احمد ایک دیانت دار اور سیدھا سادہ آدمی تھا۔ آج وہ بینک
سے اپنی ماں کے علاج کے لیے پچاس ہزار روپے نکال کر گھر جا رہا تھا۔ راستے
میں ایک سنسان گلی سے گزرتے ہوئے اس نے دیکھا کہ ایک شخص اچانک اس کے سامنے
آیا اور زمین پر گرے ہوئے کچھ نوٹ اٹھا کر بولا، "بھائی صاحب! یہ پیسے کیا
آپ کے ہیں؟"
احمد حیران ہوا، کیونکہ اس نے کوئی پیسے نہیں گرائے تھے۔ اس نے انکار کیا،
مگر وہ شخص بضد تھا کہ احمد غور سے دیکھے۔ جیسے ہی احمد نے پیسے دیکھنے کے
لیے ہاتھ بڑھایا، دو اور آدمی بھی وہاں آ گئے۔ ایک بولا، "ہو سکتا ہے
تمہارے ہی پیسے ہوں، اپنی جیب چیک کرو!"
احمد نے جیب میں ہاتھ ڈالا اور اگلے ہی لمحے ان میں سے ایک آدمی زور سے
چلایا، "ارے! تمہاری جیب میں مزید نوٹ ہیں! ہمیں شک ہو رہا ہے کہ تم نے کسی
کے پیسے چُرا لیے ہیں!"
یہ سنتے ہی دوسرا آدمی احمد کے قریب آیا اور زور زبردستی سے اس کی جیب
ٹٹولنے لگا۔ احمد کچھ سمجھ نہ پایا کہ اچانک کیا ہو رہا ہے۔ اس دوران انہوں
نے نہایت چالاکی سے احمد کے نکالے گئے پچاس ہزار روپے نکال لیے اور شور
مچاتے ہوئے تیزی سے بھاگ گئے۔
بہادر انسپکٹر ناصر کی کارروائی
لیکن احمد کی قسمت اچھی تھی، کیونکہ قریب ہی پولیس انسپکٹر ناصر اپنے
مخبروں کی مدد سے ان ٹھگوں کی نگرانی کر رہا تھا۔ وہ پہلے ہی کئی شکایات
موصول کر چکا تھا کہ یہ گروہ بینکوں کے باہر لوگوں کو لوٹنے میں ملوث ہے۔
جیسے ہی ٹھگ احمد کے پیسے لے کر بھاگے، انسپکٹر ناصر اور اس کی ٹیم حرکت
میں آ گئی۔
انہوں نے گلی کے دونوں اطراف سے ان ٹھگوں کو گھیر لیا۔ کچھ دیر کی مزاحمت
کے بعد پولیس نے تینوں ٹھگوں کو دبوچ لیا اور احمد کے پچاس ہزار روپے بھی
برآمد کر لیے۔ انسپکٹر ناصر نے احمد کو اس کے پیسے واپس کیے اور کہا، "یہ
گروہ کافی عرصے سے لوگوں کو بے وقوف بنا کر لوٹ رہا تھا، مگر اب یہ قانون
کی گرفت میں آ چکا ہے!"
ایسی صورتحال سے کیسے بچا جائے؟
انسپکٹر ناصر نے احمد اور وہاں موجود دیگر لوگوں کو سمجھایا کہ ان ٹھگوں کے
جال سے بچنے کے لیے چند احتیاطی تدابیر ضروری ہیں:
1. کسی اجنبی پر فوراً اعتماد نہ کریں – اگر کوئی شخص آپ کو زمین سے پیسے
اٹھا کر دکھائے، تو اس کے جھانسے میں نہ آئیں۔
2. اپنی جیب یا بٹوا سب کے سامنے چیک نہ کریں – ٹھگ اکثر آپ کو جیب چیک
کرنے پر مجبور کرتے ہیں تاکہ وہ آپ کی رقم کا اندازہ لگا سکیں۔
3. بینک سے نکلنے کے بعد محتاط رہیں – کسی بھی مشکوک سرگرمی یا اجنبی کے
غیر معمولی رویے پر نظر رکھیں۔
4. راستے میں رُکنے یا غیر ضروری چیزوں پر دھیان دینے سے گریز کریں – جب
بھی بینک سے پیسے نکالیں، سیدھا اپنے گھر جائیں، راستے میں ادھر اُدھر
دیکھنے یا کسی بھی پڑی ہوئی چیز کو اٹھانے سے گریز کریں۔ ٹھگ اکثر راستے
میں پیسے گرا کر لوگوں کو جال میں پھنساتے ہیں۔
5. پولیس سے رابطہ کریں – اگر کسی پر شک ہو یا کوئی ایسی واردات ہوتی نظر
آئے تو فوراً پولیس کو اطلاع دیں۔
احمد نے انسپکٹر ناصر کا شکریہ ادا کیا اور دل میں عہد کیا کہ آئندہ وہ
ہمیشہ محتاط رہے گا تاکہ دوبارہ کسی دھوکے کا شکار نہ ہو۔
|