رواں سال چین کے "ڈبل 11" شاپنگ فیسٹیول کے دوران نوجوان
نسل میں بڑھتی ہوئی "جذباتی معیشت " کا پہلو خاص طور پر ابھر کر سامنے آیا
ہے۔ ماہرین اسے چینی صارفین کی مارکیٹ میں ایک بڑی تبدیلی قرار دے رہے
ہیں۔سوشل پلیٹ فارم "سول ایپ" کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، 40 فیصد سے
زیادہ نوجوان صارفین اب خریداری کا فیصلہ کرتے وقت "جذباتی قدر" کو ترجیح
دیتے ہیں۔ ایسی مصنوعات جو بظاہر کسی عملی مقصد کو پورا نہیں کرسکتی ہیں
لیکن خریدار کی جذباتی وابستگی یا جذباتی اظہار کی تکمیل کرتی ہیں مثلاً
گڑیا اور بلائنڈ باکس وغیرہ ، جو جنریشن زیڈ کی خریداری کی منطق میں مرکزی
حیثیت اختیار کر چکی ہیں۔
اکتوبر کے وسط میں ، ٹی مال اور جے ڈی سمیت بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز نے
اپنی سالانہ ہفتوں پر محیط پروموشنل مہمات کا آغاز کیا۔ ایک دہائی سے زائد
عرصے سے منعقد ہونے والی خریداری کی دوڑ صارفین کے بدلتے ہوئے رجحانات کا
مشاہدہ کرنے کے لئے ایک اہم کھڑکی بن گئی ہے۔
حالیہ برسوں میں، خریداری کی عادات اور رویوں میں تبدیلیوں، خاص طور پر
نوجوان خریداروں میں، نے ریٹیل منظر نامے کو نئی شکل دی ہے. سول ایپ کی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے "ڈبل 11" شاپنگ فیسٹیول کے دوران
خوشگوار کھپت پر خرچ کیے جانے والے اخراجات میں سفر سے متعلق مصنوعات،
گیمنگ اور ثقافتی اور تفریحی سرگرمیوں جیسے میوزک فیسٹیولز اور کامیڈی شوز
کے ساتھ ساتھ بلائنڈ باکسز جیسی جدید اشیاء بھی شامل رہی ہیں۔
اس رجحان کو دیکھ کر لگتا ہے کہ صارفین صرف ضرورت کے لئے نہیں بلکہ جذباتی
ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پیسہ خرچ کر رہے ہیں. یہ جذباتی اقدار وسیع
پیمانے پر مختلف ہوسکتی ہیں کیونکہ بعض اوقات یہ اپنے آپ کو خوش کرنے کے
بارے میں ہوتی ہیں، یا صرف کچھ نیا کرنے کی کوشش بھی ہو سکتی ہے ، جیسے
ثقافتی سیاحت یا مخصوص فیشن کے انتخاب وغیرہ۔تاہم یہ بات تسلیم کرنا پڑے گی
کہ نوجوان صارفین میں ایسی خواہشات تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔
یہاں اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ چینی عوام کی اعلیٰ معیار کی طرز
زندگی اور معاشرے کی طویل مدتی مثبت ترقی حوصلہ افزا عوامل ہیں کیونکہ فی
کس جی ڈی پی میں اضافہ ہو رہا ہے اور لوگوں کی قوت خرید میں اضافے کی وجہ
سے اعلیٰ سطح کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔ چینی صارفین پہلے کی نسبت زیادہ
پراعتماد ہو رہے ہیں۔ آج وہ اپنی سماجی حیثیت یا شناخت کو ظاہر کرنے کے لئے
لگژری برانڈز پہننے کی ضرورت محسوس نہیں کرتے ہیں، خاص طور پر نوجوان نسل
میں یہ رجحان زیادہ مقبول ہے۔
چینی ماہرین کے نزدیک صارفین کی خدمت کے ساتھ ساتھ، جذباتی کھپت معیشت کے
لئے بہت زیادہ معنیٰ رکھتی ہے اور یہ ایک طاقتور کھپت کی قوت بن سکتی
ہے۔ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے چینی حکومت کی کوششوں میں گھریلو طلب
میں اضافہ ایک اہم حکمت عملی بن چکا ہے۔ اس سال، چین نے کھپت کی حوصلہ
افزائی کے لئے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں، جن میں کھپت کے نئے مناظر
اور حرکیات کو فروغ دینے کے اقدامات اور وسیع پیمانے پر پروگرام شامل ہیں ،
جو پرانی صارفی مصنوعات کو نئی مصنوعات سے تبدیل کرنے کو فروغ دیتے ہیں.
اسی طرح کاروباری اداروں کے لئے، جذباتی کھپت میں اضافے سے فائدہ اٹھانا
مسابقتی رہنے کے لئے اہم ہوسکتا ہے.معاشی ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ
کمپنیوں کو اپنی مصنوعات کے پیچھے جذباتی قدر کو زیادہ مضبوطی سے استعمال
کرنا چاہئے ، نئی خصوصیات اور ثقافتی عناصر کو شامل کرنا چاہئے ، اور جدت
طرازی کے ذریعے صارفین کے منفرد تجربات تخلیق کرنا چاہئے۔ ابھرتے ہوئے شعبے
جیسے پالتو جانور، کیمپنگ، بلائنڈ باکسز وغیرہ نئی مصنوعات کی مزید ترقی کو
فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جذباتی معیشت چین میں گھریلو کمپنیوں اور بین
الاقوامی برانڈز دونوں کے لئے ایک نئے موقع کے طور پر ابھری ہے۔ جذباتی
معیشت کا مرکزی نکتہ یہ نہیں کہ ایک برانڈ کہاں سے آتا ہے بلکہ یہ اس بارے
میں زیادہ توجہ دیتی ہے کہ برانڈز کتنی تیزی سے مقامی صارفین کی ضروریات کو
اپنا سکتے ہیں، متعلقہ مصنوعات پیش کرسکتے ہیں، اور جذباتی سطح پر صارفین
کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔
|