کیا آپ جانتے ہیں "اللهم إنك عفو تحب العفو فاعفُ عنا" کا
کیا مطلب ہے؟
آج سے لے کر رمضان کے آخری سورج غروب ہونے تک زیادہ سے زیادہ یہ دعا پڑھیں:
"اللهم إنك عفو تحب العفو فاعفُ عنا"
کسی لمحے کو ضائع نہ کریں، اور تکرار کرنے میں ہچکچاہٹ نہ دکھائیں، اگر
اللہ نے آپ کو معاف کر دیا، تو آپ کامیاب ہو جائیں گے، نجات پائیں گے اور
خوش ہوں گے۔
امام ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"اگر آپ دعا کر رہے ہوں اور وقت تنگ محسوس ہو، اور آپ کے دل میں بہت ساری
خواہشات ہوں، تو اپنی ساری دعاؤں میں یہ دعا پڑھیں کہ اللہ آپ کو معاف کرے،
کیونکہ اگر اللہ نے آپ کو معاف کر دیا، تو آپ کی تمام حاجات بغیر مانگے
پوری ہو جائیں گی۔"
"اللهم إنك عفو تحب العفو فاعفُ عنا"
اس کا معنی سمجھیں، کیونکہ یہاں عفو کا مطلب ہے:
عفو في الأبدان: آپ کی بیماریوں کا شفا۔
عفو في الأديان: آپ کو خیر، عبادت، طاعات اور آخرت کے تمام اعمال میں توفیق۔
عفو من الديان: اللہ کے عفو اور بخشش کا مطلب ہے گناہ کو مٹانا، اور اس پر
عذاب نہ دینا۔
عفو کے لغوی معنی ہیں:
اضافہ اور کثرت۔ جیسے مال میں عفو کا مطلب ہے اس کا بڑھنا، جیسے اللہ
تعالیٰ نے فرمایا:
"یسألونک ماذا ینفقون قل العفو" (یعنی جو خرچ سے زائد ہو)۔
اس کا مطلب ہے کہ اللہ آپ کو وہ دے جو آپ نے مانگا، اور اس سے بڑھ کر۔
لہذا اس دعا کو زیادہ سے زیادہ پڑھیں، یہ آپ کی تمام دعاؤں سے بہتر ہے۔
مغفرت اور عفو میں کیا فرق ہے؟
مغفرت: اللہ آپ کو گناہ کے بدلے معاف تو کرتا ہے لیکن وہ گناہ آپ کی کتاب
عمل میں محفوظ رہتا ہے۔
جبکہ عفو: اللہ آپ کو گناہ معاف کر کے اسے آپ کی کتاب سے مٹا دیتا ہے جیسے
وہ گناہ کبھی تھا ہی نہیں۔
عافیت کی برکتیں:
عافیت کے ذریعے بیماریاں اور تکالیف دور ہو جاتی ہیں۔
اللہ تعالیٰ آفات اور بلاؤں سے محفوظ رکھتا ہے۔
جو بلائیں ابھی نازل نہیں ہوئیں، ان سے بھی اللہ محفوظ رکھتا ہے۔
عافیت کی حالت میں انسان اللہ کی نعمتوں کا احساس کرتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھایا کہ جب کسی مبتلا شخص کو دیکھو،
چاہے وہ دین میں مبتلا ہو یا جسم، اہل و عیال یا مال میں، تو یہ دعا پڑھو:
"الحمدُ لله الذي عافاني مما ابتلاك به وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلاً"
(تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے اس بلا سے محفوظ رکھا جس میں
تجھے مبتلا کیا اور اپنی مخلوقات میں سے بہت سے لوگوں پر مجھے فضیلت بخشی)
عافیت طلب کرنے کی بہترین دعا
رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو رمضان اور شب قدر میں پڑھنے کی
تلقین کی ۔
اے اللہ! بے شک تو معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے پس ہمیں اپنی
عفو اور عافیت عطا فرمائے ۔ آمین |