اسٹریٹ کرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات

اس مختصر سی کہانی میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے واقعات کیوں بڑھتے جا رہے ہیں اور ان کا سد باب کیسے ممکن ہے

کراچی کی مصروف سڑکوں پر دوپہر کا وقت تھا۔ اسکول کی چھٹی کے بعد دسویں جماعت کا طالب علم اسلم اپنی کتابیں بستے میں ڈالے گھر جا رہا تھا۔ راستے میں اچانک ایک موٹر سائیکل سوار نے ایک خاتون کا پرس چھین لیا اور تیزی سے فرار ہونے لگا۔

اسلم نے فوراً اپنی ذہانت کا مظاہرہ کیا۔ اس نے قریب کھڑے ایک پان والے سے جلدی سے کاغذ اور پنسل لی اور موٹر سائیکل کا نمبر لکھ لیا۔ پھر اس نے قریب کھڑے ایک رکشہ ڈرائیور سے کہا، ’’بھائی، اس طرف جلدی چلو!‘‘ رکشہ ڈرائیور نے چور کے پیچھے رکشہ دوڑایا، جبکہ اسلم نے اپنے موبائل سے 15 پر پولیس کو اطلاع دی اور چور کی نشانی اور موٹر سائیکل کا نمبر بتایا۔

چند ہی لمحوں میں پولیس نے راستہ بلاک کر دیا۔ جیسے ہی چور اس سڑک پر پہنچا، پولیس نے اسے چاروں طرف سے گھیر لیا اور موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔ جب خاتون اپنی قیمتی اشیاء واپس ملنے پر رو پڑیں، تو اسلم کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔ پولیس افسر نے اسلم کی ہمت اور حاضر دماغی کی تعریف کی اور کہا، ’’اگر ہمارے نوجوان اسی طرح ہوشیاری اور بہادری کا مظاہرہ کریں، تو جرائم کا خاتمہ جلد ممکن ہوگا!‘‘

اسلم فخر کے ساتھ اپنے گھر روانہ ہوا، دل میں یہ عزم لیے کہ ہمیشہ سچائی اور بہادری کا ساتھ دے گا۔

---

سبق

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ جرائم کے خلاف لڑنے کے لیے صرف جسمانی طاقت نہیں، بلکہ ذہانت اور ہوشیاری بھی ضروری ہے۔ اگر کسی واردات کا سامنا ہو، تو گھبراہٹ کے بجائے فوری اور دانشمندانہ قدم اٹھانا چاہیے، جیسے نمبر نوٹ کرنا، پولیس کو اطلاع دینا اور محفوظ طریقے سے چور کا سراغ لگانا۔

احتیاطی تدابیر:

1. اپنے ارد گرد کے ماحول سے باخبر رہیں – سڑکوں پر موبائل استعمال کرتے وقت چوکنا رہیں۔


2. قیمتی اشیاء کو نمایاں نہ رکھیں – خواتین کو اپنے ہینڈ بیگ مضبوطی سے پکڑ کر چلنا چاہیے۔


3. ہنگامی نمبر یاد رکھیں – 15 پر فوراً اطلاع دیں تاکہ پولیس فوری کارروائی کر سکے۔


4. مشکوک افراد پر نظر رکھیں – اگر کسی کی حرکات مشکوک لگیں، تو الرٹ ہو جائیں۔


5. راستے اور وقت کا انتخاب بدلتے رہیں – روزانہ ایک ہی راستے پر جانے سے چوروں کو موقع مل سکتا ہے۔


6. رات دیر تک باہر رہنے سے گریز کریں – غیر ضروری طور پر دیر رات تک باہر رہنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں شرکت کے بعد جلدی گھر واپس آئیں، خاص طور پر خواتین اور بچے۔

7. متاثرہ افراد کی مدد کریں، بجائے ویڈیو بنانے کے – اکثر لوگ حادثے یا چوری کے واقعے کو کیمرے میں قید کرنے میں مصروف ہو جاتے ہیں، جبکہ اصل ضرورت مدد فراہم کرنے کی ہوتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ بجائے ویڈیو بنانے کے، فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں، متاثرہ شخص کی مدد کریں اور صورتِ حال کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔

اسٹریٹ کرائم میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟

بے روزگاری: معاشی مشکلات کی وجہ سے بہت سے نوجوان مجبوری میں جرائم کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔

مہنگائی: بنیادی ضروریات پوری نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ناجائز طریقے اپنا رہے ہیں۔

کمزور قانون کا نفاذ: چوروں کو سخت سزائیں نہ ملنے سے وہ دوبارہ جرم کرتے ہیں۔

سماجی بے حسی: اگر شہری جرم ہوتے دیکھ کر خاموش رہیں، تو یہ مسئلہ مزید بڑھتا ہے۔

جرائم کے خاتمے کے لیے حل

روزگار کے مواقع پیدا کرنا – حکومت کو بے روزگار نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں تاکہ وہ غلط راستوں پر نہ جائیں۔

پولیس کا سخت ایکشن – پولیس کو چوکنا رہ کر سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ مجرموں کو فوری سزا ملے۔

عوامی شعور بیدار کرنا – ہر شہری کو جرائم کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

رات دیر تک باہر رہنے سے اجتناب – لوگ غیر ضروری طور پر رات دیر تک باہر رہنے سے گریز کریں اور کوشش کریں کہ دن کے وقت ہی اپنے تمام ضروری کام مکمل کریں۔

آن لائن کمائی کے مواقع – حکومت کو چاہیے کہ ملک بھر میں آن لائن ارننگ ٹریننگ سینٹرز قائم کرے جہاں نوجوانوں کو فری لانسنگ، بلاگنگ، یوٹیوب چینل بنانے اور آن لائن ٹیچنگ کے بارے میں سکھایا جائے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مثبت طور پر استعمال کر کے حلال روزگار کما سکیں۔

متاثرہ افراد کی مدد کریں – بجائے ویڈیو بنانے کے، ہمیں عملی طور پر آگے بڑھ کر مدد کرنی چاہیے۔ متاثرہ افراد کی حوصلہ افزائی کریں، پولیس کو فوری اطلاع دیں اور حالات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اگر ہم سب مل کر محتاط رویہ اپنائیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں، جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں اور انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کریں، تو ہم ایک محفوظ، خوشحال اور پرامن معاشرہ بنا سکتے ہیں۔


 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 102 Articles with 50268 views I am retired government officer of 17 grade.. View More