پاکستان نے بھارتی جارحیت کا نہ صرف بروقت اور فیصلہ کن جواب دیا بلکہ عالمی سطح پر اپنی عسکری حکمت عملی، دفاعی مہارت، اور تکنیکی برتری کو بھی منوایا۔ بین الاقوامی میڈیا، دفاعی تجزیہ کاروں، اور عالمی مبصرین نے کھلے الفاظ میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے جس پیشہ ورانہ انداز میں دشمن کے حملے کو ناکام بنایا، وہ جدید جنگی تاریخ میں ایک شاندار مثال ہے۔ |
|
|
*پاکستان کی تاریخی دفاعی فتح پر عالمی میڈیا حیران*
تحریر ریاض جاذب پاکستان نے بھارتی جارحیت کا نہ صرف بروقت اور فیصلہ کن جواب دیا بلکہ عالمی سطح پر اپنی عسکری حکمت عملی، دفاعی مہارت، اور تکنیکی برتری کو بھی منوایا۔ بین الاقوامی میڈیا، دفاعی تجزیہ کاروں، اور عالمی مبصرین نے کھلے الفاظ میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے جس پیشہ ورانہ انداز میں دشمن کے حملے کو ناکام بنایا، وہ جدید جنگی تاریخ میں ایک شاندار مثال ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی، جب کہ پاکستان کی فضائیہ نے دشمن کو زبردست چیلنج دیا۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنے دفاعی نظام کو بروقت متحرک کیا بلکہ بھارتی عزائم کو بھی مکمل طور پر خاک میں ملا دیا۔ اربوں ڈالر کی بھارتی عسکری سرمایہ کاری عملی میدان میں بے اثر دکھائی دی۔
برطانوی جریدہ "ٹیلی گراف" نے پاکستان کی دفاعی کامیابی کو "تضحیک آمیز شکست" کے طور پر بیان کیا۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان نے جدید میزائل ٹیکنالوجی کی مدد سے بھارتی فضائیہ کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جن میں جدید ترین رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ ٹیلی گراف نے اسے "ٹیکنالوجی کے مقابلے میں مہارت اور حکمت عملی کی فتح" قرار دیا۔
الجزیرہ نے اس واقعے کو جنگی تاریخ میں رافیل طیاروں کی پہلی شکست قرار دیتے ہوئے اسے عالمی منظرنامے پر ایک غیر متوقع لمحہ کہا۔ رپورٹ کے مطابق ایک محدود وسائل رکھنے والے ملک نے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ایک بڑی طاقت کو جس انداز میں زیر کیا، وہ دنیا بھر کے لیے حیرت کا باعث بنا۔
روسی دفاعی تجزیہ کار سرگئی کارلوف نے چینل "روسیا ٹوڈے" پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کو ایک "اسٹریٹیجک پیغام" قرار دیا۔ ان کے بقول:
> "یہ محض ایک دفاعی کامیابی نہیں بلکہ ایک واضح اعلان تھا کہ پاکستان صرف اپنی سرحدوں کا دفاع ہی نہیں کر سکتا بلکہ کسی بھی جارحیت کو مؤثر انداز میں ناکام بنانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔"
فرانسیسی روزنامہ "لوموند" نے بھارتی عسکری ناکامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ بھارتی قیادت کو اب اپنی جنگی پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ اخبار کے مطابق پاکستان نے دنیا کو یہ واضح پیغام دیا کہ وہ امن کا داعی ضرور ہے، لیکن کسی بھی جارحیت کا جواب دینے میں ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نہایت درست نشانے پر وار کرتے ہوئے بھارتی ایئر بیسز، ریڈار اسٹیشنز، اور زمینی تنصیبات کو نمایاں نقصان پہنچایا، جس کے بعد بھارت نے فوری طور پر سفارتی مدد کے لیے امریکہ اور دیگر اتحادیوں سے رجوع کیا۔ یہ قدم بھارت کی کمزور دفاعی تیاریوں کو عالمی برادری کے سامنے آشکار کرنے کا باعث بنا۔
پاکستان کی یہ کامیابی نہ صرف عسکری میدان میں ایک فیصلہ کن لمحہ ہے بلکہ اس کے قومی دفاع، خودمختاری، اور پرامن پالیسیوں کے تسلسل کا بھی ثبوت ہے۔ پاکستان نے ایک بار پھر دنیا کو باور کرا دیا ہے کہ وہ امن کا خواہاں ضرور ہے، مگر اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔اس کامیابی نے نہ صرف پاک فوج کے جدید تربیتی نظام اور اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا بلکہ اس بات کو بھی ثابت کر دیا کہ پاکستان کی دفاعی پالیسی محض ردِعمل نہیں بلکہ مکمل تیاری، بروقت فیصلہ سازی، اور قومی جذبے پر مبنی ایک جامع حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ اندرونی سطح پر قوم کا اتحاد، عوام کا اعتماد اور سیاسی و عسکری قیادت کی یکجہتی اس کامیابی کی اصل بنیاد بنے۔ |