پاکستان کا بٹ کوائن میں پہلا قدم: روشن مستقبل

دانش رحمان
لاہور
یہ مضمون پاکستان کے بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسی کے سفر پر روشنی ڈالتا ہے، جس میں حکومت کے تازہ ترین قدوم جیسے زائد توانائی کا استعمال اور ڈیجیٹل ایسیٹ اتھارٹی کا قیام شامل ہے۔ یہ قدم پاکستان کی معیشت کو مضبوط کر سکتے ہیں، نوکریاں پیدا کر سکتے ہیں، اور ملک کو بلاک چین ٹیکنالوجی کا مرکز بنا سکتے ہیں۔ مگر اس کے لیے عوامی آگہی اور ایجوکیشن ضروری ہے۔ پاکستان کا مستقبل روشن ہے اگر ہم اس ٹیکنالوجی کو صحیح طریقے سے اپنائیں

پاکستان ایک نئے دور کی دہلیز پر کھڑا ہے۔ بٹ کوائن اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے ساتھ، ملک اپنا پہلا قدم اٹھا رہا ہے جو نہ صرف مالی ترقی بلکہ ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر میں ایک نئی پہچان بنا سکتا ہے۔ یہ مضمون اس روشن مستقبل کی کہانی اور پاکستان کے کرپٹو سفر کے پہلے قدم کے بارے میں ہے۔

بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسی: یہ ہے کیا؟
بٹ کوائن ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے جو کسی بینک یا حکومت کے کنٹرول کے بغیر کام کرتی ہے۔ اس کا بنیادی ڈھانچہ بلاک چین ٹیکنالوجی ہے، جو ایک ڈیجیٹل لیجر ہے جس میں ہر ٹرانزیکشن کو شفاف اور محفوظ طریقے سے ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز جیسے ایتھریم اور ٹیتھر اس وجہ سے مشہور ہو رہی ہیں کیونکہ یہ لوگوں کو مالی آزادی دیتے ہیں اور روایتی بینکنگ سسٹم سے مختلف ایک تیز اور سستا راستہ فراہم کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر، ایل سلواڈور نے 2021 میں بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کے طور پر قبول کیا، جو دنیا کا پہلا ملک بنا اس سلسلے میں۔ یہ عالمی رجحان پاکستان کے لیے بھی ایک ترغیب کا باعث ہے۔

پاکستان کا پہلا قدم
پاکستان نے 2024 میں کرپٹو کرنسی کو قانونی قرار دے کر ایک اہم قدم اٹھایا۔ یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ 2018 میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرپٹو پر پابندی لگائی تھی۔ مگر اب حکومت نے اس کی اہمیت کو سمجھا اور ڈیجیٹل اثاثوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ، 2025 میں حکومت نے زائد توانائی کا 2,000 میگاواٹ بٹ کوائن مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے مختص کیا، جو پاکستان کے توانائی وسائل کا بہترین استعمال ہے۔

بلال بن ثاقب، جو حکومت کے خصوصی اسسٹنٹ برائے بلاک چین اینڈ کرپٹو ہیں، اس مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد پاکستان کو بلاک چین ٹیکنالوجی کا علاقائی مرکز بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ رپورٹس کے مطابق پاکستان اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزروز بنانے پر بھی غور کر رہا ہے، مگر یہ ابھی تک تصدیق شدہ نہیں ہے۔

ان قدوم کی اہمیت
پاکستان کے پاس زائد بجلی کا فائدہ اٹھانے کا یہ قدم گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔ بٹ کوائن مائننگ ایک ایسا عمل ہے جو توانائی سے بھرپور ہے، اور پاکستان کے پاس موجود اضافی بجلی اس کے لیے موزوں ہے۔ یہ نہ صرف توانائی کا پیداواری استعمال کرے گا بلکہ نئی نوکریاں بھی پیدا کرے گا، خاص طور پر ٹیک اور آئی ٹی سیکٹرز میں۔

اس کے علاوہ، کرپٹو کے ریگولیٹڈ ماحول سے پاکستان عالمی معیارات جیسے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے مطابق شفافیت بڑھا سکتا ہے۔ یہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو بھی اپنی طرف متوجہ کرے گا، جو ملک کی معیشت کے لیے بہت ضروری ہے۔ بلاک چین ٹیکنالوجی کے ذریعے پاکستان اپنے مالی نظام کو جدید بنا سکتا ہے، جو چھوٹے کاروباروں اور افراد کے لیے نئے مواقع کھولے گا۔

روشن مستقبل
پاکستان کا کرپٹو سفر ابھی شروع ہوا ہے، مگر اس کا مستقبل روشن ہے۔ بلاک چین ٹیکنالوجی نہ صرف مالی لین دین کو بہتر بناتی ہے بلکہ ہیلتھ کیئر، ایجوکیشن، اور سپلائی چین جیسے سیکٹرز میں بھی انقلاب لا سکتی ہے۔ پاکستان کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں بلاک چین کا مرکز بنے۔

بٹ کوائن اور کرپٹو لوگوں کو مالی شمولیت کا موقع دیتے ہیں۔ پاکستان میں ابھی بھی بہت سے لوگوں کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں، مگر موبائل فونز اور انٹرنیٹ تک رسائی بڑھ رہی ہے۔ کرپٹو کے ذریعے یہ لوگ عالمی معیشت کا حصہ بن سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اردوبٹ، پاکستان کا پہلا بٹ کوائن ایکسچینج، ایسے لوگوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے۔

مگر چیلنجز بھی ہیں۔ عوام میں کرپٹو کے بارے میں آگہی کی کمی ہے، اور کچھ لوگ اس کی اسلامی جوازیت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ اس سلسلے میں، بہت سے اسلامی اسکالرز کا کہنا ہے کہ اگر کرپٹو کو شریعت کے مطابق طریقے سے استعمال کیا جائے، تو یہ جائز ہو سکتا ہے۔ حکومت اور نجی شعبے کو چاہیے کہ کرپٹو ایجوکیشن پر توجہ دیں تاکہ لوگوں کا اعتماد بڑھے۔
اگلا قدم کیا؟

پاکستان کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ اس نئے دور کو گلے لگائے۔ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ کرپٹو اور بلاک چین کے بارے میں سیکھے اور محفوظ پلیٹ فارمز جیسے اردوبٹ کے ذریعے اس میں حصہ لے۔ پالیسی سازوں اور کاروباری افراد کو چاہیے کہ وہ بلاک چین ایجوکیشن اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں تاکہ پاکستان اس ٹیکنالوجی کا پورا فائدہ اٹھا سکے۔

حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ واضح ضابطے بنائے اور عوام کو کرپٹو کے خطرات اور فوائد کے بارے میں آگاہ کرے۔ اس طرح پاکستان نہ صرف اپنی معیشت کو مضبوط کرے گا بلکہ دنیا بھر میں ایک ٹیک فارورڈ ملک کے طور پر ابھر سکتا ہے۔

پاکستان کا بٹ کوائن اور کرپٹو میں پہلا قدم ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ زائد توانائی کا استعمال، ڈیجیٹل ایسیٹ اتھارٹی کا قیام، اور بلاک چین ٹیکنالوجی کی طرف رجحان ملک کو ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا رہا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اس موقع کو قبول کریں اور اپنے آپ کو اس نئے مالی اور تکنیکی دور کے لیے تیار کریں۔ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ نہ صرف اپنی معیشت کو بہتر بنائے بلکہ دنیا میں ایک نئی پہچان بنائے

 

Danish Rehman
About the Author: Danish Rehman Read More Articles by Danish Rehman: 52 Articles with 2998 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.