غریب کی عید

عاصمہ کی ایک آنکھ کی روشنی جا چکی تھی، مگر اس کے حوصلے اب بھی زندہ تھے۔ سلائی مشین کی کھٹ کھٹ میں اس کی امیدیں چھپی تھیں۔ دن رات محنت کی، سوئی دھاگے سے خواب بنے، مگر جو کمائی ہوئی وہ گھر کا راشن پورا کرنے میں ختم ہو گئی۔ عید قریب تھی، بچے نئے کپڑوں کا پوچھتے، تو وہ مسکرا کر کہتی، "رب خیر کرے گا۔" عید کے دن بچوں نے پرانے کپڑے پہنے، مگر دل میں ماں کی محبت کا لباس تھا۔ شام کو محلے کی فلاحی تنظیم نے تحفے دیے، اور عاصمہ کی آنکھیں شکر سے بھیگ گئیں۔
 

SALMA RANI
About the Author: SALMA RANI Read More Articles by SALMA RANI: 56 Articles with 24842 views I am SALMA RANI . I have a M.PHILL degree in the Urdu Language from the well-reputed university of Sargodha. you will be able to speak reading and .. View More