خواب و خیال
خواب دیکھنے کے لئیے آنکھوں کی بینائ کا ہونا ضروری نہیں ہے۔۔۔۔بلکہذہن میں موجود خیالات کی بلندی اور دل میں انسانیت کا درد ہونا ضروری ہے۔۔۔۔مگر سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ دنیاں گلوبل ولج بن چکی ہے۔۔۔۔مگر جسطرح یہ اندھیروں کا شکار ہو چکی ہے یہاں روشنیاں تو براۓ نام ہی چمک رہی ہیں ۔۔۔بلکہ یہ دنیاں تو ایک ایسا ولج نظر آ رہی ہے۔۔۔۔جہاں سہولتیں ناپید علم کی تاریکی سے لوگ پریشان ۔۔۔ روحیں بے چین ہیں۔۔۔اور انسانیت قید خانوں میں قید نظر آ رہی ہے۔۔۔۔نہ تو یہ میری راۓ ہے اور نہ ہی میرے ذہن میں بنے گئے خیالات۔۔۔بلکہ یہ ایک ایسی اٹل حقیقت حق ہے ۔۔۔۔جسے کوئ انسان ٹال نہیں سکتا۔۔۔۔
دوستو۔۔۔یہاں ایک بات مد نظر رکھنا انتہائ ضروری ہے۔۔۔۔کہ یہ دنیاں اگر ہمارے دردوغم سے واقف نہیں ہے تو پھر ہم پر ایٹمی طاقت بننا واجب ہو جاتا ہے۔۔۔۔کیونکہ ہمارے نظر ئیے کے مطابق گستاخ سر کٹ تو سکتے ہیں جھک نہیں سکتے۔۔۔۔اگر ہمارے دل میں اٹھتی ٹھیسیں غیروں کو محسوس نہیں ہوتیں تو پھر ایسی دنیاں کی ہمیں کوئ پرواہ نہیں ہونی چاہئیے۔۔۔۔اس معاملے میں ہم مٹ تو سکتے ہیں جھک نہیں سکتے۔۔۔۔
اور غور طلب بات یہ ہے کہ۔۔۔۔جب جب ہم نے خود کو پیچھے دھکیل کر غیروں کو گلے لگایا ہے۔۔۔ہماری عزتوں کی دھجیاں اڑانے میں کوئ کسر اٹھا نہ رکھی گئ۔۔۔اور ہاں ہم اپنے گریبانوں کی طرف بڑھتے ہاتھ۔۔۔اپنی عزتوں پر اٹھتی انگلیاں ۔۔۔۔اور اپنے معصوم بچوں پر ڈھاۓ گئے مظالم کو ہر گز نہیں بھولے۔۔۔۔کیونکہ ہم اپنے ہی خوابوں میں اپنی ہی نفی کر کے۔۔۔کیسے اپنے نیک مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟ |