مہنگائی کے دور میں پچاس ہزار روپے ماہانہ میں کیسے گزارا کریں؟ ایک پاکستانی کا تجربہ (آن لائن کمائی کا اضافہ)

السلام علیکم قارئین کرام!

آج کل پاکستان میں مہنگائی کا جو طوفان آیا ہوا ہے، اس نے ہر طبقے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جن کی آمدنی محدود ہے، ان کے لیے تو زندگی گزارنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔ میری اپنی ماہانہ آمدنی پچاس ہزار روپے ہے اور اس میں گھر چلانا، بچوں کی تعلیم اور دیگر ضروریات پوری کرنا واقعی ایک مشکل امر ہے۔ لیکن مایوس ہونے کی بجائے، میں نے کچھ ایسے طریقے اپنائے ہیں جن کی مدد سے میں اس مہنگائی کے دور میں بھی کسی نہ کسی طرح اپنا گزارا کر رہا ہوں۔ آج میں آپ کے ساتھ اپنے کچھ تجربات اور تجاویز شیئر کرنا چاہتا ہوں، امید ہے کہ یہ آپ کے لیے بھی مفید ثابت ہوں گی۔
1. بجٹ بنائیں اور اس پر سختی سے عمل کریں:
سب سے پہلا اور اہم قدم یہ ہے کہ آپ اپنی آمدنی اور اخراجات کا ایک تفصیلی بجٹ بنائیں۔ لکھ کر رکھیں کہ آپ کی تنخواہ کتنی ہے اور ہر ماہ کن کن مد میں کتنے پیسے خرچ ہوتے ہیں۔ اس میں گھر کا کرایہ، بجلی، گیس، پانی کے بل، راشن، بچوں کی فیسیں، ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروری اخراجات شامل ہوں۔ جب آپ کو معلوم ہوگا کہ آپ کہاں کتنا خرچ کر رہے ہیں، تو آپ غیر ضروری اخراجات کی نشاندہی کر سکیں گے اور ان کو کم کرنے کی کوشش کر سکیں گے۔ میں نے ایک سادہ سی ایکسل شیٹ بنائی ہوئی ہے جس میں میں ہر ماہ اپنی آمدنی اور اخراجات درج کرتا ہوں۔ اس سے مجھے اندازہ رہتا ہے کہ میں اپنی حد میں ہوں یا نہیں۔
2. غیر ضروری اخراجات کم کریں:
بجٹ بنانے کے بعد، ان اخراجات پر غور کریں جن کو کم کیا جا سکتا ہے۔ کیا آپ ہر ہفتے باہر کھانا کھاتے ہیں؟ کیا آپ مہنگی کافی شاپس پر جاتے ہیں؟ کیا آپ کے پاس ایسے ٹی وی چینلز کا سبسکرپشن ہے جن کو آپ دیکھتے بھی نہیں؟ ان چھوٹی چھوٹی عادات کو تبدیل کر کے آپ کافی پیسے بچا سکتے ہیں۔ میں نے باہر کھانا بالکل کم کر دیا ہے اور اب گھر پر ہی سادہ اور صحت بخش کھانا بناتا ہوں۔ اسی طرح، میں نے غیر ضروری ٹی وی چینلز کا سبسکرپشن بھی ختم کر دیا ہے۔
3. راشن کی خریداری میں دانشمندی دکھائیں:
راشن کی خریداری ایک بڑا خرچہ ہوتا ہے۔ اس میں بچت کرنے کے لیے کچھ طریقے اپنائے جا سکتے ہیں:
* مہینے کی شروعات میں ایک فہرست بنائیں کہ آپ کو کیا کیا چیزیں درکار ہیں۔
* ہول سیل مارکیٹوں یا ایسی دکانوں سے خریداری کریں جہاں قیمتیں نسبتاً کم ہوں۔
* جب کوئی چیز ڈسکاؤنٹ پر مل رہی ہو تو اسے ضرورت کے مطابق خرید لیں۔
* موسمی پھل اور سبزیاں استعمال کریں جو عام طور پر سستی ہوتی ہیں۔
* کھانے کو ضائع ہونے سے بچائیں اور بچا ہوا کھانا دوبارہ استعمال کرنے کی کوشش کریں۔
میں اکثر اتوار کے دن بڑی مارکیٹ جاتا ہوں اور پورے مہینے کا راشن ایک ساتھ خرید لیتا ہوں۔ اس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوتی ہے بلکہ اکثر قیمت بھی کم ملتی ہے۔
4. توانائی کا استعمال احتیاط سے کریں:
بجلی اور گیس کے بل بھی آج کل بہت زیادہ آ رہے ہیں۔ ان میں کمی لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان کا استعمال احتیاط سے کریں۔ غیر ضروری لائٹس اور پنکھے بند رکھیں، دن میں قدرتی روشنی کا استعمال کریں، استری اور واشنگ مشین جیسی زیادہ بجلی استعمال کرنے والی اشیاء کو ایک ساتھ استعمال کریں اور غیر ضروری طور پر ہیٹر یا ایئر کنڈیشنر استعمال کرنے سے گریز کریں۔ میں نے گھر میں انرجی سیور بلب لگائے ہیں اور کوشش کرتا ہوں کہ دن میں زیادہ سے زیادہ قدرتی روشنی استعمال کروں۔
5. نقل و حمل کے متبادل ذرائع تلاش کریں:
اگر ممکن ہو تو اپنی گاڑی کی بجائے پبلک ٹرانسپورٹ، سائیکل یا پیدل چلنے کو ترجیح دیں۔ پٹرول کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، اس لیے یہ ایک بڑا خرچہ ہے۔ اگر آپ کو روزانہ دفتر جانا ہوتا ہے تو اپنے ساتھیوں کے ساتھ کارپولنگ کرنے پر غور کریں۔ میں اکثر موٹر سائیکل استعمال کرتا ہوں جو کہ گاڑی کے مقابلے میں کافی سستی پڑتی ہے۔
6. بچوں کی تعلیم پر سمجھوتہ نہ کریں لیکن اخراجات کو کنٹرول کریں:
بچوں کی تعلیم بہت اہم ہے لیکن اس مد میں بھی کچھ اخراجات کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ مہنگی ٹیوشن کی بجائے اگر بچے سکول میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں تو ان پر زیادہ زور نہ دیں۔ پرانی کتابیں اور یونیفارم استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ بچوں کو کفایت شعاری کی اہمیت کے بارے میں بتائیں۔
7. اضافی آمدنی کے ذرائع تلاش کریں (آن لائن کمائی بھی آزمائیں):
اگر آپ کی بنیادی آمدنی آپ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں ہے تو اضافی آمدنی کے ذرائع تلاش کرنے پر غور کریں۔ آج کل انٹرنیٹ کے ذریعے بھی کمائی کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ آپ اپنی مہارت اور وقت کے مطابق آن لائن کام کر سکتے ہیں، جیسے کہ:
* فری لانسنگ: اگر آپ میں کوئی خاص ہنر ہے جیسے کہ لکھنا، ترجمہ کرنا، گرافک ڈیزائننگ، ویب ڈویلپمنٹ یا ڈیجیٹل مارکیٹنگ، تو آپ مختلف فری لانسنگ پلیٹ فارمز پر اپنی خدمات پیش کر سکتے ہیں۔
* آن لائن ٹیوشن: اگر آپ کسی مضمون میں اچھے ہیں تو آن لائن ٹیوشن دے کر بھی کمائی کی جا سکتی ہے۔
* کنٹینٹ کریشن: اگر آپ ویڈیو بنانے یا لکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو یوٹیوب یا بلاگنگ کے ذریعے بھی آمدنی ہو سکتی ہے۔
* ورچوئل اسسٹنٹ: آپ مختلف افراد اور کمپنیوں کو انتظامی یا تکنیکی معاونت فراہم کر کے پیسے کما سکتے ہیں۔
* آن لائن سروے اور ٹاسک: کچھ ویب سائٹس چھوٹے چھوٹے ٹاسک اور سروے کرنے کے پیسے دیتی ہیں۔ اگرچہ اس سے بہت زیادہ آمدنی نہیں ہوتی، لیکن یہ کچھ اضافی پیسے ضرور کما کر دے سکتا ہے۔
میں نے خود بھی کچھ فری لانسنگ پروجیکٹس پر کام کرنا شروع کیا ہے جس سے میری ماہانہ آمدنی میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔
8. قرض لینے سے گریز کریں:
جہاں تک ممکن ہو قرض لینے سے گریز کریں۔ قرض لینا وقتی طور پر آپ کی مشکلات کو حل کر سکتا ہے لیکن طویل مدت میں یہ آپ پر مزید بوجھ ڈالے گا۔ اگر ناگزیر ہو تو کم شرح سود والا قرض لیں اور اسے جلد از جلد واپس کرنے کی کوشش کریں۔
9. صبر اور شکرگزاری:
مہنگائی کے اس دور میں زندگی گزارنا یقیناً مشکل ہے لیکن ہمیں صبر اور شکرگزاری کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔ اپنی موجودہ نعمتوں کا شکر ادا کریں اور حالات کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشش کرتے رہیں۔
یہ چند تجربات اور تجاویز ہیں جو میں نے اس مہنگائی کے دور میں اپنائے ہیں۔ ہر کسی کے حالات مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن مجھے امید ہے کہ ان میں سے کچھ باتیں آپ کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوں گی۔ یاد رکھیں کہ چھوٹی چھوٹی بچتیں مل کر ایک بڑی رقم بن جاتی ہیں اور دانشمندی سے خرچ کرنے اور آمدنی کے نئے ذرائع تلاش کرنے سے آپ اپنی محدود آمدنی میں بھی بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
والسلام
(ایک عام پاکستانی)


 

Iftikhar Ahmed
About the Author: Iftikhar Ahmed Read More Articles by Iftikhar Ahmed: 102 Articles with 50269 views I am retired government officer of 17 grade.. View More