بچوں کو غلطی ماننے کا ہنر سکھائیں

بچے فطری طور پر ناسمجھ اور سیکھنے کے عمل میں ہوتے ہیں۔ ان سے غلطیاں ہونا ایک عام بات ہے، لیکن ایک بہترین تربیت یافتہ بچہ وہی ہوتا ہے جو اپنی غلطیوں کو ماننے اور ان سے سیکھنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ بدقسمتی سے، بہت سے بچے غلطی کو تسلیم کرنے میں جھجھک محسوس کرتے ہیں یا پھر وہ غلطی کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ والدین اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو غلطی ماننے کا ہنر سکھائیں تاکہ وہ ایک بااعتماد، دیانتدار اور کامیاب انسان بن سکیں۔
کردار کی مضبوطی
جو بچہ اپنی غلطی ماننے کی عادت ڈال لیتا ہے، وہ سچ بولنے، ایمانداری اور بہتر فیصلہ سازی کی طرف راغب ہوتا ہے۔ "Honesty is the first chapter in the book of wisdom." –
اعتماد میں اضافہ: غلطی تسلیم کرنا بچے کو خود اعتمادی دیتا ہے اور وہ اپنی اصلاح کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ "Mistakes
are proof that you are trying."
بہتر تعلقات:
جب بچے اپنی غلطیاں ماننا سیکھتے ہیں تو وہ دوسروں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کر سکتے ہیں، کیونکہ وہ سچ بولنے اور معذرت کرنے کی عادت اپناتے ہیں۔ "A fault confessed is half redressed."
مسائل کا حل:
غلطی مان کر اسے درست کرنا سیکھنا بچے میں مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت کو فروغ دیتا ہے۔ "Every mistake you make is progress."
بچوں کو غلطی ماننے کی ترغیب کیسے دی جائے؟
. بچوں کو ڈانٹنے کی بجائے سمجھائیں
اگر بچہ کوئی غلطی کرتا ہے تو فوراً سخت ردِ عمل دینے کے بجائے، اس سے نرمی سے بات کریں۔ اس کو سمجھائیں کہ غلطی کرنا برا نہیں لیکن اسے چھپانا یا جھوٹ بولنا غلط ہے۔ اگر بچے کو معلوم ہو کہ غلطی تسلیم کرنے پر سخت سزا نہیں ملے گی، تو وہ زیادہ اعتماد کے ساتھ اپنی غلطی مانے گا۔
مثال: اگر بچہ شیشے کا گلاس توڑ دے اور چھپانے کی کوشش کرے تو بجائے چیخنے چلانے کے، اسے نرمی سے کہیں:
"بیٹا، اگر کوئی چیز ٹوٹ جائے تو یہ حادثہ ہوتا ہے، لیکن اسے چھپانے کی کوشش کرنا غلط ہے۔ اگر آپ سچ بتائیں گے تو ہم مل کر مسئلہ حل کریں گے۔"
خود مثال بنیں
بچے ہمیشہ اپنے والدین اور بڑوں سے سیکھتے ہیں۔ اگر آپ خود اپنی غلطیوں کو قبول کرتے ہیں اور بچوں کے سامنے اعتراف کرتے ہیں، تو وہ بھی یہی رویہ اپنائیں گے۔ "Children learn more from what you are than what you teach."
مثال: اگر آپ نے کوئی چیز غلط جگہ رکھ دی اور پورے گھر میں ڈھونڈتے رہے، تو بچوں کے سامنے یہ کہنا کہ، "اوہ، یہ میری غلطی تھی! مجھے یاد نہیں رہا کہ میں نے کہاں رکھا تھا، مجھے اپنی عادت بہتر بنانی چاہیے۔" اس سے بچے کو یہ سیکھنے کو ملے گا کہ غلطی ماننے میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں۔
غلطی کو سیکھنے کا موقع بنائیں
غلطی کو سزا دینے کی بجائے، اسے ایک تعلیمی موقع میں بدلیں۔ بچوں کو یہ سمجھائیں کہ ہر غلطی میں سیکھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ "Failure is the opportunity to begin again, only this time more wisely." – Henry Ford
مثال: اگر بچہ ہوم ورک مکمل کیے بغیر سکول چلا گیا اور اسے سزا ملی، تو اس سے پوچھیں: "آپ کو اس تجربے سے کیا سیکھنے کو ملا؟ اگلی بار آپ کیا کریں گے تاکہ یہ دوبارہ نہ ہو؟"
(آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں :03112268353)
بچوں کو معذرت کرنے کا سلیقہ سکھائیں
غلطی تسلیم کرنے کے بعد معذرت کرنا سیکھنا بھی ضروری ہے۔ بچوں کو یہ سکھائیں کہ "سوری" کہنا کافی نہیں ہوتا، بلکہ اپنی اصلاح کرنا اور معاملے کو بہتر بنانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ "A sincere apology is the superglue of life. It can repair just about anything." – Lynn Johnston
مثال: اگر بچہ اپنے دوست کے ساتھ بدتمیزی کرے تو اسے صرف "سوری" کہنے کے بجائے یہ بھی سکھائیں: "مجھے افسوس ہے کہ میں نے تمہاری بات نہیں مانی، آئندہ میں زیادہ خیال رکھوں گا۔"
غلطی ماننے پر حوصلہ افزائی کریں
جب بچہ اپنی غلطی تسلیم کرے تو اس کی تعریف کریں اور حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ آئندہ بھی سچ بولنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کرے۔ "Encouragement is oxygen for the soul."
مثال: "مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے خود بتایا کہ آپ کی کاپی گم ہو گئی ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ ایماندار ہیں۔ اب ہم مل کر اس کا حل نکالتے ہیں۔"
قارئین:
بچوں کو غلطی ماننے کا ہنر سکھانا انہیں ایمانداری، خود اعتمادی اور ذمہ داری سکھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارامضمون آپ کے لیے مددگار کوشش ثابت ہوگی ۔آپ ہمارے لیے دعاکردیجئے گا کہ ہم اخلاص کے ساتھ درست اور حق بات پیش کرتے رہیں ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصرہو۔

 

DR ZAHOOR AHMED DANISH
About the Author: DR ZAHOOR AHMED DANISH Read More Articles by DR ZAHOOR AHMED DANISH: 391 Articles with 624282 views i am scholar.serve the humainbeing... View More