدت طرازی کے ذریعہ فراہم کردہ بنیادی حمایت کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ ملک نے اعلیٰ سطح کے ڈیزائن اور منصوبہ بندی میں اضافے کے ساتھ سائنس۔ٹیک جدت طرازی کو آگے بڑھانے کے لئے اپنی کوششوں کو مسلسل مضبوط کیا ہے۔اس ضمن میں 20 ویں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس نے نئی معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے منصوبے مرتب کیے ہیں ، جس میں چین کے جدت طرازی نظام کی مجموعی کارکردگی کو فروغ دینے کے لئے ہمہ جہت جدت طرازی کے معاون ادارے اور میکانزم تشکیل دینے کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔مبصرین کے نزدیک یہ عمل یہ چین کی ترقی کے لئے مستقل توانائی فراہم کرے گا اور عالمی معیشت کی بحالی میں مزید چینی تعاون فراہم کرے گا۔

چین کو اس حقیقت کا بخوبی احساس ہے کہ سائنس ٹیکنالوجی کی ترقی عہد حاضر کا مسئلہ ہے ، اور کھلا پن اور تعاون ہی آگے بڑھنے کا واحد صحیح راستہ ہے۔ بین الاقوامی ماحول جتنا پیچیدہ ہوتا جائے گا، اتنا ہی ضروری ہے کہ دروازے کھلے رکھے جائیں اور کھلے پن اور سلامتی کو مربوط کیا جائے، تاکہ کھلے پن اور تعاون کے ذریعے خود انحصاری اور طاقت پیدا کی جا سکے۔چین کھلے، جامع اور باہمی طور پر فائدہ مند بین الاقوامی سائنس ٹیک تعاون کا خواہاں ہے، اور سائنس۔ٹیک ترقی کے لئے ایک کھلے، منصفانہ، شفاف اور غیر امتیازی ماحول کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے.

اب تک چین نے 160 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ سائنس ٹیک تعاون کے تعلقات قائم کیے ہیں اور سائنس ٹیک تعاون پر 118 بین الحکومتی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ماہرین کے خیال میں چین میں جدت طرازی اور ترقی میں تیزی لانا چین، ترقی پذیر ممالک اور دنیا کے لیے اچھا ہے۔مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے، چین کی کوشش ہے کہ جدت طرازی پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی پر عمل پیرا رہا جائے ،ملک کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں ایک عظیم ملک بنانے کے اسٹریٹجک مقصد کی جانب پیش قدمی کی جائے ، اور انسانیت کے فائدے کے لئے کھلے سائنس ٹیک تعاون کو فروغ دیا جائے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616958 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More