بچوں کو درست سوال کرنا سیکھائیں
(Dr Zahoor Danish, karachi)
بیٹااور بیٹی یقینااللہ پاک کی عطاکردہ نعمت ہیں ۔اس نعمت کی قدر کرنا والدین کی ذمہ داری ہے ۔اولاد کی تعلیم و تربیت اور ان کی کیرئیر کونسلنگ کرنا والدین کے ذمہ ہے ۔سوال کو علم کی کنجی کہاجاتاہے ۔آج دنیا میں جو دریافت یا ترقی کے زینے طے کرتاانسان نظر آرہاہے اس کے پیچھے وہ ذہن میں پیداہونے والاسوال اور پوچھ کر حاصل ہونے والا جواب ہی ذریعہ بنا۔ہماری اولاد بھی سیکھے ،آگے بڑھے ،ان میں تخلیقی صلاحیتیں پیداہوں ۔یہ بھی کیوں ،کب ،کیسے ،کس نے ،کہاں سے ،کس طرح جیسے سوالات کرکے سوچنے ،سیکھنے اور سمجھنے کے مراحل سے گزر کر بہتر اور موثر شخصیت بن سکیں ۔ قارئین:بچوں کو سوال کرنے کے لیے یہ چند طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں ۔ہم آپ کے لیے کچھ مشورے پیش کرتے ہیں جو بچوں میں درست سوال پوچھنے کی صلاحیت پیداکرنے میں آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔ |
|
|
بچوں کو درست سوال کرنا سیکھائیں تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش بیٹااور بیٹی یقینااللہ پاک کی عطاکردہ نعمت ہیں ۔اس نعمت کی قدر کرنا والدین کی ذمہ داری ہے ۔اولاد کی تعلیم و تربیت اور ان کی کیرئیر کونسلنگ کرنا والدین کے ذمہ ہے ۔سوال کو علم کی کنجی کہاجاتاہے ۔آج دنیا میں جو دریافت یا ترقی کے زینے طے کرتاانسان نظر آرہاہے اس کے پیچھے وہ ذہن میں پیداہونے والاسوال اور پوچھ کر حاصل ہونے والا جواب ہی ذریعہ بنا۔ہماری اولاد بھی سیکھے ،آگے بڑھے ،ان میں تخلیقی صلاحیتیں پیداہوں ۔یہ بھی کیوں ،کب ،کیسے ،کس نے ،کہاں سے ،کس طرح جیسے سوالات کرکے سوچنے ،سیکھنے اور سمجھنے کے مراحل سے گزر کر بہتر اور موثر شخصیت بن سکیں ۔ قارئین:بچوں کو سوال کرنے کے لیے یہ چند طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں ۔ہم آپ کے لیے کچھ مشورے پیش کرتے ہیں جو بچوں میں درست سوال پوچھنے کی صلاحیت پیداکرنے میں آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں ۔ مثال کے طور پر سوالات پیش کریں بچوں کو سوالات کرنے کی ترغیب دینے کے لیے انہیں سوالات کی اہمیت دکھائیں۔ مثلاً، آپ انہیں بتا سکتے ہیں: "اگر آپ کو یہ بات نہیں سمجھ آئی تو آپ کیا سوال پوچھیں گے؟""آپ کے خیال میں یہ کیوں ہو رہا ہے؟""یہ بات کیسے کام کرتی ہے؟" کھلا ماحول فراہم کریں بچوں کو احساس دلائیں کہ سوالات پوچھنا ایک قدرتی بات ہے اور انہیں اس میں کوئی شرمندگی نہیں ہونی چاہیے۔ ایک محفوظ اور دوستانہ ماحول فراہم کریں جہاں بچے بلا جھجک سوالات کر سکیں۔ سوالات کی اہمیت کو اجاگر کریں بچوں کو یہ بتائیں کہ سوالات کرنا صرف علم حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کو بہتر سمجھنے کا بھی ایک طریقہ ہے۔ انہیں بتائیں:"سوالات ہمیں نئی معلومات حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔""جب ہم سوال کرتے ہیں، تو ہم سیکھتے ہیں اور دنیا کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔" جواب دینے کے بجائے سوالات پوچھیں اگر بچہ کسی مسئلے یا سوال کے بارے میں بات کرے، تو اس کا جواب دینے کے بجائے اس سے مزید سوالات پوچھیں۔ یہ طریقہ بچے کی سوچ کو گہرا کرنے میں مدد دے گا:"آپ کو کیا لگتا ہے، کیوں ایسا ہو رہا ہے؟""آپ کے خیال میں اس کا کیا حل ہو سکتا ہے؟" مثبت ردعمل دکھائیں جب بچہ سوال پوچھے، تو اس کا جواب دینے کے ساتھ ساتھ اس کے سوال کو سراہیں۔ یہ اس کی خود اعتمادی بڑھانے میں مدد کرتا ہے اور اس کی سوالات پوچھنے کی عادت کو فروغ دیتا ہے:"یہ بہت اچھا سوال ہے!""آپ نے بہت اچھا سوچا ہے، اب اس بارے میں اور کیا سوال کر سکتے ہیں؟" کہانیاں اور تجربات کے ذریعے سوالات کی حوصلہ افزائی کریں بچوں کو کہانیاں سنائیں اور ان سے پوچھیں کہ وہ اس کہانی میں کیا سوالات پوچھنا چاہیں گے:"آپ کو کیا لگتا ہے، کہانی کے اس حصے میں کیا ہوگا؟""اگر آپ اس کردار کی جگہ ہوتے، تو آپ کیا کرتے؟" کریٹیو سوالات کے لیے ترغیب دیں بچوں کو غیر معمولی سوالات پوچھنے کی حوصلہ افزائی کریں جو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اُبھارتے ہیں:"اگر آپ ایک دن کے لیے مخلوق بن سکتے تو آپ کیا بننا پسند کریں گے؟""اگر آپ کسی بھی جگہ جا سکتے، تو کہاں جاتے؟"سوالات کی مختلف اقسام سکھائیں۔بچوں کو مختلف قسم کے سوالات پوچھنے کی اہمیت سکھائیں:"کیا" کے سوالات: "کیا یہ ممکن ہے؟""کیوں" کے سوالات: "کیوں یہ ہو رہا ہے؟""کیسے" کے سوالات: "یہ کیسے کام کرتا ہے؟""کب" اور "کہاں" کے سوالات: "یہ کب شروع ہوا؟" علمی سرگرمیاں اور کھیل سوالات پوچھنے کی عادت کو سرگرمیوں اور کھیلوں کے ذریعے فروغ دیں:پزلز یا "کیا آپ جانتے ہیں؟" جیسے سوالات پر مبنی کھیلسوالات کے جوابات کے ذریعے بچے کو جواب دینے کے لیے سوچنے پر مجبور کرنا خود سوالات پوچھیں بچوں کو یہ سکھائیں کہ سوالات صرف ان کے لیے نہیں بلکہ بڑوں کے لیے بھی اہم ہیں۔ آپ انہیں اپنے سوالات دکھا سکتے ہیں:"آج میں نے یہ سوال پوچھا: یہ پروسیس کیسے کام کرتا ہے؟""میں نے ابھی تحقیق کی اور سوچا کہ کیوں یہ چیز ایسی ہے؟"ان طریقوں کے ذریعے بچوں میں سوالات پوچھنے کی عادت ڈالنا ان کی تخلیقی صلاحیتوں، تجزیاتی سوچ، اور سیکھنے کی رغبت کو بڑھا سکتا ہے۔ سوالات پوچھنا انہیں سچائی اور علم کی جانب رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ دیکھنے کی مہارتوں کو بہتر بنانا (Enhancing Observation Skills) بچوں کو سکھائیں کہ سوالات کرنے سے پہلے انہیں حالات اور ماحول کو بغور دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کے لیے آپ انہیں یہ ترغیب دے سکتے ہیں:"اگر آپ اچھی طرح دیکھیں تو آپ کو اس مسئلے کے بارے میں نئے سوالات ملیں گے۔" "یہ آپ کے لیے ایک نیا موقع ہے تاکہ آپ اس بات کو سمجھ سکیں کہ کیوں اور کیسے کچھ ہوتا ہے۔" مختلف زاویوں سے سوالات پوچھنے کی عادت ڈالیں (Encouraging Multiple Perspectives) بچوں کو یہ سکھائیں کہ ہر سوال کا ایک سے زیادہ جواب ہو سکتا ہے اور ہر جواب مختلف زاویے سے آ سکتا ہے:"اگر ہم اس معاملے کو ایک اور زاویے سے دیکھیں، تو کیا سوالات ابھرتے ہیں؟""کیا آپ کے خیال میں دوسرے لوگ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟" معلومات کی تلاش (Encouraging Curiosity to Find Information) سوالات پوچھنے کے ساتھ ساتھ بچوں کو یہ سکھائیں کہ سوالات کا جواب تلاش کرنے کا عمل بھی اہم ہے۔ اس سے انہیں تحقیق کرنے اور سیکھنے کا جذبہ ملے گا:"اب آپ اس سوال کا جواب کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں؟""آپ کیا کتاب یا مواد تلاش کر سکتے ہیں جو اس سوال کا جواب دے سکے؟" مختلف مواقع پر سوالات پوچھنے کی ترغیب (Encouraging Questions in Different Situations) بچوں کو ہر قسم کی سرگرمی یا روزمرہ کی صورت حال میں سوالات پوچھنے کی ترغیب دیں، چاہے وہ کھانے کی میز پر ہوں، کھیل کے دوران یا کوئی نئی چیز سیکھتے وقت:"جب آپ کوئی نئی چیز سیکھتے ہیں، تو آپ پہلے کون سا سوال پوچھیں گے؟" "آپ کو کیا سوالات اٹھتے ہیں جب آپ کسی نئی جگہ پر جاتے ہیں؟" سوالات کی مختلف نوعیت پر بات چیت کریں (Discussing Different Types of Questions) بچوں کو مختلف نوعیت کے سوالات کی اہمیت بتائیں تاکہ وہ ان سوالات کو بہتر طور پر سمجھ سکیں:کھلے سوالات (Open-ended questions): جیسے "آپ اس کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟"تصدیقی سوالات (Closed questions): جیسے "کیا یہ سچ ہے؟"موازنہ سوالات (Comparative questions): جیسے "کیا آپ کو یہ اچھا لگتا ہے یا وہ؟" . سوالات کو مختلف طریقوں سے پوچھنا سکھائیں (Teaching How to Ask Questions in Different Ways) بچوں کو سکھائیں کہ سوالات کے مختلف طریقے ہوتے ہیں اور ان کے ذریعے وہ مختلف معلومات حاصل کر سکتے ہیں: "کیا آپ اسے بہتر سمجھنے کے لیے سوالات کی مختلف شکلیں آزما سکتے ہیں؟""آپ اس مسئلے کو سمجھنے کے لیے دوسرا سوال کس طرح پوچھیں گے؟" متاثر کن سوالات کی اہمیت (The Importance of Thought-Provoking Questions) بچوں کو سکھائیں کہ کچھ سوالات اتنے اہم اور سوچنے والے ہوتے ہیں کہ ان سے نئی دنیائیں کھل جاتی ہیں:"کیا آپ کے خیال میں کوئی سوال ایسا ہو سکتا ہے جو آپ کی زندگی بدل دے؟""آپ نے جب کوئی بہت بڑا سوال پوچھا، تو آپ کو کیا نئی چیزیں معلوم ہوئیں؟" سوالات کے ذریعے تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھانا (Boosting Creativity through Questions) سوالات کی مدد سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔ ان سے پوچھیں:"اگر آپ کے پاس کوئی جادوئی طاقت ہو تو آپ کیا سوال پوچھیں گے؟""کیا آپ نئے خیالات کے بارے میں سوچنے کے لیے سوالات پوچھ سکتے ہیں؟" مختلف میدانوں میں سوالات پوچھنے کی ترغیب دینا (Encouraging Questions in Various Fields) بچوں کو مختلف شعبوں میں سوالات پوچھنے کے لیے ترغیب دیں تاکہ وہ ہر علاقے میں معلومات حاصل کر سکیں: "آپ سائنس کے بارے میں کیا سوال پوچھنا چاہتے ہیں؟""آپ ادب یا تاریخ کے بارے میں کیا سوالات پوچھ سکتے ہیں؟" سوالات کے جواب میں بچے کو خود سوچنے کی ترغیب دیں (Encouraging Children to Think for Themselves) جب بچہ سوال کرے، تو اسے فوراً جواب دینے کے بجائے، اسے سوچنے کے لیے وقت دیں:"آپ کے خیال میں اس سوال کا جواب کیا ہو سکتا ہے؟""اگر آپ اس سوال کو خود حل کریں تو آپ کو کیا جواب ملے گا؟" معلومات کی تشخیص (Evaluating Information) بچوں کو یہ سکھائیں کہ سوالات صرف معلومات حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں ہیں بلکہ معلومات کی تصدیق اور تشخیص کے لیے بھی ضروری ہیں:"یہ معلومات کتنی درست ہیں؟""آپ اس بات کا یقین کیسے کر سکتے ہیں کہ جو کچھ آپ نے سیکھا ہے وہ سچ ہے؟" پراسرار سوالات کی ترغیب (Encouraging Mysterious Questions) بچوں کو پراسرار یا دلچسپ سوالات پوچھنے کی ترغیب دیں جو انہیں زیادہ تحقیق کرنے کی تحریک دیں:"کیا ایسا کوئی سوال ہے جس کا جواب آپ ابھی تک نہیں جانتے؟""آپ کو کیا لگتا ہے، اگر یہ سوال حل ہو جائے تو کیا نئی باتیں سامنے آئیں گی؟ قارئین: ہمیں امید ہے کہ آپ اپنے بچوں کی قابلیت کو بہتر سے بہترین بنانے کے لیے ان کے سوالات فراخ دلی سے سنیں گے بھی اور انھیں مثبت سوالات کرکے سیکھنے کاسلیقہ و طریقہ بتاتے رہیں گے ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
|