چین نے حالیہ برسوں میں خصوصی افراد تک معاشی و سماجی
ثمرات پہنچانے کی خاطر نمایاں اقدامات کیے ہیں اور خصوصی افراد کی یکساں
بہبود کی کوششوں میں تیزی لائی گئی۔اس ضمن میں دیگر سہولیات کی فراہمی کے
علاوہ روزگار کی مدد سے خصوصی افراد کو سماجی زندگی میں ضم ہونے کے نمایاں
مواقع ملے ہیں۔اس مدت کے دوران، شہری اور دیہی علاقوں میں لاکھوں خصوصی
افراد کو ملازمت دی گئی جبکہ اُن کے لیے ایمپلائمنٹ سپورٹ پالیسی کے نظام
کو بہتر بنایا گیا جس سے زیادہ سے زیادہ خصوصی افراد کو ملازمتیں ملیں اور
مختلف صورتوں میں اُن کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔
ابھی حال ہی میں اس حوالے سے جاری ہونے والی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق
2024 کے دوران چین بھر میں 90 لاکھ سے زائد خصوصی افراد کو ملازمت دی گئی،
جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں پانچ لاکھ سے زیادہ کا اضافہ ہے۔چائنا ڈس
ایبلڈ پرسنز فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام
آبادی کے مقابلے میں چین کی خصوصی آبادی میں بنیادی میڈیکل انشورنس کنٹریکٹ
اور فیملی ڈاکٹر کنٹریکٹ کی شرح اوسطاً زیادہ ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ
گزشتہ سال 8.66 ملین سے زیادہ خصوصی افراد کو بنیادی بحالی کی خدمات حاصل
ہوئیں ، اور تقریبا پانچ ملین خصوصی بچوں نے بحالی کی امداد سے فائدہ
اٹھایا۔
2024 کے اختتام تک چین میں خصوصی افراد سے متعلق بحالی کے 13,297 ادارے
فعال تھے، جن میں مجموعی طور پر 373،000 فعال عملہ موجود ہے۔سماجی تحفظ کے
لحاظ سے 2024 میں چین کے بنیادی اولڈ ایج انشورنس پروگرام کے تحت 27.48
ملین سے زائد خصوصی افراد کا احاطہ کیا گیا اور 12.46 ملین سے زائد افراد
کو پنشن دی گئی۔گزشتہ سال کے اختتام تک خصوصی افراد کے لیے مجموعی طور پر
4,614 خدمات کی سہولیات تعمیر کی جا چکی ہیں، جن میں 2,250 جامع سروس
سہولیات اور 1,246 بحالی کی سہولیات شامل ہیں۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چین میں معذوری کی روک تھام کے علم کے فروغ اور
پیدائشی نقائص، معذوری پیدا کرنے والے عوارض اور بیماریوں کے ساتھ ساتھ
چوٹوں کی وجہ سے ہونے والی معذوریوں کی روک تھام پر اہم پیش رفت ہوئی
ہے۔معذوری کی بحالی کی خدمات میں بھی بہت اضافہ کیا گیا ہے۔ملک میں اب تک
76 فیصد نوبیاہتا جوڑوں کے قبل از شادی طبی معائنے کیے گئے ہیں اور قبل از
پیدائش اسکریننگ کی شرح 91.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔اس کے علاوہ، ہائی بلڈ
پریشر اور ذیابیطس جیسے بڑے دائمی امراض میں مبتلا 60 فیصد سے زیادہ مریضوں
کو کمیونٹی کی سطح پر معیاری مینجمنٹ پروگراموں کے تحت رکھا گیا ہے، جبکہ
بنیادی بحالی کی خدمات اب 85 فیصد سے زیادہ معذور افراد کے لئے قابل رسائی
ہیں۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق چین نے شدید ذہنی امراض میں مبتلا افراد
کے لیے ایک مکمل پروسیس سروس سسٹم قائم کیا ہے، جس میں 96 فیصد سے زائد
رجسٹرڈ مریضوں کو مناسب انتظام حاصل ہے۔ کوکلیر امپلانٹس کی تحقیق، ترقی
اور اطلاق نے چین میں سماعت سے محروم تقریباً 90 فیصد بچوں کو سننے، بولنے
اور باقاعدگی سے کنڈرگارٹن اور اسکولوں میں جانے کے قابل بنایا ہے۔معذوری
کی بحالی، رکاوٹ سے پاک ماحولیاتی ترقی اور معاون ٹیکنالوجی کے شعبوں میں
سائنسی تحقیقی منصوبوں کو کلیدی تحقیق اور ترقی کے لئے چین کے منصوبے میں
شامل کیا گیا ہے. چائنا ڈس ایبلڈ پرسنز فیڈریشن نے اب تک اس طرح کے سات
منصوبوں کا اہتمام اور نفاذ کیا ہے ، جس میں 25 یونیورسٹیوں ، 16 تحقیقی
اداروں اور 24 کاروباری اداروں نے شرکت کی ہے۔
چینی قیادت نے خصوصی افراد کے حوالے سے اپنی اس اہم ذمہ داری کا ادراک کرتے
ہوئے حالیہ برسوں میں لاتعداد خصوصی افراد کو سماجی بہبود اور بحالی کے
بہتر نظام کی بدولت آرام دہ زندگی گزارنے کے قابل بنانے میں غیر معمولی
کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ رکاوٹوں سے پاک سہولیات کی تعمیر اور معلومات کے
نظام کو فعال طور پر بہتر اور وسیع کیا گیا ہے، جس کا مقصد خصوصی افراد کے
لیے بہتر سفری سہولیات کی فراہمی اور انہیں معلومات کے تبادلے کے لیے محفوظ
ماحول دینا ہے۔
اگرچہ ایسے افراد کو عام طور پر معاشرے سے زیادہ مدد درکار رہتی ہے، لیکن
ان میں سے بے شمار ایسے بھی خصوصی افراد موجود ہیں جو حکومت کی معاون
پالیسیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے معاشرے کے انتہائی کارآمد شہری کہلاتے ہیں
۔چین میں ایسے خصوصی افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو پیرا کھیلوں سمیت
دیگر شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور مثالی شہری
کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہی کامیابیوں کو مزید مستحکم کرنے کی خاطر چین بھر
میں حکام نے خصوصی افراد کی فلاح کے لیے مزید موئثر پالیسیاں اور اقدامات
تشکیل دیے ہیں۔
|