دلدلی علاقوں کا تحفظ

ابھی حال ہی میں، دنیا بھر میں 29 واں ویٹ لینڈز ڈے منایا گیا۔ اس سال کا موضوع "ہمارے مشترکہ مستقبل کے لئے ویٹ لینڈز کا تحفظ" رہا، جو پائیدار مستقبل کے لئے ویٹ لینڈز کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ دنیا بھر میں 01 ارب سے زیادہ افراد اپنی روزی روٹی کے لئے ویٹ لینڈز پر انحصار کرتے ہیں یعنیٰ کرہ ارض پر ہر آٹھ میں سے ایک شخص کا دارومدار ایسے مقامات پر ہے۔ تاہم، ان ویٹ لینڈز کا ماحولیاتی نظام مادی ترقی اور فطرت کے درمیان عدم ہم آہنگی کے باعث سنگین خطرات سے دوچار ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سنہ 1970 سے اب تک دنیا کے 35 فیصد دلدلی علاقے غائب ہو چکے ہیں۔یوں دنیا بھر میں ان قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے کوششوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کی کوششوں کی بات کی جائے تو چین نے ویٹ لینڈ جیسے فطری وسائل کے تحفظ اور بحالی کو مسلسل فروغ دیا ہے۔ چین میں ویٹ لینڈز کے تحفظ میں حاصل شدہ کامیابیوں کا زکر کیا جائے تو دنیا کی چار فیصد ویٹ لینڈز کے ساتھ،ملک نے ویٹ لینڈز کی ترقی، ماحولیات اور ثقافت کے لئے دنیا کی آبادی کے پانچویں حصے کی متنوع ضروریات کو پورا کیا ہے۔ ملک کی جانب سے 3700 سے زیادہ تحفظ اور بحالی کے منصوبوں پر عمل درآمد کیا گیا ہے اور 1 ملین ہیکٹر سے زیادہ ویٹ لینڈز کو شامل یا بحال کیا گیا ہے.نتیجتاً، ملک کا کل ویٹ لینڈ رقبہ 56.35 ملین ہیکٹر سے زیادہ پر مستحکم رہا ہے۔ 2200 سے زیادہ ویٹ لینڈ نیچر ریزرو قائم کیے گئے ہیں ، جس سے اہم ویٹ لینڈ علاقوں کے ماحولیاتی حالات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

حالیہ برسوں میں، چین نے ویٹ لینڈ کے تحفظ کے لئے اپنے قانونی فریم ورک کو مضبوط کیا ہے اور جنگلات، گھاس کے میدانوں اور ویٹ لینڈز کی جامع نگرانی کی ہے. ملک نے مینگرووز کے تحفظ اور بحالی کے خصوصی اقدام پر عمل درآمد کو بھی تیز کیا ہے ، گزشتہ پانچ سالوں میں 8800 ہیکٹر ز کا اضافہ کیا ہے اور ،200 ہیکٹر مینگرووز کو بحال کیا ہے۔چین کا کل مینگروو رقبہ اس وقت 30 ہزار 300 ہیکٹر ہے ، جس میں 2000 کی دہائی کے اوائل کی نسبت 8300 ہیکٹر کا اضافہ ہے ، جو اسے دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک بناتا ہے جنہوں نے مینگروو جنگلات میں خالص اضافے کو یقینی بنایا ہے۔

مزید برآں ، چین نے ویٹ لینڈ ماحولیاتی نظام کو خطرے میں ڈالنے والی حملہ آور انواع کو روکنے میں بھی اہم پیش رفت کی ہے۔ 2024 کے آخر تک ، ملک نے 73 ہزار 300 ہیکٹر پر اسپارٹینا الٹرنی فلورا پر قابو پایا ہے،یوں اپنے ہدف کا 89.4 فیصد پورا کیا گیا اور اس کے بے قابو پھیلاؤ کو کامیابی سے روکا گیا ہے۔

رواں سال چین کے نیشنل ویٹ لینڈ پارک سسٹم کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران، 903 نیشنل ویٹ لینڈ پارک تعمیر کیے گئے ہیں، جو 2.4 ملین ہیکٹر ویٹ لینڈز کی حفاظت کرتے ہیں اور علاقائی اقتصادی ترقی میں 50 بلین یوآن (تقریباً 7.0 بلین ڈالر) سے زیادہ کا حصہ ڈالتے ہیں. ان پارکس میں سے تقریباً 90 فیصد عوام کے لئے مفت کھلے ہیں.

چین میں برسوں کی کوششوں کا یہ ثمر ہے کہ ویٹ لینڈز کے تحفظ میں مذکورہ قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔اس وقت اہم ویٹ لینڈز کا ماحولیاتی معیار عمومی طور پر مستحکم ہے،اسی طرح مجموعی طور پر پانی کے معیار میں بہتری کا رجحان جاری ہے، حیاتیاتی تنوع میں اضافہ ہوا ہے اور ویٹ لینڈز کے تحفظ اور بحالی نے شاندار نتائج حاصل کیے ہیں۔ چین کی جانب سے متعدد ویٹ لینڈ پروٹیکشن کمیونٹیز قائم کی گئی ہیں، یوں اہم دلدلی علاقوں کا مؤثر طریقے سے تحفظ کیا گیا ہے۔ چین کی کوششوں نے عالمی سطح پر بھی ویٹ لینڈز کے تحفظ کے فروغ میں مثبت کردار ادا کیا ہے اور باقی دنیا کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1402 Articles with 685074 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More