بزرگوں کی خدمت: تعلیماتِ نبی کریم ﷺ کی روشنی میں

اس مختصر مضمون میں بڑوں کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے اور اسلام میں ان کی خدمت کرنے کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے

تعلیم ہر انسان کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے اور اسلام نے اسے نہایت اہمیت دی ہے۔ نبی کریم حضرت محمد ﷺ نے تعلیم کو ہر مسلمان مرد اور عورت کے لیے فرض قرار دیا اور قرآن مجید میں بھی کئی مقامات پر علم حاصل کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ تعلیم نہ صرف دینی اور دنیاوی کامیابی کی کنجی ہے بلکہ یہ ایک مثالی معاشرے کی تشکیل میں بھی بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ اس مضمون میں، ہم قرآن و حدیث کی روشنی میں مسلمانوں کے لیے تعلیم کی اہمیت پر روشنی ڈالیں گے۔

1. تعلیم کی فرضیت: قرآن کی روشنی میں

قرآن مجید نے بار بار علم حاصل کرنے کی تاکید کی ہے اور اسے انسان کی فلاح و بہبود کا ذریعہ قرار دیا ہے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: "پڑھو (اے نبی) اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا، انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا۔ پڑھو! اور تمہارا رب سب سے زیادہ کرم والا ہے، جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا، انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہیں جانتا تھا۔" (سورۃ العلق: 1-5)

یہ پہلی وحی ہمیں واضح طور پر تعلیم کی اہمیت سکھاتی ہے کہ اسلام کی بنیاد ہی علم پر رکھی گئی ہے۔ قرآن کریم میں بارہا غور و فکر، تدبر اور سیکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔

2. تعلیم کی تاکید: احادیث کی روشنی میں

نبی کریم ﷺ نے بھی علم حاصل کرنے کی بہت تاکید فرمائی۔ آپ ﷺ نے فرمایا:

1. "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔" (ابن ماجہ)


2. "جس نے علم کی تلاش میں سفر کیا، اللہ اس کے لیے جنت کا راستہ آسان کر دیتا ہے۔" (مسلم)


3. "عالم کی فضیلت عبادت گزار پر ایسی ہے جیسے چودہویں رات کے چاند کی فضیلت عام ستاروں پر۔" (ابو داؤد)


4. "علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین ہی کیوں نہ جانا پڑے، کیونکہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔" (بیہقی)



یہ احادیث ہمیں یہ پیغام دیتی ہیں کہ تعلیم کسی مخصوص طبقے یا صنف کے لیے نہیں بلکہ ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔

3. خواتین کی تعلیم کی اہمیت

اسلام نے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم کو بھی اتنی ہی اہمیت دی ہے۔ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات میں خواتین کی تعلیم و تربیت پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ آپ ﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ صدیقہؓ ایک عظیم عالمہ تھیں، جنہوں نے بے شمار احادیث اور دینی علوم لوگوں تک پہنچائے۔

مثال: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص اپنی بیٹی کی اچھی پرورش کرے، اسے تعلیم دے اور اچھے اخلاق سکھائے تو وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔" (بخاری)

یہ تعلیمات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ عورتوں کی تعلیم معاشرتی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

4. دنیاوی اور دینی علم کی اہمیت

اسلام میں صرف دینی تعلیم کی نہیں بلکہ دنیاوی تعلیم کی بھی بہت اہمیت ہے۔ نبی کریم ﷺ نے طبی، ریاضی، فلکیات، زراعت اور دیگر سائنسی علوم حاصل کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی۔ مسلمانوں کی سنہری تاریخ میں وہ وقت بھی آیا جب اسلامی دنیا سائنس، فلسفہ، طب اور فلکیات میں دنیا کی قیادت کر رہی تھی۔

مثال: نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "حکمت (علم) مومن کی گمشدہ متاع ہے، جہاں کہیں وہ اسے پائے، وہ اس کا حقدار ہے۔" (ترمذی)

یہ حدیث اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ علم کسی ایک قوم یا مذہب کی میراث نہیں، بلکہ مسلمان جہاں کہیں بھی مفید علم پائیں، انہیں اسے حاصل کرنا چاہیے۔

5. تعلیم کے فوائد: فرد اور معاشرے کے لیے

تعلیم ایک فرد اور معاشرے کو درج ذیل فوائد پہنچاتی ہے:

دینی شعور: ایک تعلیم یافتہ شخص قرآن و سنت کو بہتر سمجھ سکتا ہے اور ان پر عمل کر سکتا ہے۔

اخلاقی ترقی: تعلیم انسان کو اچھے اخلاق سکھاتی ہے اور برے کاموں سے روکتی ہے۔

معاشی بہتری: تعلیم یافتہ افراد اچھی ملازمت حاصل کر سکتے ہیں اور اپنی معاشی حالت بہتر بنا سکتے ہیں۔

سماجی ترقی: ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ترقی یافتہ ہوتا ہے اور وہاں عدل و انصاف قائم ہوتا ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی: دنیاوی علوم میں ترقی کر کے مسلمان دنیا میں ایک بار پھر نمایاں مقام حاصل کر سکتے ہیں۔


نتیجہ

اسلام میں تعلیم کی بے پناہ اہمیت ہے اور قرآن و حدیث میں اسے ہر مسلمان کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے۔ تعلیم مردوں اور عورتوں دونوں کے لیے یکساں ضروری ہے، کیونکہ ایک تعلیم یافتہ قوم ہی ترقی کر سکتی ہے اور دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خود بھی علم حاصل کریں اور اپنی آئندہ نسلوں کو بھی اس کی ترغیب دیں تاکہ ہم ایک بہتر اسلامی معاشرہ قائم کر سکیں۔

اللہ ہمیں علم کے نور سے منور فرمائے اور ہمیں تعلیم کے ذریعے دین اور دنیا کی کامیابی عطا کرے۔ آمین!

 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 102 Articles with 50261 views I am retired government officer of 17 grade.. View More