سراب راہیں

روزی کے خواب، اس کے جذبات، اور اس کی تمام تر محبت کا محور احتشام تھا۔ احتشام، جو اس کی زندگی کا سب سے خوبصورت احساس تھا، وہی اس کے لیے خوابوں کا ایک سنہری محل تھا۔ اس کی مسکراہٹ میں روزی کو اپنی دنیا کا سکون نظر آتا تھا، اور اس کی باتوں میں وہ اپنا مستقبل دیکھتی تھی۔ احتشام کا ہر لفظ، ہر وعدہ، روزی کے دل میں ایک نئی امید جگاتا تھا۔ وہ سمجھتی تھی کہ یہ محبت ایک مضبوط بندھن ہے، جسے کوئی طوفان ہلا نہیں سکتا۔

وہ ہر وقت احتشام کے خوابوں میں کھوئی رہتی تھی۔ اس کی آنکھیں جب بھی بند ہوتیں، ایک ہی چہرہ ان کے سامنے آتا۔ اس کا دل بے اختیار دھڑک اٹھتا اور ایک انجانی مسکراہٹ اس کے لبوں پر آ جاتی۔ احتشام اس کے لیے صرف ایک انسان نہیں تھا؛ وہ ایک خواب، ایک جذبہ، اور ایک ایسی دنیا تھا جہاں وہ اپنے تمام غموں اور تنہائیوں کو بھلا دیتی تھی۔

لیکن زندگی ہمیشہ خوابوں جیسی نہیں ہوتی۔ وہ محور، جو روزی کی زندگی کا مرکز تھا، حقیقت میں ایک سراب تھا۔

احتشام کی حقیقت جان کر روزی کے لیے یہ یقین کرنا نہایت مشکل تھا کہ جس شخص کو اس نے اپنی زندگی کا محور بنایا تھا، وہی اس کی خوشیوں کا قاتل نکلا۔ یہ حقیقت کسی گہری چوٹ کی مانند تھی، جس نے روزی کے دل کو چیر کر رکھ دیا۔ اس کے خواب، اس کی امیدیں، اور اس کا اعتماد، سب کچھ ایک لمحے میں زمین بوس ہو گیا۔ احتشام وہ شخص تھا جس پر وہ بے پناہ یقین کرتی تھی، جس کی باتوں کو وہ سچائی کی معراج سمجھتی تھی۔ لیکن جب احتشام کا اصل چہرہ اس کے سامنے آیا، تو یہ سب کچھ ایک جھوٹ معلوم ہوا۔

روزی کو یاد تھا کہ کس طرح احتشام کی باتیں اس کے دل کو سکون دیتی تھیں۔ وہ ہر وعدے کو دل سے قبول کرتی، ہر خواب کو اپنی حقیقت سمجھتی۔ احتشام کے ساتھ گزارے ہوئے لمحے اس کے لیے سب سے قیمتی تھے۔ لیکن جب اسے معلوم ہوا کہ احتشام نے اس کے ساتھ جو محبت کا کھیل کھیلا، وہ صرف ایک فریب تھا، تو اس کی دنیا اندھیروں میں ڈوب گئی۔

اس دن، جب روزی نے احتشام کی حقیقت جانی، وہ خود کو بے بس محسوس کرنے لگی۔ ایک عجیب سی خاموشی نے اس کے دل و دماغ کو جکڑ لیا۔ اسے محسوس ہوا کہ جیسے اس کی زندگی سے روشنی چھین لی گئی ہو۔ وہ شخص جس پر اس نے اپنی پوری دنیا کا دارومدار رکھا تھا، اس کی خوشیوں کا دشمن ثابت ہوا۔ احتشام کی بے وفائی نے روزی کے دل کو نہ صرف زخمی کیا بلکہ اس کے وجود کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔

احتشام، جو اس کا سب کچھ تھا، ایک ایسا دھوکہ نکلا جس نے نہ صرف اس کے خواب چکنا چور کر دیے بلکہ اس کے دل کو ایک ایسی گہرائی میں دھکیل دیا جہاں صرف دکھ اور اندھیرا تھا۔ وہ محبت، جسے روزی نے اپنی زندگی کی سب سے قیمتی چیز سمجھا تھا، محض ایک کھیل ثابت ہوئی۔

جب محبت نے اسے ٹھکرا دیا، تو وہ لمحہ اس کی زندگی کے سب سے کٹھن لمحات میں بدل گیا۔ وہ شخص جس کے بغیر وہ اپنی زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتی تھی، اسے ایسا لگنے لگا جیسے وہ کبھی تھا ہی نہیں۔ یہ احساس اس کے دل میں ایک خالی پن چھوڑ گیا، ایک ایسا خالی پن جو وقت کے ساتھ مزید گہرا ہوتا گیا۔

محبت کے خواب دیکھنے والی اس کی آنکھیں، جو کبھی ستاروں کی مانند چمکتی تھیں، اب ایک مستقل اداسی کا عکس بن چکی تھیں۔ اس کے چہرے پر ایک عجیب سا سکوت تھا، لیکن اس سکوت کے پیچھے ایک طوفان چھپا ہوا تھا۔ وہ اکثر سوچتی کہ اگر محبت اتنی ہی دکھ دیتی ہے، تو آخر لوگ اس کے خواب کیوں دیکھتے ہیں؟ کیوں یہ جذبہ دل کو پہلے خوشیوں سے بھر دیتا ہے اور پھر یکایک سب کچھ چھین لیتا ہے؟

زندگی کی کتاب کے ہر ورق پر غم کے نئے نقوش بن گئے تھے۔ لیکن اس سب کے باوجود، وہ اپنی کہانی مکمل کرنے کے لیے زندہ تھی۔ شاید کہیں نہ کہیں، وہ اب بھی ایک چھوٹے سے امید کے چراغ کی حفاظت کر رہی تھی۔ یہ چراغ اس کے دل کے کسی کونے میں جل رہا تھا، اور وہ چاہتی تھی کہ وقت کے ساتھ یہ چراغ مکمل طور پر بجھنے نہ پائے۔

روزی نے خود کو ایک گہرے صدمے میں پایا۔ وہ راتوں کو جاگتی، اپنے آنسوؤں میں ڈوبی ہوئی، اس محبت کو سمجھنے کی کوشش کرتی جو حقیقت میں ایک دھوکہ تھی۔ لیکن وقت کے ساتھ، اس نے یہ سیکھا کہ خود کو اس تکلیف سے نکالنا ضروری ہے۔ وہ جان گئی کہ احتشام کی بے وفائی نے اسے توڑ تو دیا ہے، لیکن وہ اسے مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتی۔

شاید محبت کی شکست نے اسے زندگی سے مایوس کر دیا تھا، لیکن وہ جانتی تھی کہ ہر کہانی ادھوری نہیں رہتی۔ شاید کسی اور موڑ پر، کوئی اور ورق، اس کی زندگی میں امید اور خوشیوں کے رنگ بھر دے۔ لیکن تب تک، وہ اپنے درد کے ساتھ جینا سیکھ رہی تھی

روزی نے اپنی زندگی کو دوبارہ شروع کرنے کا عزم کیا۔ اس نے اپنے اندر کے زخموں کو مرہم دینے کے لیے خود سے محبت کرنا سیکھا۔ اس نے یہ سمجھا کہ محبت صرف کسی ایک شخص سے نہیں، بلکہ اپنے آپ سے بھی ہونی چاہیے۔ احتشام نے اس کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا تھا، لیکن اس نے اس کی روح کو مضبوط بنایا۔

اب، روزی کی کہانی ایک ایسی عورت کی ہے جس نے محبت میں شکست کھائی لیکن اپنی طاقت کو دریافت کر کے زندگی کے ایک نئے سفر کا آغاز کیا۔

روزی نے اپنے ماضی کو ایک تلخ یاد کے طور پر قبول کیا اب، وہ ایک ایسی عورت ہے جو جانتی ہے کہ دھوکے کے بعد بھی، زندگی آگے بڑھ سکتی ہے، اور وہ اپنی طاقت کے ساتھ اپنی منزل تک پہنچ سکتی ہے۔
 

SALMA RANI
About the Author: SALMA RANI Read More Articles by SALMA RANI: 41 Articles with 17870 views I am SALMA RANI . I have a M.PHILL degree in the Urdu Language from the well-reputed university of Sargodha. you will be able to speak reading and .. View More