گناہ کی تعریف اسلامی تعلیمات کے مطابق

گناہ کی تعریف اسلامی تعلیمات کے مطابق
"ایسا عمل یا سوچ، جو اللہ کے احکامات اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات کے خلاف ہو اور جس سے اللہ کی ناراضگی ہو۔"
قرآن و حدیث کی روشنی میں گناہ کی وضاحت
1. قرآن میں گناہ کا ذکر:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کی حدود سے تجاوز کرے، اللہ اسے جہنم میں داخل کرے گا، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا، اور اس کے لیے ذلت آمیز عذاب ہے۔"
(سورۃ النساء: 14)
2. حدیث میں گناہ کی تعریف:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"گناہ وہ ہے جو تمہارے دل میں کھٹک پیدا کرے اور تمہیں ناپسند ہو کہ لوگ اس کے بارے میں جانیں۔"
(مسلم: 2553)
گناہ کی اقسام
گناہ کو دو بڑی اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
1. صغیرہ گناہ (چھوٹے گناہ)
وہ گناہ جن پر کوئی حد (سزا) مقرر نہیں کی گئی اور جو توبہ اور نیک اعمال سے معاف ہو سکتے ہیں۔
جیسے کسی سے بدتمیزی کرنا، جھوٹ بولنا (اگرچہ بڑا جھوٹ کبیرہ گناہ ہو سکتا ہے)، بےادبی کرنا وغیرہ۔
2. کبیرہ گناہ (بڑے گناہ)
وہ گناہ جن پر شریعت میں سخت وعید آئی ہے یا جن کی سزا دنیا و آخرت میں مقرر کی گئی ہے۔
جیسے شرک، قتل، زنا، جھوٹی گواہی دینا، والدین کی نافرمانی، سود لینا دینا، ظلم کرنا وغیرہ۔
نبی ﷺ نے فرمایا:
"سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو: (1) اللہ کے ساتھ شرک، (2) جادو، (3) کسی کو ناحق قتل کرنا، (4) یتیم کا مال کھانا، (5) سود کھانا، (6) جہاد کے دن پیٹھ پھیرنا، (7) پاک دامن عورتوں پر جھوٹا الزام لگانا۔"
(بخاری: 2766، مسلم: 89)
گناہ سے بچنے کا طریقہ
اللہ کا خوف رکھنا اور تقویٰ اختیار کرنا۔
توبہ اور استغفار کرنا، کیونکہ اللہ ہر گناہ کو معاف کرنے والا ہے۔
نیک اعمال زیادہ کرنا تاکہ گناہ مٹ جائیں۔
بری صحبت سے بچنا اور اچھے لوگوں کے ساتھ رہنا۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"بے شک اللہ توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے اور پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔"
(سورۃ البقرہ: 222)
گناہ وہ کام ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات کے خلاف ہو، اور اس سے بچنے کے لیے توبہ، نیک اعمال اور اللہ کی رضا کا طلبگار ہونا ضروری ہے۔
 

Rasheed Ahmed
About the Author: Rasheed Ahmed Read More Articles by Rasheed Ahmed: 4 Articles with 504 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.