چین میں ڈیجیٹل نظام تعلیم کی کوششیں

ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ایک اہم عالمی کھلاڑی کی حیثیت سے چین تعلیم کی ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے اور تعلیم میں ذہین ٹیکنالوجیز کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ان کوششوں کا مقصد ایک جامع، منصفانہ، ذہین معیاری تعلیمی نظام کی تشکیل ہے جو ہر عمر کے لوگوں کے لیے عمر بھر کی تعلیم کو آسان بنائے۔ یہ خاص طور پر اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی تعاون، ٹیکنالوجی پر مبنی بااختیار نظام تعلیم میں منتقلی، بنیادی ڈھانچے کی جڑت اور وسائل کی تقسیم کے ذریعے حاصل کیا جائے گا، ساتھ ہی ملک کی کوشش ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم میں اخلاقیات اور حفاظتی پہلووں کو بھی مدنظر رکھا جائے۔

انہی کوششوں کو مزید تقویت دیتے ہوئے ابھی حال ہی میں چین کے شہر ووہان میں ورلڈ ڈیجیٹل ایجوکیشن کانفرنس 2025 کا انعقاد کیا گیا ، جس کا مقصد ڈیجیٹل تعلیم میں بین الاقوامی تبادلوں کے لئے ایک اعلیٰ سطحی پلیٹ فارم تشکیل دینا رہا۔رواں برس ورلڈ ڈیجیٹل ایجوکیشن کانفرنس کا موضوع رہا "تعلیم کی ترقی اور تبدیلی: ذہانت کا دور" ۔ تقریب میں 600 سے زائد شرکاء شامل ہوئے، جن میں چین اور بیرون ملک کے حکومتی اہلکار، بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہ، یونیورسٹیوں، پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کے نمائندے، اور ماہرین و اسکالرز شامل رہے۔

عالمی تقریب کے دوران چینی حکام نے یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ چین، تعلیم کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی اور ذہین اپ گریڈنگ کو فروغ دیتا رہے گا۔چین اس وقت ایک جدید ڈیجیٹل تعلیمی نظام تعمیر کر رہا ہے جو کہ زیادہ منصفانہ، اعلیٰ معیار کا، زیادہ ذہین اور زندگی بھر کی تعلیم کے لیے سب کے لیے قابل رسائی ہے ۔چین کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ ذہانت کے دور میں تعلیمی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے، ڈیجیٹل تعلیم میں بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے اور اقوام متحدہ کے ذریعہ متعارف کرائے گئے عالمی ڈیجیٹل کمپیکٹ کے نفاذ کو تیز کرنا لازم ہے ۔

چین کے حوالے سے یہ امر قابل ستائش ہے کہ 2024 میں اساتذہ کے لیے ڈیجیٹل خواندگی کے ترقیاتی انڈیکس میں 2023 کے مقابلے میں 5.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آج ملک بھر میں ٹیکنالوجی تعلیمی ماحول میں مسلسل شامل کی جارہی ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے مستفید ہونے اور اسے سیکھنے کے لیے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے تاکہ ان کی تدریسی صلاحیتوں کی نشوونما ہو سکے اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کی حمایت ممکن ہو۔

شرکاء نے اپنی تقریروں اور مباحثوں کے دوران یہ تسلیم کیا کہ ڈیجیٹل تعلیم صرف ٹیکنالوجی کے استعمال کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک نظامی تبدیلی کی نمائندگی کرتی ہے۔ اساتذہ ڈیجیٹل دور میں تعلیمی ماڈلز کی ازسرنو تشریح کرنے کی عالمی کوششوں کے مرکز میں ہیں۔اس ضمن میں چین عملی اقدامات سے ایسی ٹیکنالوجیز تیار کر رہا ہے جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد کرتی ہیں ،کلاس رومز میں مددگار ہیں، اور یہ ٹیکنالوجیز بہت متاثر کن ہیں۔

چینی وزارت تعلیم کے مطابق، ملک اساتذہ کی ترقی کے لیے ایک ایسا ماحولیاتی نظام فعال طور پر تشکیل دے رہا ہے جو روزانہ کی عملی مشق، منصوبہ پر مبنی صلاحیت کی بااختیاریت، اور پلیٹ فارم پر مبنی حمایت کو یکجا کرتا ہے۔ چین ہمیشہ اساتذہ کی ترقی کو ڈیجیٹل تعلیم کی بنیاد سمجھتا ہے، اسی باعث اساتذہ کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مہارت اور تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک قومی پروگرام نافذ کیا ہے، جس کے تحت گزشتہ ایک دہائی میں اساتذہ کو 23 ملین سے زیادہ بار تربیت فراہم کی گئی ہے۔ چین کی کوشش ہے کہ گزرتےوقت کے ساتھ اساتذہ کو ایک نئے ڈیجیٹل بااختیار دور سے متعارف کروایا جائے تاکہ ذہین دور میں تعلیمی عملے کی ترقی کے لیے ایک واضح راستہ فراہم کیا جا سکے ۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1501 Articles with 786231 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More