ایک دھندلی شام، کمرے میں ہلکی روشنی تھی جو کھڑکی کے
پردے سے چھن کر اندر آ رہی تھی۔ اندر کا منظر خاموشی سے لبریز تھا، مگر اس
خاموشی میں جذبات کی گہرائی محسوس ہو رہی تھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب دو دل،
جنہیں الفاظ کی نہیں بلکہ لمس کی زبان کی ضرورت تھی، ایک دوسرے کے قریب تھے۔
آریان اور نایاب، دو ایسے لوگ تھے جو اپنی زندگی کے الگ الگ راستوں پر چلتے
ہوئے ایک دوسرے سے ٹکرا گئے تھے۔ آریان ایک مضبوط اور خاموش طبیعت رکھنے
والا شخص تھا، جس کی آنکھوں میں ہمیشہ کچھ چھپا ہوا دکھائی دیتا تھا۔ نایاب
ایک نرم مزاج اور آزاد روح کی مالک لڑکی تھی، جو اپنی ہنسی اور خوشبو کے
ساتھ ہر دل میں جگہ بنا لیتی تھی۔
وہ کمرہ جہاں وہ دونوں موجود تھے، کسی اور دنیا کا حصہ محسوس ہو رہا تھا۔
وہاں صرف وہ دو تھے، اور ان کے درمیان وہ محبت جو لفظوں سے زیادہ بڑی تھی۔
آریان نے اپنی مضبوط بانہوں سے نایاب کو تھام رکھا تھا، جیسے وہ چاہتا ہو
کہ وہ لمحہ کبھی ختم نہ ہو۔ نایاب نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی تھیں، جیسے
وہ اس لمس میں اپنی تمام پریشانیوں کا حل ڈھونڈ رہی ہو۔
نایاب کی آنکھوں میں کبھی کبھی ایک بے نام سا درد جھلکتا تھا، مگر آج،
آریان کے قریب ہونے سے، وہ درد جیسے ہوا میں تحلیل ہو رہا تھا۔ وہ دونوں
ایک دوسرے کے لیے ایسے تھے جیسے زندگی کی تھکن کے بعد سکون کا ایک پل۔
"آریان، کیا تم نے کبھی سوچا ہے کہ ہم ان لمحوں میں کیا تلاش کر رہے ہیں؟"
نایاب نے سرگوشی کی۔
آریان نے نرمی سے اس کے چہرے کو اپنی ہتھیلیوں میں لے لیا۔ "ہم سکون تلاش
کر رہے ہیں، نایاب۔ وہ سکون جو ہمارے ٹوٹے ہوئے حصوں کو جوڑ دے۔"
کمرے کی خاموشی میں ان کے دلوں کی دھڑکن واضح سنائی دے رہی تھی۔ آریان نے
نایاب کو قریب کرتے ہوئے کہا، "میں نہیں جانتا کہ یہ لمحہ کتنا دیرپا ہے،
مگر مجھے یقین ہے کہ یہ لمحہ حقیقی ہے۔"
نایاب نے ایک ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ اپنی پیشانی آریان کے کندھے پر رکھ
دی۔ "یہ لمحے، یہ سکون، یہی ہماری حقیقت ہے۔ باقی سب تو بس خواب ہیں۔"
وقت جیسے رک سا گیا تھا۔ باہر کی دنیا کی آوازیں مدھم ہو چکی تھیں، اور
اندر صرف ان کے جذبات کی سرگوشیاں تھیں۔ آریان نے نایاب کو اس طرح تھام
رکھا تھا جیسے وہ اسے کبھی کھونا نہیں چاہتا تھا، اور نایاب نے اپنے تمام
خوف اور عدم تحفظ کو اس کی بانہوں میں دفن کر دیا تھا۔
یہ وہ لمحہ تھا جب دو جسم، دو روحیں، ایک ہو گئیں۔ وہ لمحہ جس میں نہ کوئی
سوال تھا، نہ کوئی جواب۔ بس ایک خاموشی تھی جو ان دونوں کے دلوں کو آپس میں
جوڑ رہی تھی۔
رات گہری ہو چکی تھی، اور کمرے کی روشنی مدھم ہو رہی تھی، مگر ان دونوں کے
دلوں کی روشنی اس کمرے کو روشن کیے ہوئے تھی۔ وہ روشنی جو محبت، اعتماد،
اور ایک دوسرے کے لیے بے لوث احساس سے جنم لیتی ہے۔
اور جب وہ دونوں ایک دوسرے کی بانہوں میں سکون سے بیٹھے تھے، ان کے دلوں نے
ایک خاموش وعدہ کیا۔ یہ کہ چاہے وقت کتنا بھی بے رحم ہو جائے، یہ لمحہ، یہ
محبت، ان کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی۔
|