تیز رفتاری کا انجام

اس مختصر سی کہانی میں تیز رفتاری سے موٹر سائیکل چلانے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ کتنی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ہمیں ہمیشہ اس سے بچنا چاہیئے

(محاورات، حدیث، معاشرتی پیغام اور مشہور اقوال کے ساتھ سبق آموز کہانی)

علی ایک نوجوان لڑکا تھا جو کراچی کی گلیوں میں موٹر سائیکل بہت تیز رفتاری سے چلانے کا شوق رکھتا تھا۔ وہ سمجھتا تھا کہ تیز چلانا "اسٹائل" اور بہادری کی علامت ہے۔ اکثر لوگ اُسے روک کر کہتے:

"بیٹا! جان ہے تو جہان ہے"
"تیز رفتاری مہنگی پڑتی ہے"
"جلد باز کا کام ادھورا"
"جلدی چھوڑ دو یا کام چھوڑ دو، مگر جلد بازی نہ کرو!"

لیکن علی بس مسکرا کر نکل جاتا۔

ایک دن اسکول سے واپسی پر علی نے حسبِ عادت موٹر سائیکل کی رفتار بڑھا دی۔ ایک موڑ پر اچانک ایک چھوٹا بچہ سڑک پار کر رہا تھا۔ علی کے پاس بریک لگانے کا وقت نہ تھا، اور وہ موٹر سائیکل سمیت گر گیا۔ بچہ بھی زخمی ہو گیا۔

لوگ فوراً دوڑ کر آئے۔ بچے کو اور علی کو اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹر نے علی کو دیکھ کر کہا:

"تم خوش قسمت ہو کہ جان بچ گئی، لیکن تمہاری جلد بازی نے ایک معصوم کی جان کو خطرے میں ڈال دیا۔"

اس لمحے علی کو اپنی غلطی کا شدت سے احساس ہوا۔ اُسے اپنے بزرگوں کی باتیں یاد آئیں:

> "جلد بازی شیطان کا کام ہے"
(عن أنس بن مالک رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
التَّأَنِّي من اللَّه، والعَجَلَةُ منَ الشَّيطانِ)
"ٹھہراؤ اللہ کی طرف سے ہے، اور جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔"
(سنن الترمذی: 2010)

اور اُسے یہ مشہور قول یاد آیا:

> "جلدی چھوڑ دو یا کام چھوڑ دو، لیکن جلد بازی نہ کرو!"
"آفس دیر سے پہنچ جانا بہتر ہے، بجائے اس کے کہ تم کبھی وہاں پہنچ ہی نہ سکو!"
(It is better to be late than to be the late.)

اور ایک اور سچائی:

> "Haste makes waste"
(جلد بازی کا انجام نقصان ہوتا ہے)

چند دن کے آرام کے بعد، علی صحت یاب ہو گیا، مگر اُس کی سوچ بدل چکی تھی۔ اُس نے وعدہ کیا کہ اب وہ کبھی جلد بازی نہیں کرے گا اور ہمیشہ احتیاط سے موٹر سائیکل چلائے گا۔

اب وہ دوسروں کو بھی نصیحت کرتا ہے:
"رفتار نہیں، حفاظت اہم ہے۔ زندگی ایک نعمت ہے، اُسے خطرے میں مت ڈالو۔"

آخر میں استاد صاحب نے پوری کلاس کو بتایا:

"ہمارے معاشرے میں نوجوانوں میں تیز رفتاری کا رجحان دن بہ دن بڑھ رہا ہے، جس کے باعث روزانہ کئی حادثات ہوتے ہیں۔ کئی بچے اور نوجوان جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔ ہمیں اس رویے کو بدلنا ہوگا تاکہ ہم خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھ سکیں۔"

---

اخلاقی سبق:
جلد بازی، تیز رفتاری اور لاپرواہی نہ صرف گناہ، بلکہ جان لیوا بھی ہو سکتی ہے۔ اسلام ہمیں سکون، برداشت، اور حفاظت کا درس دیتا ہے۔ اگر ہم اپنی اور دوسروں کی جان کی قدر کریں، تو ہمارا معاشرہ زیادہ محفوظ، پُرامن اور خوشحال ہو سکتا ہے۔
 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 102 Articles with 50258 views I am retired government officer of 17 grade.. View More