غیر ملکی سیاحوں کی چین میں دلچسپی

حالیہ عرصے میں عالمی سطح پر جن شعبہ جات نے انتہائی تیز رفتاری سے ترقی کی ہے ان میں سیاحت بھی شامل ہے ، بلکہ یہ کہا جائے کہ اکثر ممالک کی معیشتوں کا بڑی حد تک دارومدار سیاحت پر ہی ہے تو ہرگز بے جا نہ ہو گا۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا میں سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے حکومتی سطح پر مختلف سازگار پالیسیاں ترتیب دی جاتی ہیں کیونکہ سیاحت کا براہ راست تعلق مقامی علاقوں کی معاشی ترقی اور روزگار سے جڑا ہوا ہے۔

یورپی ممالک کی ہی مثال لی جائے تو ہر سال کروڑوں افراد مختلف یورپی ممالک تفریح کی غرض سے جاتے ہیں جس سے وہاں معاشی پہیے کو رواں رکھنے میں نمایاں مدد ملتی ہے۔اسی طرح کئی ایشیائی ممالک میں بھی سیاحتی سرگرمیوں کو بھرپور فروغ دیتے ہوئے عوام کے لیے ثمرات حاصل کیے گئے ہیں۔انہی ممالک میں چین بھی شامل ہے جو نہ صرف سیاحوں کی آمد کی ایک پرکشش منزل ہے بلکہ چینی سیاح دنیا بھر کا رخ کرتے ہیں اور وہاں کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔گزشتہ چار دہائیوں میں چین کی تیز رفتار معاشی ترقی کی بدولت چینی عوام دنیا کے کسی بھی حصے میں مزید آزادانہ طور پر سفر کر سکتے ہیں جبکہ اندرون ملک نت نئی سیاحت دوست پالیسیوں سے غیرملکی سیاح بھی مسلسل چین کا رخ کر رہے ہیں۔
انہی پالیسیوں میں ملک کی فوری ٹیکس ریفنڈ پالیسی بھی سیاحت کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔آج ،چین کی فوری ٹیکس ریفنڈ پالیسیوں نے بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کے شاپنگ تجربے کو نمایاں طور پر بہتر بنا دیا ہے، جس سے ملک میں اندرونی کھپت کو فروغ ملا ہے۔حالیہ برسوں میں چین میں سیاحت کے شعبے میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ ملک کے مشہور مقامات اور ثقافتی تجربات کے ساتھ ساتھ شاپنگ بھی غیر ملکی سیاحوں کے سفر کا اہم حصہ بن چکی ہے، خاص طور پر فوری ٹیکس ریفنڈ کی سہولت نے اسے مزید پرکشش بنا دیا ہے۔

چین نے فوری ٹیکس ریفنڈ پالیسی کو بہتر بنانے کے لیے نئے اقدامات بھی متعارف کرائے ہیں، جن میں ریفنڈ کے لیے کم سے کم خریداری کی حد کو کم کرنا، شریک اسٹورز کے نیٹ ورک کو وسیع کرنا، اور دستیاب مصنوعات کی رینج کو بڑھانا شامل ہے۔چین کی پہلی خودکار ٹیکس ریفنڈ مشین بھی فعال ہو چکی ہے۔ یہ مشین پاسپورٹ معلومات کی فوری شناخت اور انوائس کے کیو آر کوڈ کو اسکین کر کے ٹیکس ریفنڈ کی درخواست فارم تیار کرتی ہے، جس سے نہ صرف غیر ملکی سیاحوں کے لیے ٹیکس ریفنڈ کا عمل آسان ہوا ہے بلکہ مصروف اوقات کے دوران دباؤ میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔

اس سہولت کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاح شاپنگ مالز کے اندر ہی ٹیکس ریفنڈ حاصل کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ ملک میں "فوری خریداری، فوری ریفنڈ" اسٹورز کا اضافہ کیا جا رہا ہے ۔

ٹیکس ریفنڈ کے عموماً دو طریقے ہیں جن میں نقد یا بینک کارڈز شامل ہیں۔ زیادہ تر غیر ملکی سیاح نقد ریفنڈ کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ نقد وصول کرنے کے بعد وہ مالز میں مزید ثقافتی اور تخلیقی دکانوں پر خریداری کر سکتے ہیں اور روایتی چینی خصوصیات کے حامل منفرد تحفے خرید سکتے ہیں۔

اسی دوران، غیر ملکی سیاحوں کے لیے "ان۔اسٹور ٹیکس ریفنڈ مرچنٹ" کی سہولت بھی متعارف کرائی گئی ہے۔غیر ملکی سیاح اب اپنی مطلوبہ مصنوعات خریدنے کے فوراً بعد مال میں ہی ٹیکس ریفنڈ کا مکمل عمل مکمل کر سکتے ہیں۔ انہیں دیگر جگہوں پر جانے کی ضرورت نہیں ۔سیاح اپنے ذاتی فون کے ذریعے متعلقہ معلومات اور دستاویزات اپ لوڈ کر کے ٹیکس فری اسٹورز پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ریفنڈ فوری طور پر حاصل کر سکتے ہیں۔

اگلے مرحلے میں چین کی وزارت تجارت کی کوشش ہے کہ متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر روانگی ٹیکس ریفنڈ اسٹورز کی تعداد بڑھائی جائے، متعلقہ مصنوعات کی سپلائی کو وسیع کیا جائے، اور خدمات کو بہتر بنانے کی کوششوں میں تیزی لائی جائے تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کے شاپنگ تجربے کو بہتر بنایا جا سکے اور اندرونی کھپت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

وزارت تجارت ان علاقوں کو رہنمائی فراہم کرے گی جنہوں نے اب تک روانگی ٹیکس ریفنڈ پالیسی نہیں اپنائی، تاکہ وہ جلد از جلد اس سلسلے میں کام شروع کر سکیں۔ نیز، ایک جامع ٹیکس ریفنڈ معلوماتی سروس پلیٹ فارم بھی قائم کیا جا رہا ہے تاکہ بین الاقوامی سیاحوں کو ٹیکس ریفنڈ اسٹورز کی معلومات اور پالیسی مشاورت جیسی "ون اسٹاپ" خدمات فراہم کی جا سکیں ، یوں سیاحت کو غیر ملکی سیاحوں کے لیے انتہائی پرکشش بناتے ہوئے اسے ایک انتہائی منافع بخش صنعت میں ڈھالا جا رہا ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1510 Articles with 788928 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More